سیلاب متاثرہ علاقوں میں بجلی کی بحالی پر پاور ڈویژن کی رپورٹ جاری
اشاعت کی تاریخ: 2nd, September 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاور ڈویژن نے 2 ستمبر 2025 تک سیلاب متاثرہ علاقوں میں بجلی کی بحالی سے متعلق رپورٹ جاری کردی۔ رپورٹ کے مطابق ملک کے مختلف ڈسکوز میں گرڈ اسٹیشنز اور سینکڑوں فیڈرز متاثر ہوئے، تاہم بڑی حد تک بجلی بحال کر دی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پیسکو کے علاقے سوات، بنر، شانگلہ، صوابی اور ڈی آئی خان میں 12 گرڈ اور 91 فیڈرز متاثر ہوئے۔ ان میں سے 85 فیڈرز مکمل اور 6 جزوی طور پر بحال ہوچکے ہیں۔ گیپکو کے 10 گرڈ اور 87 متاثرہ فیڈرز میں سے 82 مکمل اور 5 جزوی طور پر بحال ہوگئے۔ لیسکو میں لاہور، اوکاڑہ، شیخوپورہ، قصور اور ننکانہ کے 62 متاثرہ فیڈرز میں سے 43 جزوی طور پر بحال ہوئے، مکمل بحالی 2 سے 5 ستمبر تک متوقع ہے۔
فیسکو کے زیرِ انتظام علاقوں ٹوبہ ٹیک سنگھ، فیصل آباد، چنیوٹ، جھنگ، سرگودھا، میانوالی اور ڈی آئی خان میں 26 گرڈ اور 76 فیڈرز متاثر ہوئے، جن میں سے 72 فیڈر عارضی طور پر بحال کردیے گئے۔ میپکو میں 126 متاثرہ فیڈرز عارضی طور پر بحال کر دیے گئے ہیں جبکہ پانی اترتے ہی مکمل بحالی شروع ہوگی۔ ٹیسکو کے علاقے شمالی وزیرستان اور خیبر میں 10 فیڈرز متاثر ہوئے، جن میں سے 1 مکمل اور 4 فیڈر عارضی طور پر بحال ہوچکے ہیں۔ ہیزیکو کے علاقے مانسہرہ کے 3 متاثرہ فیڈرز میں سے 2 مکمل طور پر بحال ہوگئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ مجموعی طور پر 48 گرڈ اور 455 متاثرہ فیڈرز میں سے 170 فیڈرز کو مکمل جبکہ 256 کو عارضی طور پر بحال کیا جاچکا ہے۔
پاور ڈویژن نے واضح کیا کہ متاثرہ علاقوں میں بجلی کی مکمل بحالی اولین ترجیح ہے اور اس مقصد کے لیے عملہ مسلسل کام کر رہا ہے۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: متاثرہ فیڈرز میں سے عارضی طور پر بحال فیڈرز متاثر ہوئے گرڈ اور
پڑھیں:
ملالہ یوسف زئی کا پاکستان میں سیلاب متاثرہ طلبہ کیلئے 2 لاکھ 30 ہزار ڈالر امداد کا اعلان
نوبیل انعام یافتہ پاکستانی سماجی کارکن ملالہ یوسف زئی نے پاکستان میں حالیہ تباہ کن سیلاب کے بعد تعلیم کے شعبے میں بحالی کے لیے مالی معاونت کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے ادارہ تعلیم و آگاہی کے لیے 2 لاکھ ڈالر اور ماؤنٹین انسٹیٹیوٹ فار ایجوکیشن اینڈ ڈیویلپمنٹ کے لیے 30 ہزار ڈالر گرانٹ دینے کا اعلان کیا۔
ملالہ نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان میں آنے والے سیلاب نے ہزاروں اسکولوں کو تباہ کر دیا ہے اور مقامی کمیونٹیز کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ انہوں نے متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ وقت اتحاد، تعاون اور بحالی کا ہے۔
“ہمیں ایک ہو کر نہ صرف امدادی سرگرمیوں میں حصہ لینا ہے، بلکہ اسکولوں کی تعمیرِ نو اور خاص طور پر لڑکیوں کی تعلیم کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات کرنا ہوں گے،” ملالہ کا کہنا تھا۔
انہوں نے کہا کہ تعلیم کسی بھی قوم کی بنیاد ہے اور قدرتی آفات کے باوجود ہمیں یہ عزم کرنا ہوگا کہ ہر بچہ، خاص طور پر ہر بچی، اپنی تعلیم جاری رکھ سکے۔
ملالہ فنڈ کی جانب سے دی جانے والی یہ امداد متاثرہ علاقوں میں تعلیمی سہولیات کی بحالی اور بچوں کی دوبارہ اسکول واپسی کو ممکن بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔
Post Views: 6