کراچی، دو روز قبل گم ہونے والے بچے کی لاش نالے سے برآمد
اشاعت کی تاریخ: 1st, September 2025 GMT
کراچی:
شہر قائد میں سلطان آباد پرانا حاجی کیمپ کے قریب نالے سے 13 سالہ بچے کی لاش ملی ، بچے کے والد نے 29 اگست کو اپنے بیٹے کے لاپتہ ہونے کی رپورٹ ڈاکس تھانے میں درج کرائی تھی۔
تفصیلات کے مطابق ، ڈاکس کے علاقے مولودی تمیز الدین خان روڈ سلطان آباد نیو حاجی کیمپ پرائیوٹ اسکول کے قریب گٹر میں ایک بچے کی لاش کی موجودگی کی اطلاع پر پولیس اور ایدھی کی بحریہ خدمات کی ٹیم موقع پر پہنچ گئی جبکہ علاقہ مکینوں کی بھی بڑی تعداد موقع پر اکھٹی ہوگئی تھی۔
ایدھی کے رضا کاروں نے گٹر سے ڈوبنے والے بچے کی لاش نکال کر ایمبولینس کے ذریعے سول اسپتال منتقل کیا جہاں متوفی کی شناخت 13 سالہ ابوبکر ولد دلدار حسین کے نام سے کی گئی۔
ڈوب کر جاں بحق ہونے والے بچے کے والد نے 29 اگست بروز جمعہ کو شام اپنے بیٹے کے لاپتہ ہونے کی رپورٹ ڈاکس تھانے میں درج کرائی تھی۔
انہوں نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ ان کا بیٹا جمعہ کی شام 7 بجے روشن اکیڈمی اسکول کے قریب کھیلتے ہوئے لاپتہ ہوگیا ہے بیٹے نے لال رنگ کی شرٹ اور آسمانی رنگ کی پینٹ پہنی ہوئی ہے ، لاش ملنے اور شناخت کے بعد علاقہ مکین میں شدید غم و غصہ پایا جاتا تھا۔
مکینوں کا کہنا تھا کہ اس شہر میں کوئی بھی کسی طرح محفوظ نہیں ہے اگر کوئی شخص ڈاکوؤں سے بچتا ہے تو اسے ڈمپر اور ٹرک کچل دیتے ہیں اور اگر قسمت سے وہاں سے بھی بچ جاتا ہے تو سڑکوں پر پڑی ننگی تاروں سے کرنٹ لگنے یا کسی گٹر یا نالے میں گر کر اللہ کو پیارا ہوجاتا ہے۔
سندھ کے حکمران ڈالوں میں گھوم گھومتے پھر رہے ہیں اور اپنے منہ میاں مٹھو بنے ہوئے ہیں ان کے پاس اپنی تعریفوں کے سوا کوئی کام نہیں ہے، مکینوں نے چیف آف آرمی اسٹاف اور چیف جسٹس پاکستان سے اپیل کی ہے کہ حکمرانوں کا قبلہ درست کرنے کے لیے بھی کوئی ایسے اقدامات کریں کہ یہ جنہیں اپنی رعایا سمجھتے ہیں ان کے لیے بھی آٹے میں نمک کے برابر کام کر لیں ۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بچے کی لاش
پڑھیں:
دعا ہے کہ کراچی اپنی پرانی عظمت کو بحال کر سکے: احسن اقبال
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ دعا ہے کراچی اپنی پرانی عظمت کو بحال کر سکے۔کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ پہلی سے چوتھی جماعت تک عائشہ باوانی اسکول میں پڑھا ہوں، باوانی فیملی کی تعلیم میں بہت کاوشیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طالبعلم اسکول میں تعلیم حاصل کررہے ہیں،کل کو کوئی بھی ملک کا وزیر بن سکتا ہے، سائنس اور ٹیکنالوجی میں ہم سب سے پیچھے ہیں، ہمارے تعلیمی ادارے فقط روزگار مہیا کرنےکے لیے نہیں بلکہ مستقبل کی بنیاد رکھ رہے ہیں۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ یہ مستقبل کی جنگ ہے جو لیبارٹریز کے اندر لڑی جا رہی ہے، نئی ایجادات ہونی چاہئیں تاکہ دنیا کے ساتھ مقابلہ کرسکیں، او لیول اے لیول کو بڑھاوا دیا ہے اس سے ہماری روٹس خراب ہوگئی ہیں۔احسن اقبال نے مزید کہا کہ میرے بچپن میں کراچی ترقی یافتہ اور روشنیوں کا شہر ہوا کرتا تھا، دعا ہے کہ کراچی اپنی پرانی عظمت کو بحال کر سکے۔