ایس سی او اجلاس میں جعفر ایکسپریشن، خضدار اور پہلگام حملوں کی مذمت، مشترکہ اعلامیہ جاری
اشاعت کی تاریخ: 1st, September 2025 GMT
چین کے شہر تیانجن میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا۔
اعلامیے میں پاکستان میں جعفر ایکسپریس اور خضدار جبکہ بھارت کے علاقے پہلگام میں ہونے والے حملوں کی شدید مذمت کی گئی۔ اس کے ساتھ ساتھ فلسطین میں فوری اور پائیدار جنگ بندی، انسانی امداد کی فراہمی اور عالمی سطح پر فعال سفارتی کردار پر زور دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایس سی او اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ جاری، تنظیم کی سربراہی روس کے سپرد
اعلامیے کے مطابق سفارتی کوششوں کے نتیجے میں آج پاکستان خطے میں ’ریجنل اسٹیبیلائزر‘ کے طور پر سامنے آیا ہے۔ اجلاس میں ریاستوں کی خود مختاری، علاقائی سالمیت اور عدم مداخلت کو بنیادی اصول قرار دیا گیا۔
افغانستان سے متعلق اعلامیے میں کہا گیا کہ وہاں جامع اور نمائندہ حکومت ہی دیرپا استحکام کا راستہ ہے۔ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں دہرا معیار ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ دہشتگردوں کی سرحد پار نقل و حرکت سمیت ہر پہلو کا مؤثر مقابلہ کیا جائے گا اور تمام دہشتگردوں کے خلاف مشترکہ کارروائی کی جائے گی۔ مزید کہا گیا کہ افغانستان میں حکومت نسلی اور سیاسی گروہوں کی شمولیت سے تشکیل دی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: شنگھائی تعاون تنظیم امن، ترقی اور مشترکہ خوشحالی کی ضامن ہے، صدر زرداری
اعلامیے میں اس بات پر زور دیا گیا کہ ہر قوم کو اپنے سیاسی، سماجی اور معاشی راستے کے آزادانہ انتخاب کا حق حاصل ہے جبکہ دہشتگردوں کو سیاسی یا کرائے کے مقاصد کے لیے استعمال کرنا ناقابل قبول ہے۔ اس موقع پر ’شنگھائی اسپرٹ‘ کے تحت باہمی اعتماد اور مشترکہ ترقی کے عزم کی بھی توثیق کی گئی۔
ایس سی او 2025 اعلامیے میں ایران پر ہونے والے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ یہ حملے ایران کی قومی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news ایس سی او پہلگام تیانجن جعفر ایکسپریس چین خضدار سمت شنگھائی تعاون تنظیم.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایس سی او پہلگام تیانجن جعفر ایکسپریس چین شنگھائی تعاون تنظیم اعلامیے میں ایس سی او گیا کہ
پڑھیں:
اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اب ہمیں واضح لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا: اسحاق ڈار
—فائل فوٹونائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اب ہمیں واضح لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا۔
عرب ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا لبنان اور شام کے بعد قطر پر حملہ ناقابل قبول اور خلافِ توقع تھا۔
وزیراعظم کی دوحہ میں امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے ملاقات ہوئی ہے
اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ غزہ میں غیر مشروط جنگ بندی یقینی بنائی جائے، اسرائیلی اشتعال انگیزیوں سے واضح ہے کہ وہ ہرگز امن نہیں چاہتا۔
وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ دنیا کو اب اسرائیل کا راستہ روکنا ہوگا، سلامتی کونسل میں اصلاحات کی جانی چاہئیں اور بطور ایٹمی طاقت پاکستان مسلم امہ کے ساتھ کھڑا ہے۔