لاہور (نیوز ڈیسک) پنجاب میں بارشوں اور بھارت کی جانب سے ڈیموں سے چھوڑے گئے پانی نے بڑے پیمانے پر تباہی مچادی ہے۔ سیلابی ریلوں نے بستیاں اجاڑ دیں اور ہزاروں افراد کو گھر بار چھوڑ کر محفوظ مقامات کی طرف جانا پڑا۔

تفصیلات کے مطابق دریائے چناب اور ستلج میں طغیانی کے باعث جھنگ، چنیوٹ، بہاولنگر اور پاکپتن سمیت کئی اضلاع بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ جھنگ میں مائیں بچوں کو سنبھالے جان بچانے نکل کھڑی ہوئیں جبکہ چنیوٹ کے گاؤں ہرسہ بُلہا کے 5 ہزار مکین سڑکوں پر آ گئے۔ متاثرین نے کھانے پینے، کشتیوں اور کیمپوں کے فوری انتظام کا مطالبہ کیا ہے۔

دریائے چناب کا ریلا موٹر وے ایم ٹو تک پہنچ گیا، اسپیل وے کھولنے کے بعد پانی کئی آبادیوں میں داخل ہوگیا۔ گنڈا سنگھ والا میں 15 سے 20 فٹ پانی جمع ہو گیا ہے اور متعدد دیہات مکمل طور پر ڈوب چکے ہیں۔ کئی خاندان گھروں کی چھتوں پر محصور ہیں اور ریسکیو کے منتظر ہیں۔

رنگ پور کے متاثرین نے مدد کی اپیل کی ہے جبکہ دریائے ستلج نے بہاولنگر اور پاکپتن کے درجنوں دیہات ڈبو دیے۔ حویلی لکھا میں لوگ چارپائیوں اور ڈرموں سے بنائی گئی عارضی کشتیوں کے ذریعے اپنی جانیں بچانے پر مجبور ہوگئے۔

Post Views: 7.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

سیلابی ریلہ سندھ میں داخل ، گھر دریا کی بے رحم موجوں میں بہہ گئے

لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 ستمبر ۔2025 )پنجاب میں تباہی مچانےوالا سیلابی ریلہ سندھ میں داخل ہوگیا ، چند روز میں سیلابی ریلہ مٹیاری سے گزرے گا ، دریائے سندھ میں مٹیاری کے قریب پانی کی سطح میں اضافہ سے بچابند پر دباﺅ بڑھنے لگا تفصیلات کے مطابق بستی کلو میں دریائے ستلج کی تباہ کاریاں جاری مبارک پور کے نواحی علاقے بستی کلو میں دریائے ستلج کی تباہ کاریاں جاری ہیں متعدد گھر دریا کی بے رحم موجوں میں بہہ گئے جبکہ کئی گھروں کے قریب اب بھی پانی کھڑا ہے مقامی افراد اپنی مدد آپ کے تحت گھروں کو محفوظ بنانے میں مصروف ہیں تاہم متاثرہ خاندان شدید مشکلات سے دوچار ہیں .

(جاری ہے)

عارف والا میں فصلیں، زرعی اراضی اور مکانات تباہ ہوگئے، سیلاب متاثرین مفلسی اور لاچارگی کی حالت میں خیموں میں رہنے پر مجبور ہیں، فلاحی و سماجی تنظیمیں بھی متاثرین کی بحالی کےلیے سرگرم 200 خاندانوں میں راشن اور برتنوں سمیت دیگر اشیائے ضروریہ تقسیم کی گئیں قبولہ کے قریب پانی کی سطح کم ہوگئی قبولہ کے قریب سیلابی پانی کی سطح کم ہوگئی سیلاب متعدد دیہات متاثر سیلاب سے متاثرہونے والے علاقوں میں لوگوں کی مشکلات بدستور برقرار ہیں جبکہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے سیلاب متاثرین کے لئے یلیف سرگرمیاں تاحال جاری ہیں. لڈن کے متاثرین کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور لڈن کے نواحی علاقہ دولت آباد، عقیلہ دولتانہ اسپورٹس کمپلیکس میں سیلاب متاثرین کے لئے لگائے ریلیف کیمپ تاحال سنسان پڑے ہیں دوسری جانب متاثرین کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں اوچ شریف میں متاثرین گھروں کو لوٹنے کے لیے تیار اوچ شریف میں سیلابی پانی کم ہونے لگا، متاثرین گھروں کو لوٹنے کے لئے تیار ہیں اوچ شریف میں گھر وں کی صورتحال انتہائی مخدوش، فصلیں تباہ ہوگئیں،متاثرین کے لیے اپنے علاقوں میں کھانے پینے کو بھی کچھ نہیں ہے. 

متعلقہ مضامین

  • چترال: برساتی ریلے میں مسافر گاڑی پھنس گئی، کوئی جانی نقصان نہیں ہوا
  • دریائے چناب میں سیلاب سے بندبوسن کے حالات سنگین، کئی بستیاں پانی میں ڈوب گئیں
  • گڈو اور سکھر بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب‘ متاثرین کی تعداد ایک لاکھ 81 ہزار سے متجاوز
  • دریائے ستلج میں سیلابی پانی میں کمی کے باوجود بہاولپور کی درجنوں بستیوں میں کئی کئی فٹ پانی موجود
  • سیلابی ریلہ سندھ میں داخل ، گھر دریا کی بے رحم موجوں میں بہہ گئے
  • سکھر بیراج کا سیلابی ریلا، فصلیں تباہ، بستیاں بری طرح متاثر
  • مظفرگڑھ میں سیلاب سے اموات کی تعداد 9 ہو گئی
  • سیلاب کی تباہ کاریاں : پنجاب و سندھ کی سینکڑوں بستیاں اجڑ گئیں، فصلیں تباہ 
  • وفاقی وزیر برائے آبی وسائل کی سیلابی صورتحال پر بریفنگ
  • سیلابی ریلوں سے دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ