Daily Mumtaz:
2025-11-03@10:45:34 GMT

کھیلوں کے سامان کی برآمدات میں زبردست اضافہ

اشاعت کی تاریخ: 31st, August 2025 GMT

کھیلوں کے سامان کی برآمدات میں زبردست اضافہ

پاکستان کے کھیلوں کے شعبے کے لیے اچھی خبر ہے—جولائی کے مہینے میں کھیلوں کے سامان کی برآمدات 32 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں، جس میں خاص طور پر فٹبال اور دستانوں کی طلب میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق جولائی میں کھیلوں کے سامان کی مجموعی برآمدات 3 کروڑ 89 لاکھ ڈالر رہیں، جو گزشتہ ڈھائی سال سے زائد عرصے کی سب سے بڑی مالیت ہے۔
پاکستانی فٹبال دنیا بھر میں پہلے ہی مشہور ہیں، اور جولائی میں ان کی مانگ میں مزید اضافہ ہوا۔
اس ایک مہینے میں فٹبال کی برآمدات 44.

7 فیصد بڑھیں، جن کی مالیت 2 کروڑ 57 لاکھ 20 ہزار ڈالر تک جا پہنچی۔
اسی عرصے میں کھلاڑیوں کے دستانوں کی برآمدات میں بھی 9.18 فیصد اضافہ ہوا، اور برآمدات کا حجم 50 لاکھ 29 ہزار ڈالر رہا۔
قابلِ ذکر ہے کہ رواں سال اپریل میں کھیلوں کے سامان کی برآمدات میں 22.86 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی تھی، لیکن جولائی میں یہ شعبہ بھرپور انداز میں واپس آیا ہے۔
یہ اضافہ اکتوبر 2022 کے بعد سب سے نمایاں ہے، جب اسپورٹس گڈز کی برآمدات میں 35.52 فیصد اضافہ ہوا تھا۔

Post Views: 9

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کھیلوں کے سامان کی کی برا مدات میں

پڑھیں:

وفاقی حکومت کا بڑا فیصلہ: سرکاری ملازمین کے ہاؤس رینٹ سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ منظور

وفاقی حکومت نے سرکاری ملازمین کے لیے ایک بڑا ریلیف پیکج منظور کرتے ہوئے ہاؤس رینٹ سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ کر دیا ہے۔
نجی میڈیا کے مطابق، وفاقی کابینہ نے وزارتِ ہاؤسنگ اینڈ ورکس کی جانب سے پیش کی گئی سمری کی منظوری دے دی، جس کے تحت گریڈ 1 سے 22 تک کے تمام وفاقی ملازمین کو اس اضافے کا یکساں فائدہ حاصل ہوگا۔
یہ اضافہ سرکاری ملازمین کی بڑھتی ہوئی رہائشی مشکلات اور کرایوں میں اضافے کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ حکومت کے مطابق، اس فیصلے سے وفاقی اداروں میں تعینات سیکڑوں سرکاری اہلکاروں کو براہِ راست فائدہ پہنچے گا، تاہم اس سے قومی خزانے پر تقریباً 12 ارب روپے سالانہ کا اضافی بوجھ بھی پڑے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کئی سالوں سے ہاؤس رینٹ سیلنگ میں خاطر خواہ اضافہ نہیں کیا گیا تھا، جبکہ حالیہ معاشی صورتحال میں رہائش کے اخراجات مسلسل بڑھ رہے تھے۔ ملازمین کی جانب سے اس اضافے کا مطالبہ عرصے سے کیا جا رہا تھا، جسے اب حکومت نے تسلیم کر لیا ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ فیصلہ اگرچہ ملازمین کے لیے ریلیف کا باعث ہے، لیکن وفاقی بجٹ پر اس کے اثرات نمایاں ہوں گے۔ اس اضافے سے ایک طرف سرکاری عملے کی فلاح یقینی بنے گی تو دوسری طرف مالیاتی نظم و ضبط برقرار رکھنا وزارتِ خزانہ کے لیے ایک نیا چیلنج ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا کے 10 امیر ترین افراد کی دولت میں ایک سال میں 700 ارب ڈالر کا اضافہ، آکسفیم کا انکشاف
  • چیئرمین ایف بی آر نے منی بجٹ کے کسی امکان کو مسترد کردیا
  • اے ٹی ایم اور بینک سے رقم نکلوانے پر چارجز میں نمایاں اضافہ
  • امریکا میں آنتوں کی مخصوص بیماری میں خطرناک اضافہ
  •   ایف بی آر کو جولائی تا اکتوبر 270 ارب روپے کے ریونیو شارٹ فال کا سامنا
  • ایک سال کے دوران حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب کا اضافہ
  • ایک سال کے دوران حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب کا اضافہ، مجموعی قرض 84 ہزار ارب ہوگیا
  • وفاقی حکومت کا بڑا فیصلہ: سرکاری ملازمین کے ہاؤس رینٹ سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ منظور
  • پاکستان میں صحافیوں پر حملوں میں 60 فیصد اضافہ
  • مثبت خبروں نے اسٹاک مارکیٹ سنبھال لی، انڈیکس میں 5,200 پوائنٹس کا اضافہ