پاکستان فلم و ڈرامہ انڈسٹری کے سینئر اداکار ندیم بیگ نے فلموں، ڈراموں اور سنیما کے زوال کی وجہ بتا دی۔ 

ایک حالیہ گفتگو میں ندیم بیگ نے کہا کہ ہماری فلمیں ڈراموں کی طرح محسوس ہوتی ہیں اور ان کے مطابق اس کی وجہ یہ کہ تمام لیجنڈری فلم میکرز وفات پاچکے ہیں۔

سینئر اداکار کا کہنا تھا کہ اب جو لوگ فلمیں بنا رہے ہیں وہ ٹیلی ویژن سے آتے ہیں۔ کم از کم وہ فلمیں بنا رہے ہیں لیکن آپ سب جانتے ہیں کہ ہماری انڈسٹری کو کیا ہو گیا ہے۔ سینما گھر بند ہو گئے، اسٹوڈیو بند ہو گئے، فلمی ماحول ختم ہو گیا۔

ندیم بیگ نے مزید کہا کہ ہمارے پاس سہولیات، وسائل اور کام کے مواقع کی کمی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اب بھی شکر گزار ہونا چاہئے کہ لوگ اپنی صلاحیت کے مطابق جو کچھ کر سکتے ہیں کر رہے ہیں۔

سنیما انڈسٹری کے زوال پر اظہار خیال کرتے ہوئے ندیم بیگ کا کہنا تھا کہ زوال کی بڑی وجہ یہ ہے کہ ہم تقسیم سے گزرے اور مشرقی پاکستان میں ایک بڑی مارکیٹ کھو بیٹھے، اس کے بعد اسٹوڈیوز ختم ہونے لگے، اس کے علاوہ پاکستان میں فلم اکیڈمیز نہیں ہیں اور ٹکٹ کی قیمتیں بھی بہت مہنگی ہو گئی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے اصل ناظرین نچلے متوسط ​​طبقے کے لوگ تھے، جو اب مہنگائی کی وجہ سے سینما گھروں کا رُخ نہیں کر سکتے، ہمیں صرف اس ہی طبقے کیلئے سنیما کے صحیح طریقے سے استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کا کہنا تھا کہ ندیم بیگ نے کی وجہ

پڑھیں:

ہالی ووڈ کے عالمی شہرت یافتہ اداکار رابرٹ ریڈفورڈ انتقال کر گئے

ہالی ووڈ کے آسکر ایوارڈ یافتہ عظیم اداکار اور ڈائریکٹر رابرٹ ریڈفورڈ 89 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اداکار کو جب صبح نیند سے بیدار کرنے کی کوشش کی کیی گئی تو وہ مردہ پائے گئے۔

وہ کافی عرصے سے نقاہت اور عمر رسیدگی سے جڑے دیگر امراض میں مبتلا تھے اور مختلف دوائیں لے رہے تھے۔ 

ریڈفورڈ کو نہ صرف آسکر ایوارڈ یافتہ اداکار کے طور پر بلکہ ایک بااثر فلم ساز اور سنڈینس انسٹی ٹیوٹ کے بانی کے طور پر بھی جانا جاتا تھا۔

1937 میں سینٹا مونیکا، کیلیفورنیا میں پیدا ہونے والے ریڈفورڈ نے ابتدا میں پینٹنگ کی تربیت حاصل کی لیکن بعد میں اداکاری کی طرف راغب ہوئے اور جلد ہی براد وے اور پھر فلم انڈسٹری میں قدم رکھا۔

ان کی پہلی فلم Warhunt 1962 میں ریلیز ہوئی، جبکہ 1967 کی کامیڈی Barefoot in the Park سے انہیں پہچان ملی۔

ان کا سب سے بڑا بڑا کارنامہ Indie Films کو عالمی سطح پر فروغ دینا ہے۔ کیریئر کے آغاز میں ہی رومانوی فلموں جیسے Out of Africa میں شائقین کے دل جیت لیے تھے۔

علاوہ ازیں The Candidate اور All the President’s Men میں سیاسی موضوعات پر کام کیا جبکہ The Electric Horseman اور Indecent Proposal جیسی فلموں میں اپنے "گولڈن بوائے" امیج کو چیلنج بھی کیا۔

1980 میں بطور ہدایتکار ڈیبیو فلم Ordinary People نے بہترین فلم اور بہترین ڈائریکٹر کے آسکر ایوارڈز جیتے۔

تاہم وہ سب سے زیادہ مشہور اپنی دو فلموں Butch Cassidy and the Sundance Kid (1969) اور The Sting (1973) میں ہوئے جو انہوں نے اداکار پال نیومین کے ساتھ کیں اور آج بھی یہ فلمیں کلاسکس شمار ہوتی ہیں۔

ریڈفورڈ کی نجی زندگی بھی خبروں میں رہی۔ وہ ایک طویل عرصے تک پہلی بیوی کے ساتھ رشتہ ازدواج میں رہے جس کا 1985 میں خاتمہ ہوا۔ 2009 میں انہوں نے جرمن آرٹسٹ سبائل زاگارز سے شادی کی۔

اداکاری کے علاوہ وہ ماحولیاتی مہمات کے بھی بڑے حامی تھے اور National Wildlife Federation جیسے اداروں کے ساتھ کام کرتے رہے۔

ریڈفورڈ کو 2001 میں لائف ٹائم اچیومنٹ آسکر ملا اور وہ 2017 تک فلم انڈسٹری میں سرگرم رہے۔ ان کی آخری نمایاں فلم Our Souls at Night تھی جس میں انہوں نے اپنی پرانی ساتھی اداکارہ جین فونڈا کے ساتھ کام کیا۔

متعلقہ مضامین

  • ورلڈ اتھلیٹکس چمپئن شپ،پاکستان اور بھارت آج آمنے سامنے ہوں گے
  • پاکستان کے ارشد ندیم اپنی شاندار کارکردگی سے جیولن تھرو فائنل کے لیے کوالیفائی ہوگئے
  • ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ: جیولن تھرو میں ارشد ندیم نے فائنل رانڈ کے لیے کوالیفائی کر لیا
  • بھارت اور پاکستان طویل انتظار کے بعد نیزہ بازی مقابلے کے لیے تیار
  • سینئر اداکار محمد احمد بھائی کے انتقال کے لمحے کو یاد کرتے ہوئے جذباتی ہوگئے
  • ہالی ووڈ کے لیجنڈری اداکار رابرٹ ریڈفورڈ 89 برس کی عمر میں انتقال کر گئے
  • ہالی ووڈ کے عالمی شہرت یافتہ اداکار رابرٹ ریڈفورڈ انتقال کر گئے
  • 20 سال میں ریلوے کا زوال، ٹرینوں کی تعداد آدھی رہ گئی، سیکرٹری ریلوے کا انکشاف
  • پی ٹی آئی کے سینئر رہنما قاضی انور کی پارٹی قیادت پر تنقید
  • پاکستان اور بھارت کل ایک بار پھر آمنے سامنے ہوں گے