لاہور:

دریائے راوی میں حالیہ سیلاب کے باعث شاہدرہ کے نواحی علاقوں میں قائم کئی نئی ہاؤسنگ سوسائٹیاں بری طرح متاثر ہوئیں، تیز بہاؤ کے باعث پانی گھروں میں داخل ہوگیا اور کئی مقامات پر تین سے چار فٹ تک کھڑا رہا جس سے رہائشیوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

علاقہ مکینوں کو فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا جبکہ بجلی اور دیگر سہولیات بھی متاثر ہوئیں۔

شاہدرہ لاہور کا وہ علاقہ ہے جو براہِ راست دریائے راوی کے کنارے واقع ہے اور گزشتہ چند برسوں میں یہاں مختلف نجی ہاؤسنگ اسکیمیں آباد ہوئی ہیں۔ ان بستیوں کی بڑی تعداد نشیبی زمین پر قائم ہونے کے باعث پانی کے دباؤ کو برداشت نہ کر سکی۔

پرونشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے مطابق دریائے راوی میں شاہدرہ کے مقام پر پانی کی سطح بلند ہونے سے محفوظ گارڈن، تھیم پارک، شفیق آباد، فرخ آباد، مرید وال، عزیز کالونی، امین پارک، افغان کالونی اور طلعت پارک بری طرح متاثر ہوئے ہیں جبکہ کئی بڑی نجی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے بعض بلاک بھی سیلاب کی لپیٹ میں آئے ہیں۔

مقامی افراد کے مطابق کئی گھروں میں پانی داخل ہونے سے سامان تباہ ہوا جبکہ بعض علاقوں میں چھوٹے پل اور رابطہ سڑکیں بھی کٹ گئیں۔

Situation of Ravi river at motorway bridge now.

pic.twitter.com/DuamyfFo0Y

— Irves (@Irves_Watch) August 29, 2025

سیلابی صورتحال نے صرف لاہور کو ہی متاثر نہیں کیا بلکہ نارووال کے قریب دریائے راوی کے کنارے واقع متعدد دیہات بھی اس کی زد میں آئے۔ ان علاقوں سے تقریباً 11 ہزار افراد اور ساڑھے چار ہزار سے زائد مویشی محفوظ مقامات پر منتقل کیے گئے۔ دیہات کے کھیت اور چراگاہیں زیرِ آب آنے سے کسان طبقہ خاص طور پر متاثر ہوا اور روزمرہ زندگی بری طرح متاثر ہوئی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ راوی کے کنارے ہاؤسنگ سوسائٹیوں کی تعمیر نے نہ صرف قدرتی بہاؤ میں رکاوٹ ڈالی بلکہ سیلابی پانی کے پھیلاؤ کو بھی مزید خطرناک بنا دیا ہے۔ مقامی انتظامیہ کے مطابق متاثرہ آبادیوں کی بحالی کے لیے ریسکیو اور ریلیف سرگرمیاں جاری ہیں تاہم پانی اترنے کے بعد نقصانات کا تخمینہ لگایا جا سکے گا۔

شاہدرہ کے علاقے میں فرخ آباد، شفیق آباد، مرید والا اور بادامی باغ جیسی بستیاں شدید متاثر ہیں، جہاں پانی گھروں اور گلیوں میں داخل ہو کر لوگوں کو پریشان کر رہا ہے۔ ان علاقوں میں اسکولوں کو ریلیف کیمپوں میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔

نارنگ منڈی اور نارووال کے متعدد دیہات، جن میں ہزاروں ایکڑ زرعی زمین ہے، سیلاب کی زد میں آ گئے ہیں، اور وہاں کی سڑکیں اور ریلوے ٹریک تک متاثر ہوئے ہیں۔ بیکو چک کے قریب دریائے راوی میں شگاف پڑنے سے درجنوں دیہات کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے، اور کم اونچائی والے علاقے پانی میں ڈوب گئے ہیں۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق سیلاب سے 1769 موضع جات میں ایک اعشاریہ 45 ملین آبادی متاثر ہوئی ہے۔ دریائے راوی، چناب اور ستلج میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں 365 ریلیف کیمپ قائم ہیں۔ اب تک 4 لاکھ 29 ہزار 177 افراد جبکہ 3 لاکھ سے زائد مویشی ریسکیو کیے گئے ہیں۔

پنجاب میں مون سون کے آٹھویں اسپیل کے دوران مکانوں کی چھتیں گرنے اور سیلابی پانی سے گزرنے کی کوشش کے دوران 20 افراد کی اموات ہوئی ہیں۔

حکومت نے اعلان کیا ہے کہ دریا کے بیڈ پر بنائی گئی سوسائٹیاں غیر قانونی ہیں، اور ان کو این او سی دینے والوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: بری طرح متاثر دریائے راوی علاقوں میں متاثر ہوئی کے مطابق

پڑھیں:

دریائے ستلج میں پانی کم ہونے کے باوجود بہاولپور کی درجنوں بستیوں میں کئی کئی فٹ پانی موجود

دریائے ستلج کے سیلاب میں کمی کے بعد بہاولپور کی دریائی تحصیلوں میں پانی کی سطح کم ہونے لگی مگر اب بھی بعض مقامات پر کئی کئی فٹ پانی موجود ہے۔

دریائے ستلج کے سیلاب میں کمی آنے کے باوجود اوچ شریف، تحصیل خیرپورٹامیوالی، تحصیل صدربہاولپور میں درجنوں بستیاں بستور زیرآب ہیں ۔

قادر آباد کے علاقے میں سرکاری اسکول کی عمارت میں 5 فٹ پانی بھرا ہوا ہے جبکہ متاثرہ علاقوں سے سیکڑوں افراد کو ریلیف کیمپ منتقل کردیا گیا ہے، سیلاب میں پھنسے لوگوں کو کشتیوں کے ذریعےکھانے کی فراہمی جاری ہے۔

دوسری جانب دریائے ستلج کے سیلاب میں کمی کے بعد بہاولپور کی دریائی تحصیلوں میں پانی کی سطح کم ہونے لگی ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب عرفان علی کاٹھیا نے کہا تھا کہ سیلابی پانی تیزی سے نیچے کی طرف جا رہا ہے اور 24سے 48گھنٹوں میں دریا میں پانی کا بہاؤ معمول پرآنےکی توقع ہے۔

عرفان علی کاٹھیا کے مطابق شجاع آباد اور جلال پورپیروالا کے مقام پر 2 بند پر شگاف پڑا جس کے باعث موٹروے کو بند کرکے مرمتی کام جاری ہے جب کہ گوجرانوالا اور گجرات میں نکاسی کی صورتحال بہتر ہے۔

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • لاڑکانہ: دریائے سندھ کے کنارے ناظم کلہوڑو گاؤں کے کچے کے علاقے میں سیلاب متاثرین نے عارضی جھونپڑیاں قائم کر لی ہیں
  • دریائے راوی کی زمین پر بنی نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے متاثرین کو فی کس 2 کروڑ کے قریب واپس کردیے گئے
  • سیلاب اور بارشوں سے کپاس کی فصل شدید متاثر
  • دریائے ستلج میں پانی کم ہونے کے باوجود بہاولپور کی درجنوں بستیوں میں کئی کئی فٹ پانی موجود
  • پنجاب کے دریائوں میں پانی کا بہائو نارمل ہو رہا ہے،ترجمان پی ڈی ایم اے
  • دریائے سندھ میں سیلاب کی تباہ کاریاں، بند ٹوٹ گئے، دیہات زیرِ آب
  • دریائے ستلج کے سیلاب میں کمی
  • کراچی، لاہور، اسلام آباد سمیت 10 بڑے شہروں میں ڈینگی کی شدید وبا پھیلنے کا خطرہ
  • دریائے راوی میں مختلف مقامات پر پانی کا بہاؤ نارمل
  • سندھ میں سیلاب سے قادرپور فیلڈ کے 10 کنویں متاثر