پاکستان میں یونائیٹڈ نیشنز نیٹ ورک آن مائیگریشن کا باضابطہ آغاز
اشاعت کی تاریخ: 1st, September 2025 GMT
اقوام متحدہ نے پاکستان میں یونائیٹڈ نیشنز نیٹ ورک آن مائیگریشن کا باضابطہ آغاز کر دیا۔ اسلام آباد میں ہونے والی افتتاحی تقریب میں اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر محمد یحییٰ نے میزبانی کے فرائض انجام دیے۔
تقریب میں پاکستان کے پہلے مائیگریشن ملٹی پارٹنر ٹرسٹ فنڈ پروگرام کا بھی افتتاح کیا گیا۔ اس پروگرام کا مقصد انسانی اسمگلنگ اور مہاجرین کی غیر قانونی اسمگلنگ کے خلاف اقدامات کو مزید مضبوط بنانا ہے۔
یہ منصوبہ انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن اور یو این او ڈی سی حکومتِ پاکستان، نجی شعبے اور سول سوسائٹی کے اشتراک سے آگے بڑھائیں گے۔
اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر محمد یحییٰ نے کہا کہ اس نیٹ ورک کا قیام محفوظ، منظم اور باقاعدہ ہجرت کو یقینی بنانے کی جانب اہم قدم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ پلیٹ فارم ہجرت کے بارے میں مثبت بیانیہ قائم کرنے اور مہاجرین کے حقوق کے تحفظ کے لیے اہم کردار ادا کرے گا۔
تقریب میں اقوام متحدہ مائیگریشن نیٹ ورک سیکریٹریٹ کے سربراہ جوناتھن پرینٹس کا ویڈیو پیغام بھی شامل کیا گیا، جس میں انہوں نے پاکستان کے کردار کو سراہا۔ اس موقع پر پاکستانی مہاجر معظم علی نے اپنی کہانی بھی سنائی، جو یورپ کے کٹھن سفر کے بعد آئی او ایم کی مدد سے وطن واپس لوٹے۔
تقریب کے دوران ایک اعلیٰ سطحی پینل مباحثہ بھی ہوا، جس میں وزارتِ خارجہ، وزارتِ داخلہ، وزارتِ اوورسیز پاکستانی، نیشنل کمیشن برائے انسانی حقوق اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے شرکت کی۔
تقریب کا اختتام اس عزم کے ساتھ ہوا کہ پاکستان میں ہجرت کے بہتر نظم و نسق اور گورننس کے لیے تمام شراکت دار مل کر کام کریں گے۔
The United Nations (UN) in Pakistan has formally launched the Pakistan United Nations Network on Migration (UNNM) at a high-level event here on Monday.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اقوام متحدہ نیٹ ورک
پڑھیں:
مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستانی مندوب
پاکستان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھارتی سفارت کاروں کو لاجواب کر دیا، من گھڑت بھارتی دعوؤں کا جواب دیتے ہوئے پاکستان نے واضح کیا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، یہ ایک متنازع علاقہ ہے، جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے۔
جنرل اسمبلی میں انسانی حقوق کی رپورٹ پیش کیے جانے پر بھارتی نمائندے کے ریمارکس کے جواب میں پاکستان کے فرسٹ سیکریٹری سرفراز احمد گوہر نےجواب دیتے ہوئے کہا کہ میں بھارت کے بلاجواز دعوؤں کا جواب دینے کے اپنے حقِ جواب (رائٹ آف رپلائی) کا استعمال کر رہا ہوں۔
Right of Reply by First Secretary Sarfaraz Ahmed Gohar
In Response to Remarks of the Indian Delegate
During the General Debate on Presentation of the Report of Human Rights Council
(31 October 2025)
*****
Mr. President,
I am using this right of reply to respond to the India’s… pic.twitter.com/XPO0ZJ6w6q
— Permanent Mission of Pakistan to the UN (@PakistanUN_NY) October 31, 2025
انہوں نے کہا کہ میں بھارتی نمائندے کی جانب سے ایک بار پھر دہرائے گئے بے بنیاد اور من گھڑت الزامات پر زیادہ بات نہیں کرنا چاہتا، بلکہ اس کونسل کے سامنے صرف چند حقائق پیش کرنا چاہوں گا۔
سرفراز احمد گوہر نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، یہ ایک متنازع علاقہ ہے، جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو کرنا ہے، جیسا کہ سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں میں مطالبہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر کی یہ متنازع حیثیت اقوامِ متحدہ اور بین الاقوامی برادری دونوں تسلیم کرتے ہیں، اقوامِ متحدہ کے تمام سرکاری نقشوں میں بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کو متنازع علاقہ دکھایا گیا ہے۔
سرفراز گوہر نے کہا کہ بھارت پر اقوامِ متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 25 کے تحت قانونی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کرے اور کشمیری عوام کو ان کا حقِ خودارادیت استعمال کرنے کی اجازت دے۔
انہوں نے کہا کہ بارہا، اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنرز، خصوصی نمائندے، سول سوسائٹی تنظیمیں، اور آزاد میڈیا نے بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
پاکستان کے فرسٹ سیکریٹری نے کہا کہ آج کے انتہا پسند اور ناقابلِ برداشت بھارت میں، سیکولرازم کو ہندوتوا نظریے کے بت کے سامنے قربان کر دیا گیا ہے، وہ ہندو بنیاد پرست عناصر جو حکومت میں عہدوں، سرپرستی اور تحفظ سے لطف اندوز ہو رہے ہیں، اس کے مرکزی کردار ہیں، انتہا پسند ہندو تنظیموں نے کھلے عام مسلمانوں کی نسل کشی کے مطالبات کیے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جینو سائیڈ واچ نے خبردار کیا ہے کہ بھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی کا حقیقی خطرہ موجود ہے۔
انہوں نے جنرل اسمبلی کے صدر کو مخاطب کرتےہوئے کہا کہ ہم ایک بار پھر زور دیتے ہیں کہ بھارتی حکومت کو چاہیے کہ وہ بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کے حوالے سے اپنی بین الاقوامی انسانی حقوق کی ذمہ داریاں پوری کرے، اور بھارتی نمائندے کو مشورہ دیں کہ وہ توجہ ہٹانے کے حربے ترک کرے۔