امریکی جج نے ٹرمپ انتظامیہ کی تیز رفتار ڈیپورٹیشن پالیسی روک دی
اشاعت کی تاریخ: 31st, August 2025 GMT
امریکا کی وفاقی جج نے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے غیر دستاویزی تارکین وطن کی بغیر عدالتی کارروائی کے فوری ملک بدری روک دی۔ فیصلے میں کہا گیا کہ یہ عمل تارکین وطن کے ’بنیادی قانونی حقوق‘ کے لیے سنگین خطرہ ہے۔
مزید پڑھیں: صدر ٹرمپ بھارت سے بدظن کیوں ہوئے؟ امریکی اخبار نے بھید کھول دیا
صدر بائیڈن کی نامزد کردہ جج نے فیصلے میں لکھا کہ تیز رفتار ڈیپورٹیشن لاکھوں ایسے افراد کو متاثر کرتی ہے جو برسوں سے امریکا میں مقیم ہیں اور جنہیں آئینی طور پر عمل (Due Process) کا حق حاصل ہے۔
عدالت نے محکمہ انصاف کی اس استدعا کو بھی مسترد کر دیا کہ فیصلے پر اپیل تک عمل درآمد مؤخر کیا جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا کے وفاقی جج ٹرمپ انتظامیہ صدر بائیڈن.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا کے وفاقی جج ٹرمپ انتظامیہ صدر بائیڈن
پڑھیں:
امریکا کے دوبارہ ایٹمی تجربات دنیا کے امن کے لیے خطرہ، ایران
ایرانی وزیرِ خارجہ عباس عراقچی کی جانب سے امریکی جوہری تجربات دوبارہ شروع کرنے کے فیصلے پر ردِ عمل کا اظہار کیا گیا ہے۔
عباس عراقچی نے اپنے بیان میں کہا کہ امریکا کا جوہری تجربات دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ غیرذمے دارانہ ہے، ایک شرپسند ملک جوہری ہتھیاروں کے تجربات دوبارہ شروع کر رہا ہے، ان کا کہنا تھا کہ ایٹمی ہتھیاروں سے لیس شرپسند ملک دنیا کے امن کے لیے خطرہ ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے 33 سال بعد امریکی ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات دوبارہ سے بحال کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ اپنے جوہری ہتھیاروں کی جانچ برابری کی بنیاد پر فوراً شروع کرے گا۔
برطانوی نیوز ایجنسی کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یہ فیصلہ چین و روس کے بڑھتے جوہری پروگراموں کے ردِعمل میں کیا گیا۔