غزہ میں قیامت: حاملہ خاتون سمیت مزید 100 فلسطینی شہید، شہدا کی تعداد 63 ہزار سے تجاوز
اشاعت کی تاریخ: 2nd, September 2025 GMT
غزہ میں قیامت: حاملہ خاتون سمیت مزید 100 فلسطینی شہید، شہدا کی تعداد 63 ہزار سے تجاوز WhatsAppFacebookTwitter 0 2 September, 2025 سب نیوز
اسرائیلی فوج کی سفاکیت انتہا کو پہنچ گئی ہے۔ غزہ کے شاتی پناہ گزین کیمپ میں ایک گھر پر راکٹ حملے کے نتیجے میں ایک حاملہ فلسطینی خاتون شہید ہوگئیں۔
حملے سے گھر کا ایک حصہ ملبے کا ڈھیر بن گیا جبکہ رپورٹس کے مطابق کمرے سے کھلونے اور بچوں کے کپڑے بھی ملے جو غالباً خاتون نے اپنے ہونے والے بچے کے لیے تیار کیے تھے۔
قابض فوج کی تازہ کارروائیوں میں ایک ہی روز مزید 100 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے جس کے بعد غزہ میں شہدا کی مجموعی تعداد 63 ہزار 557 تک جا پہنچی ہے جبکہ ایک لاکھ 60 ہزار 660 افراد زخمی ہیں۔
غزہ میں بدترین قحط کی صورتحال برقرار ہے، خوراک کی شدید کمی کے باعث مزید 9 فلسطینی دم توڑ گئے۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی بمباری سے تباہ شدہ گھروں اور عمارتوں کے ملبے تلے اب بھی درجنوں افراد دبے ہوئے ہیں لیکن اسرائیلی فوج ریسکیو اہلکاروں کو امدادی کارروائیاں کرنے کی اجازت نہیں دے رہی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرغزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائیاں فوری طور پر بند کی جائیں، برطانیہ غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائیاں فوری طور پر بند کی جائیں، برطانیہ بیلجیئم کا فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے اور اسرائیل پر سخت پابندیاں لگانے کا اعلان دریائے راوی، ستلج اورچناب میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ چینی صدر نے گلوبل گورننس انیشی ایٹو پیش کر دیا گیا اسرائیل کا غزہ پر زمینی اور فضائی حملوں میں اضافہ، مزید 90فلسطینی شہید ہو گئے پاک فوج کا ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار، میجر سمیت 5 جوان شہید، آئی ایس پی آرCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: فلسطینی شہید
پڑھیں:
غزہ سٹی میں اسرائیل کی زمینی کارروائی کا آغاز، 91 فلسطینی شہید، ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور
غزہ سٹی پر اسرائیلی فوج نے اب تک کے سب سے شدید اور تباہ کن حملے کیے ہیں اور بڑی تعداد میں ٹینکوں کے ساتھ شہر میں داخل ہوگئی ہے۔
منگل کے روز اسرائیلی فوج کی بمباری سے کم از کم 91 افراد جاں بحق ہوئے جن میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جو ساحلی سڑک سے نکلنے کی کوشش کر رہے تھے۔
یہ بھی پڑھے: غزہ: امداد تقسیم کرنے والی کمپنی میں مسلم مخالف انفیڈلز گینگ کے کارکنوں کی بھرتی کا انکشاف
اس دوران شہر کی 17 رہائشی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔ اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاتز نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ ‘غزہ جل رہا ہے’۔
شہر کے شمال، جنوب اور مشرقی حصوں میں دھماکا خیز مواد سے لیس روبوٹس کے ذریعے بھی عمارات کو نشانہ بنایا گیا اور تباہی پھیلائی گئی۔ اسرائیلی فوج نے ایسے 15 روبوٹس تعینات کیے ہیں جو ایک وقت میں 20 گھروں کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق جنگ کے ابتدائی مرحلے کے بعد تقریباً 10 لاکھ فلسطینی کھنڈرات میں واپس آ گئے تھے تاہم تازہ ترین حملوں کے بعد بڑے پیمانے پر نقل مکانی شروع ہو گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کو مٹانے کے لیے نسل کشی کر رہا ہے، اقوام متحدہ
اسرائیلی فوجی حکام کے مطابق اب تک تقریباً 3 لاکھ 50 ہزار افراد شہر سے نکل گئے ہیں۔ دوسری طرف اقوامِ متحدہ کے کمیشن آف انکوائری نے منگل کے روز اپنی رپورٹ میں غزہ میں اسرائیل کی جنگ کو باقاعدہ طور پر نسل کُشی قرار دے دیا ہے۔
اس جنگ میں اب تک کم از کم 64 ہزار 964 فلسطینی جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
gaza genocide اسرائیل جنگ غزہ نسل کشی