لاہور سمیت پنجاب بھر میں سیلابی صورتحال، پولیس کا ریسکیو اور ریلیف آپریشن جاری
اشاعت کی تاریخ: 29th, August 2025 GMT
کراچی:
پنجاب کے مختلف اضلاع، خصوصاً لاہور اور گرد و نواح میں دریاؤں میں طغیانی کے باعث آنے والے سیلاب کے بعد پنجاب پولیس کی جانب سے ریسکیو اور ریلیف آپریشن جاری ہے۔
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق، 15 ہزار سے زائد پولیس افسران و اہلکار متاثرہ علاقوں میں شہریوں کی مدد اور محفوظ انخلا کے عمل میں مصروف ہیں۔
پنجاب پولیس نے اب تک 62 ہزار سے زائد سیلاب متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا ہے، جن میں 26 ہزار 851 مرد، 18 ہزار 904 خواتین اور 16 ہزار 607 بچے شامل ہیں۔
پولیس نے متاثرین کے انخلا کے لیے 700 سے زائد گاڑیاں اور 40 کشتیاں استعمال کیں، جبکہ پھنسے ہوئے 50 ہزار سے زائد مویشیوں کو بھی محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔
لاہور میں اب تک 200 سے زائد افراد کو ریسکیو کر کے محفوظ مقامات تک پہنچایا جا چکا ہے۔ متاثرہ علاقوں میں پولیس کا مسلسل گشت جاری ہے تاکہ شہریوں کی جان و مال کو محفوظ رکھا جا سکے۔
انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس نے سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں ریسکیو اور ریلیف آپریشن میں مزید تیزی لانے کی ہدایت جاری کی ہے۔
آئی جی پنجاب نے تمام افسران کو ہدایت دی ہے کہ ریلیف کیمپوں میں پناہ لینے والے افراد کو مکمل سکیورٹی، خوراک اور دیگر ضروریات زندگی کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔
آئی جی پنجاب نے پی ڈی ایم اے، ضلعی انتظامیہ، ریسکیو 1122 اور دیگر سکیورٹی اداروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہنے اور بین الاضلاعی کوآرڈینیشن کو مؤثر بنانے پر زور دیا ہے۔
پولیس کو حکم دیا گیا ہے کہ دریاؤں کے کنارے آباد دیہاتوں اور آبادیوں میں باقاعدہ گشت جاری رکھا جائے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے بروقت نمٹا جا سکے۔
پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ عوام کی خدمت اور حفاظت اولین ترجیح ہے، اور مشکل کی اس گھڑی میں پولیس عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پنجاب پولیس
پڑھیں:
لاہور پولیس نے اسنوکر کلب پر کارروائی، ایم پی اے کے بیٹے سمیت کئی ملزمان گرفتار
سابق خاتون ایم پی اے پر مبینہ پولیس تشدد کے معاملے پر ڈی آئی جی آپریشنز لاہور نے نوٹس لے کر انکوائری کا حکم دے دیا جبکہ پولیس ترجمان نے کہا کہ خاتون ایم پی اے کا بیٹا اسنوکر کلب میں جوا کھیلتے گرفتار ہوا۔ ڈی آئی جی آپریشنز نے انکوائری 48 گھنٹے میں مکمل کرنے کی ہدایت کی اور مبینہ واقعہ کے تمام شواہد بشمول ویڈیوز سے انکوائری کرنے کا حکم دیا۔ ترجمان لاہور پولیس نے کہا کہ مبینہ تشدد کی انکوائری شروع کردی گئی جب کہ دیگر تمام الزامات حقائق کے منافی ہیں، خاتون ایم پی اے کا بیٹا اسنوکر کلب میں جوا کھیلتے گرفتار ہوا، ارسلان دو روز قبل 90 اسنوکر کلب میں 12 دیگر ملزمان کے ساتھ رنگے ہاتھوں گرفتار ہوا۔ ترجمان پولیس نے کہا کہ مذکورہ اسنوکر کلب اور گرفتار دیگر ملزمان سابقہ جوئے میں ریکارڈ یافتہ ہیں، خاتون کا ایک بیٹا گزشہ ماہ موٹر سائیکل سے گر کر جاں بحق ہوا جس کا مقدمہ درج ہے، اسنوکر کلب سے دوسرے بیٹے کی گرفتاری کو پہلے بیٹے کے مقدمہ قتل پر دباؤ سے جوڑنا بے بنیاد ہے۔ ترجمان نے کہا کہ خاتون ایم پی اے نے بیٹے کو چھڑوانے کے لیے دباؤ ڈالنے کی کوشش کی، سابق ایم پی اے اور اس کے شوہر نے بیٹے کو چھڑوانے کے لیے پولیس والوں سے شدید بدسلوکی کی۔