فیلڈ مارشل کی ملٹری ڈپلومیسی، معرکہ حق میں فتح سے پاکستان کیلئے سفارتی کامیابیوں کا نیا دور شروع ہوگیا
اشاعت کی تاریخ: 1st, September 2025 GMT
اسلام آباد:
فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی شاندار ملٹری ڈپلومیسی، معرکہ حق میں تاریخی فتح کے بعد پاکستان کیلئے سفارتی کامیابیوں کے نئے دور کا آغاز ہوگیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی کامیاب ملٹری ڈپلومیسی نے پاکستان کو عالمی افق پر نئی سفارتی کامیابیوں کی نوید سنادی، معرکہ حق کے بعد کامیاب ملٹری ڈپلومیسی کی بدولت پاکستان عالمی افق پر اپنے مضبوط اور باوقار تشخص کے ساتھ ابھر رہا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا نے بھی فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی قائدانہ صلاحیتوں کا برملااعتراف کیا۔ بین الاقوامی جریدے واشنگٹن ٹائمز نے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کو "مردآہن" قرار دیا۔
چینی وزارت خارجہ نے بھی پاکستانی فوج کو قومی استحکام کا ستون اور پاک چین دوستی کا مضبوط محافظ قرار دیا۔ امریکا، چین اور دنیا کے ساتھ متوازن تعلقات پاکستان کی کامیاب ملٹری ڈپلومیسی کا عکاس ہیں۔
معرکہ حق میں پاکستان سے عبرت ناک شکست کے بعد بھارت سفارتی سطح پر تنہائی کا شکار ہوا جبکہ پاکستان کے دوستوں میں اضافہ ہوا۔
فیلڈ مارشل عاصم منیر نے امریکا، چین، سعودی عرب، ایران، ترکیہ سمیت مختلف ممالک کے سربراہان سے ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں کی بدولت پاکستان کا مؤقف دنیا میں مضبوط طریقے سے اجاگر کیا گیا۔
فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے امریکا کے تاریخی دورے کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی۔ امریکی صدر ٹرمپ نے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کیلئے تاریخی جملے ادا کیے اور ان کی صلاحیتوں کو سراہا۔ امریکی صدر ٹرمپ نے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سے ملاقات کو اپنے لیے اعزاز قرار دیا۔
واشنگٹن پوسٹ نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کے دورہ امریکا کو پاک امریکا تعلقات میں "ایک نئی جہت کی علامت" قرار دیا۔
فنانشل ٹائمز نے امریکا میں پاکستان کی پذیرائی میں فیلڈ مارشل عاصم منیر کی بہترین حکمت عملی اور کرییٹو اقدامات کو وجہ قرار دیا۔
فنانشل ٹائمز نے لکھا کہ امریکا فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کو خطے میں اسٹریٹجک ثالث کے طور پر دیکھ رہا ہے، امریکا میں جنرل مائیکل کوریلا کی ریٹائرمنٹ کی تقریب کیلئے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا گرمجوش استقبال کیا گیا۔
امریکا کی جانب سے بی ایل اے کو عالمی دہشتگرد تنظیم قرار دینا فیلڈ مارشل کی کامیاب ملٹری ڈپلومیسی میں ایک نمایاں سنگِ میل ہے۔
امریکہ نے انسدادِ دہشتگردی کے خلاف کاوشوں میں پاکستان کے مثبت کردار کی بھرپور انداز میں تعریف کی۔
فیلڈ مارشل عاصم منیر کی کامیاب ملڑی ڈپلومیسی کی بدولت پاکستان خطے میں نیٹ ریجنل اسٹیبلائزر کے طور پر ابھرا ہے۔
شاندارملڑی ڈپلومیسی کی بدولت امریکہ پاکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات کو اہمیت دے رہا ہے
کامیاب ملڑی ڈپلومیسی اور پاکستان کے ابھرتے عالمی تشخص کے پیش نظر اہم ممالک پاکستان کے ساتھ تعلقات کو نمایاں اہمیت دے رہے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی فیلڈ مارشل عاصم منیر نے فیلڈ مارشل پاکستان کی پاکستان کے کی کامیاب قرار دیا معرکہ حق کی بدولت کے ساتھ
پڑھیں:
فلسطینی قیدی پر تشدد کی فوٹیج لیک کرنے پر اسرائیلی چیف ملٹری پراسیکیوٹر برطرف
فلسطینی قیدی پر وحشیانہ تشدد کی ویڈیو فوٹیج کے منظر عام پر لانے کے جرم میں غاصب اسرائیلی آرمی چیف نے قابض صیہونی فوج کی چیف ملٹری پراسیکیوٹر کو برطرف کر دیا ہے اسلام ٹائمز۔ غاصب اسرائیلی رژیم کے سرکاری میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ فلسطینی قیدی پر انسانیت سوز تشدد سے متعلق اسرائیلی جیل کی ویڈیو کے منظر عام پر آ جانے کے تقریبا 1 سال بعد، اس ویڈیو کو لیک کرنے کے الزام میں اسرائیلی چیف ملٹری پراسیکیوٹر کو برطرف کر دیا گیا ہے۔ اس بارے صیہونی چینل 14 کا کہنا ہے ایک فلسطینی قیدی پر ظلم و ستم کی تصاویر کا "میڈیا پر آ جانا"؛ صیہونی چیف ملٹری پراسیکیوٹر یافت تومر یروشلمی (Yafat Tomer Yerushalmi) کی برطرفی کا باعث بنا ہے۔ تفصیلات کے مطابق یہ ویڈیو اگست 2024 میں، مقبوضہ فلسطین کے جنوب میں واقع "سدی تیمان" (Sdi Teman) نامی اسرائیلی جیل کے کیمروں سے ریکارڈ کی گئی تھی کہ جسے بعد ازاں اسرائیلی چینل 12 سے نشر بھی کیا گیا۔ - اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کئی ایک اسرائیلی فوجی ہتھکڑیوں میں جکڑے فلسطینی قیدیوں کہ جن کی آنکھوں پر پٹی بھی باندھی گئی تھی، میں سے ایک کا انتخاب کرتے ہوئے اسے ہال کے ایک کونے میں لے جاتے ہیں جبکہ اس کے ساتھ ہونے والی زیادتی و غیر انسانی تشدد کے مناظر کو کیمرے کی آنکھ سے اوجھل رکھنے کے لئے باقی اسرائیلی فوجی اپنی ڈھالوں سے دیوار بنا لیتے ہیں۔
اس وقوعے کے بعد فلسطینی قیدی کی حالت انتہائی تشویشناک بتائی گئی تھی جسے اندرونی طور پر خونریزی تھی اور اس کی بڑی آنت پھٹ چکی تھی، مقعد میں گہرے زخم آئے تھے، پھیپھڑوں کو نقصان پہنچا تھا اور پسلیاں ٹوٹ چکی تھیں۔ اس ویڈیو کے منظر عام پر آ جانے سے اسرائیلی جنگی جرائم کے خلاف عالمی سطح پر غم و غصے کی شدید لہر نے جنم لیا تھا جس کے بعد سے دائیں بازو کے متعدد انتہاء پسند حکومتی جماعتوں نے اس ویڈیو کو لیک کرنے والے شخص کے خلاف وسیع تحقیقات کا آغاز کر دیا تھا۔