بیریز اور چائے کے امتزاج سے متعلق طبی ماہرین کا حیرت انگیز انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 2nd, September 2025 GMT
تازہ سائنسی تحقیق اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ بیریز اور چائے کا باقاعدہ استعمال عمر میں صحت مند اضافے یعنی longevity کا باعث بن سکتا ہے۔
رواں سال کا ایک حالیہ مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ فلیوینائیڈ اجزا سے بھرپور غذا جیسے کہ چائے، بیریز، سیب، اور ڈارک چاکلیٹ کا استعمال زندگی کو بہتر بنانے اور سنگین بیماریوں مثلًا دل کی بیماری، 2 ٹائپ ذیابیطس، کینسر، اعصابی امراض) کے خطرے کو کم کرنے میں مددگار ہوتا ہے۔
کوئینز یونیورسٹی میں ڈاکٹر بینجیمن کا کہنا ہے کہ روزانہ تقریباً 500 گرام فلیوینائیڈزکے استعمال سے دل کی بیماری، ذیابیطس اور سانس کی بیماریوں کا خطرہ تقریباً 10–16٪ کم ہو جاتا ہے۔ اور اگر مختلف قسم کے فلیوینائیڈز جیسے بیریز اور چائے دونوں کا استعمال کیا جائے تو فائدہ اور بھی زیادہ ہوتا ہے۔
ایک اور مطالعے نے بتایا کہ بیریز اور بلیک چائے کا استعمال عمر رسیدہ افراد میں ذہنی اور حرکاتی مسائل کے خطرے کو بھی نمایاں طور پر کم کرتا ہے۔
برطانیہ کے درمیانی عمر افراد پر ہونے والی ایک طویل مدتی تحقیق سے معلوم ہوا کہ روزانہ دو یا زیادہ کپ بلیک چائے پینے اور بیریز کھانے والی خواتین میں جلد موت کا خطرہ 9–13٪ تک کم ہوا، چاہے چائے میں دودھ یا چینی شامل ہو یا نہ ہو۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مٹیاری: شہر بھرمیں کیمیکل ملے دودھ کی چائے فروخت ہونے لگی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مٹیاری(نمائندہ جسارت) شہر کے ہوٹلوں اور دکانوں میں کیمیکل ملے دودھ اور چائے کی فروخت جاری۔ پیٹ کے امراض میں اضافہ ضلع انتظامیہ اور فوڈ اتھارٹی نے کوئی کاروائی نہیں کی۔مٹیاری شہر اور نواحی علاقوں کے بیشتر ہوٹلوں اور سڑک کنارے لگائے گئے دودھ کی دکانوں پر کیمکل ملے دودھ اور چائے کا کاروبار جاری ہے جس کے باعث سیکڑوں شہری گیسٹرو اور پیٹ اور معدے کے امراض میں مبتلہ ہوگئے۔ ڈاکٹروں کے مطابق کیمیکل ملے دودھ کی چائے یا دودھ پینے سے پیٹ۔ معدے اور گردوں کے امراض میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ ضلعی انتظامیہ اور محکمہ فوڈ اتھارٹی نے اس کاروبار کرنے والوں کے خلاف تاحال کوئی کاروائی نہیں کی جس کے باعث ہزاروں شہریوں کی صحت داؤ پر لگی ہوئی ہے۔