خیبر پختونخوا کے تمام اسکولوں میں اسمبلی کے دوران درود شریف لازمی قرار
اشاعت کی تاریخ: 2nd, September 2025 GMT
خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے کے تمام اسکولوں میں صبح کی اسمبلی کے دوران 3 مرتبہ درود شریف پڑھنا لازمی قرار دے دیا ہے، جو تلاوتِ قرآن پاک اور قومی ترانے کے بعد پڑھا جائے گا۔
ڈائریکٹوریٹ آف ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن خیبر پختونخوا نے اس حوالے سے تمام ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرز، ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرز، ایس ای ڈی اوز اور اے ایس ڈی ای اوز کو ہدایات جاری کردی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا حکومت کا ’علم پیکٹ پروگرام‘ کیا ہے؟
ڈائریکٹوریٹ نے تمام افسروں کو حکم دیا ہے کہ وہ اپنے اضلاع میں اسکولوں کی اسمبلیوں کا معائنہ کریں تاکہ نظم و ضبط، وقت کی پابندی، طلبہ کی شمولیت اور سرگرمیوں جیسے تلاوت، قومی ترانہ، دن کی سوچ اور اہم اعلانات کا مؤثر انعقاد یقینی بنایا جا سکے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق اسمبلی کے دوران 3 مرتبہ درود شریف پڑھنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔ ’مزید یہ کہ اسمبلی کے دوران قرآن پاک کی چند آیات کی تلاوت کے بعد 3 بار درود شریف پڑھا جائے اور پھر قومی ترانہ پیش کیا جائے۔‘
مزید پڑھیں: صوبہ خیبر پختونخوا میں پہلی بار انسانی اعضا عطیہ کرنے کے لیے رجسٹریشن شروع
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے یہ نوٹیفکیشن اپنے فیس بک پیج پر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان کے مدینہ کی ریاست کے وژن کے مطابق کیا گیا ہے۔
عمران خان نے اپنے وزیراعظم کے دور میں وعدہ کیا تھا کہ پاکستان میں اصلاحات لائی جائیں گی جو ریاست مدینہ کے اصولوں کے مطابق ہوں گی، جہاں اسلامی تعلیمات پر عمل کیا جاتا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسکول اسمبلی تلاوت خیبر پختونخوا درود شریف ڈائریکٹوریٹ آف ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن علی امین گنڈاپور قومی ترانہ وزیر اعلی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسکول اسمبلی تلاوت خیبر پختونخوا درود شریف علی امین گنڈاپور وزیر اعلی اسمبلی کے دوران خیبر پختونخوا درود شریف
پڑھیں:
علی امین گنڈاپور نے پہلی بار پی ٹی آئی کے اندرونی حالات کے بارے میں کھل کر بات کی: بیرسٹر عقیل ملک
—فائل فوٹووزیر مملکت برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے پہلی بار پی ٹی آئی کے اندرونی حالات کے بارے میں کھل کر بات کی، انہوں نے کہا کہ پارٹی میں غلط فیصلے کیے جا رہے ہیں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ علی امین شہداء کے جنازے میں شریک نہیں ہوئے، وہ اور ان کی پارٹی کے لوگ شہداء کے گھر بھی نہیں گئے، ہر چیز کو سیاست کی نذر نہیں کرنا چاہیے۔
بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی طرف سے اب 27 ستمبر کا چورن بیچا جا رہا ہے، جب بھی دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ہوا، پی ٹی آئی نے مخالفت کی۔
وزیر مملکت برائے قانون و انصاف نے کہا کہ 90 ہزار جانیں جانے کے بعد بھی کیا آپ مذاکرات کریں گے، پی ٹی آئی نے آج بھی ٹی ٹی پی کا مؤقف اپنایا ہوا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا میں گورننس کا بھی ایشو ہے، خیبر پختونخوا حکومت کو دہشت گردی کے خلاف آپریشنز کی حمایت کرنی چاہیے۔
بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے ہمیشہ صوبے میں دہشت گردی کے خلاف آپریشنز کی مخالفت کی۔