این ڈی ایم اے کی پنجاب کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں تیز
اشاعت کی تاریخ: 30th, August 2025 GMT
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے پنجاب کے مختلف سیلاب زدہ اضلاع میں متاثرہ خاندانوں کے لیے امدادی راشن کی ترسیل شروع کر دی ہے۔ یہ اقدام وزیراعظم پاکستان کی ہدایت اور پی ڈی ایم اے پنجاب کی درخواست پر اٹھایا گیا ہے تاکہ متاثرہ آبادی کو فوری ریلیف فراہم کیا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں 3 ستمبر تک سیلابی صورت حال جاری رہنے کا خدشہ، سندھ اور بلوچستان میں بھی خطرات
این ڈی ایم اے کے مطابق سیالکوٹ اور نارووال کے سیلاب متاثرہ علاقوں کے لیے 500،500 راشن بیگز بھجوائے گئے ہیں، امدادی سامان پر مشتمل کل 8 ٹرکوں کا قافلہ روانہ کیا گیا ہے۔ ہر راشن بیگ 46 کلوگرام وزنی ہے اور اس میں 22 بنیادی اشیائے خوردونوش شامل ہیں۔ یہ سامان متعلقہ ضلعی انتظامیہ کے ذریعے متاثرہ خاندانوں تک پہنچایا جائے گا۔
وزیراعظم پاکستان کی ہدایت پر این ڈی ایم اے کی سیلاب زدہ علاقوں میں ریلیف و ریسکیو آپریشن کیلئے معاونت جاری۔ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی پنجاب کی درخواست پر این ڈی ایم اے نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں سیالکوٹ 500 اور نارووال کے لیے 500 راشن بیگز مہیا کر دئیے۔ pic.
— NDMA PAKISTAN (@ndmapk) August 30, 2025
این ڈی ایم اے نے مزید بتایا ہے کہ وزیرآباد کے لیے 500، حافظ آباد کے لیے 500، چنیوٹ کے لیے 1000 اور جھنگ کے لیے 1200 راشن بیگز بھجوانے کا پلان بھی تیار کیا گیا ہے۔ اس طرح مجموعی طور پر 4 ہزار 200 راشن بیگز پنجاب کے آفت زدہ علاقوں میں تقسیم کیے جائیں گے۔
اتھارٹی کا کہنا ہے کہ یہ امدادی راشن پیک سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کی فوری ضروریات کو پورا کرنے کے لیے تیار کیے گئے ہیں۔ ان بیگز میں کھانے پینے کی بنیادی اشیا اور ضروری سامان شامل ہے۔
این ڈی ایم اے نے واضح کیا ہے کہ صوبائی حکومت اور دیگر متعلقہ ادارے امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کر رہے ہیں تاکہ متاثرین کو بروقت سہولت فراہم کی جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: سیلاب کے دوران بروقت امدادی کارروائیاں، سکھ کمیونٹی کا فیلڈ مارشل اور پاک فوج کو خراج تحسین
واضح رہے کہ پنجاب میں شدید بارشوں اور بھارت کی جانب سے پانی چھوڑے جانے کے باعث سیلابی صورت حال ہے، اور مختلف واقعات میں اب تک 30 لوگ جان کی بازی ہار گئے ہیں، جبکہ لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews امدادی سرگرمیاں تیز این ڈی ایم اے پنجاب نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی وی نیوزذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امدادی سرگرمیاں تیز این ڈی ایم اے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی وی نیوز ڈی ایم اے راشن بیگز کے لیے 500
پڑھیں:
حکومتی شٹ ڈاؤن کا سنگین اثر، 4 کروڑ امریکی شہری خوراکی امداد سے محروم
واشنگٹن: امریکا میں جاری سرکاری شٹ ڈاؤن کے باعث تقریباً 4 کروڑ 20 لاکھ شہریوں کے خوراکی امدادی پروگرام سے محروم ہونے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے، کیونکہ وفاقی حکومت کے پاس فنڈز تیزی سے ختم ہو رہے ہیں اور کانگریس میں ڈیموکریٹس اور ریپبلکنز کے درمیان تعطل برقرار ہے۔
رپورٹ کے مطابق، ہفتے سے امریکی فوڈ امدادی پروگرام ’سپلیمنٹل نیوٹریشن اسسٹنس پروگرام‘ (SNAP) کی فنڈنگ ختم ہونا شروع ہو جائے گی، جسے عام طور پر "فوڈ اسٹامپس" کہا جاتا ہے۔
امریکی محکمہ زراعت (USDA) نے اعلان کیا ہے کہ وہ ہنگامی فنڈز استعمال نہیں کرے گا، جس سے نومبر کے جزوی فوائد کی ادائیگی ممکن ہو سکتی تھی۔ ڈیموکریٹس نے اس فیصلے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ محکمہ قانونی طور پر پابند ہے کہ تقریباً 5.5 ارب ڈالر کے Contingency Funds استعمال کرے تاکہ لاکھوں شہری بھوک سے محفوظ رہ سکیں۔
سینیٹر جین شاہین نے الزام عائد کیا کہ ٹرمپ انتظامیہ "بھوک کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے"، جبکہ ریپبلکن ارکان نے اس تعطل کا ذمہ دار ڈیموکریٹس کو ٹھہرایا ہے۔
ریپبلکن سینیٹر جان ہووین کا کہنا ہے کہ اگر ڈیموکریٹس حکومت کھولنے کے لیے Continuing Resolution Bill (CR) کے حق میں ووٹ دے دیں تو یہ بحران ختم ہوسکتا ہے۔
دوسری جانب، امریکی کانگریس میں ایس این اے پی کی فنڈنگ پر تنازعہ بڑھ گیا ہے۔ کچھ ریپبلکن اراکین نے نومبر کے لیے امدادی پروگرام کی جزوی بحالی کا بل پیش کیا ہے، تاہم اس پر ووٹنگ تاحال نہیں ہو سکی۔
ماضی میں شٹ ڈاؤن کے دوران بھی ایس این اے پی کے فوائد تقسیم کیے جاتے رہے ہیں، لیکن اس بار محکمہ زراعت نے اپنے مؤقف میں یو ٹرن لے لیا ہے اور ویب سائٹ سے سابقہ رہنمائی ہٹا دی ہے۔
یہ بحران امریکا کی ان ریاستوں کے لیے سب سے زیادہ تشویشناک ہے جہاں آبادی کا بڑا حصہ وفاقی خوراکی امداد پر انحصار کرتا ہے، جیسے لوزیانا، اوکلاہوما اور ویسٹ ورجینیا۔