ہیما مالنی نے اپنے دو لگژری فلیٹس بیچ دیئے؛ حیران کن وجہ سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 1st, September 2025 GMT
بالی ووڈ کی ڈریم گرل ہیما مالنی نے ممبئی کے پوش علاقے اوشیوارہ کے اوبرائے اسپرنگز میں موجود اپنے دو قیمتی اپارٹمنٹس بیچ دیئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ دونوں اپارٹمنٹس اگست 2025 میں رجسٹر ہوئے تھے جن کی کل مالیت 12.50 کروڑ روپے ہے۔
ہر اپارٹمنٹ تقریباً 847 اسکوائر فٹ کارپٹ ایریا اور 1017 اسکوائر فٹ بلٹ اپ ایریا پر مشتمل ہے۔
دونوں ڈیلز میں ہیما جی کو فی اپارٹمنٹ 6.
25 کروڑ روپے ملے اور ہر ایک کے ساتھ ایک کار پارکنگ بھی شامل رہی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ہر اپارٹمنٹ پر 31.25 لاکھ روپے اسٹامپ ڈیوٹی اور 30 ہزار روپے رجسٹریشن فیس بھی ادا کی گئی۔
ہیما مالنی، جو 1970 اور 80 کی دہائی میں بالی ووڈ کی صفِ اول کی اداکارہ رہیں اور "ڈریم گرل" کے لقب سے مشہور ہوئیں۔
ابھی تک ہیما مالنی نے ان فلیٹس کی فروخت کی کوئی وجہ نہیں بتائی لیکن یہ خبر زر گردش ہے کہ اداکارہ نے قرض میں ڈوبی ہوئی ہیں۔
البتہ ان کے مداحوں کا کہنا ہے کہ ہیما مالنی ایک خود مختار اور تجربہ کار بزنس ویمن بھی ہیں جنھوں نے یہ فلیٹس کسی اچھی جگہ سرمایہ کاری کے لیے فروخت کیے ہیں۔
بات کوئی بھی ہو، حقیقت یہ ہے کہ فلیٹس فروخت کرنے کی خبر مداحوں کے لیے بھی تشویش کا باعث بنی ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ہیما مالنی
پڑھیں:
ایک ہی رات میں 130 یوکرینی ڈرونز مار گرا دیئے گئے
وزارتِ دفاع نے آج صبح (جمعہ) جاری کردہ بیان میں کہا کہ روسی فضائی دفاعی نظام نے یہ ڈرونز ملک کے کئی حصوں میں نشانہ بنائے اور انہیں تباہ کر دیا۔ اسلام ٹائمز۔ روسی وزارتِ دفاع نے اعلان کیا ہے کہ اس کی فضائی دفاعی فورسز نے گزشتہ رات کے دوران 130 حملہ آور یوکرینی ڈرونز کو مختلف روسی علاقوں کے اوپر مار گرایا۔ وزارتِ دفاع نے آج صبح (جمعہ) جاری کردہ بیان میں کہا کہ روسی فضائی دفاعی نظام نے یہ ڈرونز ملک کے کئی حصوں میں نشانہ بنائے اور انہیں تباہ کر دیا۔ روس اور یوکرین کے درمیان فروری 2022 میں شروع ہونے والی جنگ کے بعد سے، ڈرونز اس جنگ کے سب سے مؤثر اور تباہ کن ہتھیاروں میں سے ایک بن گئے ہیں۔
ابتدائی مرحلے میں، یوکرین نے ترکی ساختہ بیر قدار ڈرونز کا استعمال روسی بکتر بند دستوں پر حملوں کے لیے کیا، لیکن 2023 کے بعد روس نے اپنے مقامی خودکش ڈرونز تیار کر کے، یوکرین کے توانائی کے ڈھانچے اور شہری علاقوں پر بڑے پیمانے پر حملے شروع کیے۔ دوسری جانب کییف نے بھی طویل فاصلے تک مار کرنے والے ڈرونز تیار کیے جن کی مدد سے اس نے روسی سرزمین پر حملے کیے، جن میں ماسکو، کریمیا، بیلگوروڈ اور کورسک جیسے علاقے شامل ہیں۔ عسکری ماہرین کے مطابق یہ جنگ اب اس حد تک پہنچ چکی ہے کہ اسے تاریخ کی پہلی مکمل ڈرون جنگ کہا جا رہا ہے۔