میرا شہر پی ٹی آئی، ٹھیکیدار اور بیورو کریٹس نے ملکر تباہ کیا، پیچھا نہیں چھوڑوں گا، خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 31st, August 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک)وزیر دفاع خواجہ آصف نے الزام عائد کیا ہے کہ سیالکوٹ کی تباہی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی مقامی قیادت، ٹھیکیدار زیڈ کے بی اور چند بیوروکریٹس کی وجہ سے ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اس معاملے پر خاموش نہیں رہیں گے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ “ایکس” پر جاری بیان میں وفاقی وزیر نے ایک وڈیو شیئر کی اور کہا کہ وڈیو میں سنی جانے والی آواز پی ٹی آئی رہنما عمر فاروق مائر کی ہے، جنہوں نے منصوبے میں خرابیوں کی نشاندہی عبوری حکومت کے دوران کی تھی۔ خواجہ آصف کے مطابق آج جاری ہونے والی اس وڈیو پر متعلقہ پروجیکٹ ڈائریکٹر نے بھی ان کے مؤقف سے اتفاق کیا ہے۔
اس وڈیو کیساتھ آواز pti کے لیڈر عمر فاروق مائر صاحب کی ھے۔ اور یہ نشاندھی انہوں میرے خیال میں interim govt کے وقت کی تھی ۔ جب کے یہ وڈیو آج کی ھے۔ میری آج اس پراجیکٹر کے ڈائریکٹر سے بات ھوئ ھے اور میرے موقف اور پریشانی سے اتفاق کرتے ھیں۔ پراجیکٹ pti کی حکومت میں 2019 میں شروع… pic.
— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) August 30, 2025
وزیر دفاع نے کہا کہ یہ منصوبہ 2019 میں پی ٹی آئی حکومت کے دور میں شروع ہوا تھا اور اس وقت بھی خدشات ظاہر کیے گئے تھے کہ منصوبے کے نتائج منفی ہوں گے۔ ان کے بقول عمر فاروق مائر نے اس وقت ڈار برادران کا نام بھی لیا تھا۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ منصوبے کے ٹھیکیدار زیڈ کے بی ایک معروف نام ہیں اور پارلیمنٹ کے ایوان بالا کی بااثر شخصیت بھی ہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ ان کا تعارف زیڈ کے بی سے 2013 میں وزارت پانی و بجلی کے دوران ہوا تھا، جب وہ بلوچستان میں ایک ٹھیکہ لینے کے خواہشمند تھے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سیالکوٹ کے موجودہ مسائل کی ذمہ داری متعلقہ افراد پر عائد ہوتی ہے اور وہ عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے اس معاملے کو چھوڑیں گے نہیں۔
منقولُ
یہ سیلاب بھی یہودی ایجنٹ لگتا ہے انگریز کے بنائے 200 سال پرانے پل نہیں ٹورتا اور ہمارے محب وطن ٹھیکیداروں کے پل بہا لے جاتا ہے
— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) August 30, 2025
Post Views: 5
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
مشرقی محاذ پر بھارت کو جوتے پڑے تو مودی کو چپ لگ گئی: خواجہ آصف
وزیرِ دفاع خواجہ آصف—فائل فوٹووزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بھارت ہمیں مشرقی اور مغربی محاذوں پر مصروف رکھنا چاہتا ہے، مشرقی محاذ پر تو بھارت کو جوتے پڑے ہیں تو مودی چپ ہی کر گیا ہے۔
سیالکوٹ میں ’جیو نیوز‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس محاذ پر پُرامید ہیں کہ دونوں ممالک کی ثالثی کے مثبت نتائج آئیں گے۔
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ طورخم بارڈر غیر قانونی مقیم افغانیوں کی بے دخلی کےلیے کھولی گئی ہے، طورخم بارڈر پر کسی قسم کی تجارت نہیں ہو گی، بے دخلی کا عمل جاری رہنا چاہیے تاکہ اس بہانے یہ لوگ دوبارہ نہ ٹک سکیں۔
ان کا کہنا ہے کہ اس وقت ہر چیز معطل ہے، ویزا پراسس بھی بند ہے، جب تک گفت و شنید مکمل نہیں ہو جاتی یہ پراسس معطل رہے گا، افغان باشندوں کا معاملہ پہلی دفعہ بین الاقوامی سطح پر آیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے بھارت افغان سرزمین سے پاکستان کیخلاف کم شدت کی جنگ چھیڑ رہا ہے، خواجہ آصف سرحدی حدود کی خلاف ورزی پر افغانستان کے اندر بھی جاکر جواب دینا پڑا تو دیں گے: خواجہ آصفوزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ ترکیہ اور قطر خوش اسلوبی سے ثالث کا کردار ادا کر رہے ہیں، پہلے تو غیر قانونی مقیم افغانیوں کا مسئلہ افغانستان تسلیم نہیں کرتا تھا، اس کا مؤقف تھا کہ یہ مسئلہ پاکستان کا ہے، اب اس کی بین الاقوامی سطح پر اونر شپ سامنے آ گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترکیہ میں ہوئی گفتگو میں یہ شق بھی شامل ہے کہ اگر افغانستان سے کوئی غیر قانونی سرگرمی ہوتی ہے تو اس کا ہرجانہ دینا ہو گا، ہماری طرف سے تو کسی قسم کی حرکت نہیں ہو رہی، سیز فائر کی خلاف ورزی ہم تو نہیں کر رہے، افغانستان کر رہا ہے۔
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ افغانستان تاثر دے رہا ہے کہ ان سب میں اسٹیبلشمنٹ کا کردار ہے، اس ثالثی میں چاروں ملکوں کے اسٹیبلشمنٹ کے نمائندے گفتگو کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ساری قوم خصوصاً کے پی کے عوام میں سخت غصہ ہے، اس مسلئے کی وجہ سے کے پی صوبہ سب سے زیادہ متاثر ہو رہا ہے، قوم سمیت سیاستدان اور تمام ادارے آن بورڈ ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ افغانستان کے مسئلے کا فوری حل ہو، حل صرف واحد ہے کہ افغان سر زمین سے دہشت گردی بند ہو۔
وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ اگر دونوں ریاستیں سویلائزڈ تعلقات بہتر رکھ سکیں تو یہ قابلِ ترجیح ہو گا، افغانستان کی طرف سے جو تفریق کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اسے پوری دنیا سمجھتی ہے، جو نقصانات 5 دہائیوں میں پاکستان نے اٹھائے ہیں وہ ہمارے مشترکہ نقصانات ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت کی جانب سے پراکسی وار کے ثبوت اشرف غنی کے دور سے ہیں، اب تو ثبوت کی ضرورت ہی نہیں کیونکہ سب اس بات پر یقین کر رہے ہیں، اگر ضرورت پڑی تو ثبوت دیں گے۔