سعودی عرب اور عراق نے بھارت کو پیٹرول کی فراہمی بند کردی؛ مودی کی مشکلات میں اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, September 2025 GMT
مودی سرکار کی بدترین کارکردگی اور بے جا ہٹ دھرمی کے باعث بھارت سفارتی تنہائی اور معاشی مشکلات کا شکار ہوگیا۔
برطانوی خبررساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق سعودی عرب کی سرکاری تیل کمپنی آرامکو نے بھارتی کمپنی نیارا انرجی ریفائنری کو خام تیل کی فراہمی روک دی۔
علاوہ ازیں عراق کی سرکاری آئل مارکیٹنگ کمپنی سومو (SOMO) نے بھی بھارتی کمپنی نیارا انرجی کو تیل بیچنا بند کر دیا۔
رائٹرز کے بقول یہ اقدام یورپی یونین کی جانب سے روسی حمایت یافتہ کمپنیوں پر پابندیوں کے بعد کیا گیا ہے۔
رائٹرز کے ذرائع کا کہنا ہے کہ جولائی کے بعد سے بھارتی انرجی کمپنی نیارا کو سعودی عرب اور عراق سے کوئی تیل نہیں ملا۔
اگست کے مہینے میں بھارتی انرجی کمپنی نیارا نے صرف روسی خام تیل پر انحصار کیا جو عام طور پر ہر ماہ 20 لاکھ بیرل عراق اور 10 لاکھ بیرل سعودی عرب سے تیل درآمد کرتی تھی۔
رائٹرز کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یورپی یونین کی پابندیوں کے باعث بھارتی انرجی کمپنی نیارا کو خام تیل کی خریداری میں مشکلات کا سامنا ہے۔
خیال رہے کہ بھارتی انرجی کمپنی نیارا کی ریفائنری بھارتی ریاست گجرات کے علاقے وادینار میں واقع ہے اور اس وقت صرف 70 سے 80 فیصد استعداد پر کام کر رہی ہے۔
رائٹرز نے سعودیہ اور عراق سے تیل کی فراہمی کی بندش سے متعلق نیارا کمپنی سے مؤقف جاننے کی کوشش کی لیکن فوری طور پر کوئی ردعمل نہیں دیا گیا۔
ادھر روسی سفارت خانے نے تصدیق کی ہے کہ بھارتی انرجی کمپنی نیارا کو روسنیفٹ سے براہ راست تیل فراہم کیا جا رہا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارتی انرجی کمپنی نیارا کو عالمی شپنگ کمپنیوں سے بھی مشکلات درپیش ہیں جس کے باعث بھارتی انرجی کمپنی نیارا اب تیل کی ترسیل کے لیے "ڈارک فلیٹ" کہلانے والے غیر رجسٹرڈ جہازوں پر انحصار کر رہی ہے۔
یاد رہے کہ جولائی میں بھارتی انرجی کمپنی نیارا کے سی ای او نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ یہ صورتحال بھارت کی توانائی فراہمی کے لیے ایک بڑا چیلنج بن چکی ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بھارتی انرجی کمپنی نیارا کو تیل کی
پڑھیں:
بھارت میں کرکٹ کو مودی سرکار کا سیاسی آلہ بنانے کے خلاف آوازیں اٹھنے لگیں
بھارت کی نام نہاد بڑی جمہوریت میں مودی کی دوغلی پالیسی اور اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک بے نقاب ہوگیا۔
انتہا پسند مودی سرکار کی جانب سے کرکٹ کے کھیل کو سیاسی آلہ بنانے کے خلاف آوازیں اٹھنے لگیں۔ مذموم سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے جنگی جنون میں مبتلا مودی اپنے مرضی سے غداری کے سرٹیفکیٹ بانٹنے لگا ۔
بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ بھگوانت سنگھ مان کاکہنا تھاکہ لوگ پوچھ رہےہیں کہ سمجھ نہیں آ رہی بی جے پی کی پالیسی پاکستان کیخلاف ہے یا لوگوں کے خلاف ؟۔ پاکستان سے کسی فنکار کو فلم میں کام کرنے کے لیے لیا گیا جو پہلگام واقعے سے پہلے کی شوٹنگ ہے۔ کہا گیا وہ فلم ریلیز نہیں ہونے دیں گے ورنہ اس کو ملک کاغدار کہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں ان کی ٹرول آرمی پیچھے لگ گئی کہ یہ تو غداری ہے ۔ وزیراعظم نریندر مودی بھی کہتےہیں کہ خون اور پانی ایک ساتھ نہیں بہہ سکتے۔ فلم روکی گئی تو نقصان پروڈیوسر اور فنکاروں کا ہوا ۔
https://cdn.jwplayer.com/players/dq5ngxE1-jBGrqoj9.html
بھگوانت سنگھ مان نے کہا کہ جو کل میچ ہوا، اس کا پروڈیوسر بڑے صاحب (امیت شاہ ) کا بیٹا ہے ، ان کو نقصان نہیں ہونا چاہیے۔ فلم تو پہلے کی شوٹنگ تھی جو ریلیز نہیں ہونے دی گئی مگرکل والا میچ تو لائیو تھا۔ اب ان کا میڈیا کہہ رہا ہے کہ کتنی بڑی بات ہے کہ ہاتھ نہیں ملایا ، کیا اس سے آپریشن سندور جیت گئے؟ ۔
انہوں نے کہا کہ ان کے ساتھ کھیلے تو ہیں ، کیچ تو پکڑے ہیں، چھکے انہوں نے بھی مارے آپ نے بھی مارے ۔ یاتو ایسے ہوا ہو کہ آپ نے کہا ہو ہم اس گیند کو ہاتھ نہیں لگاتے اس کو پاکستان کا بلا لگا ہوا ہے۔ 1987میں بائیکارٹ ہوا، ورلڈ کپ میں بھی انہوں نے بائیکاٹ کر دیا مگر اب بھی میچ کھیلے ۔ غداری کا کہہ کر فلم ریلیز نہیں ہونے دیتے پر میچ ہو جاتا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ سمجھ نہیں آتا میچ کرانے کی کیا مجبوری تھی ، میچ کھیلنے کا حصہ تو پاکستان کو بھی جائےگا۔ سرداروں سے کیا قصور ہو گیا ہے کہ انہیں پاکستان عبادت کے لیے نہیں جانے دیتے؟۔ اگر میچ کھیل سکتے ہیں تو کرتار پور عبادت کے لیے جانے دینے میں کیا حرج ہے ؟۔ کیا سارا کچھ آپ کی مرضی سے چلے گا ؟۔ افغانستان میں آفت آئی تو ایک منٹ میں پیسہ پہنچ گیا ، پنجاب میں آفت آئی مگر ابھی تک ایک پیسہ نہیں آیا۔
واضح رہے کہ بی سی سی آئی کے سیکریٹری اور بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ کے بیٹے جے شاہ کھیل میں سیاست لانے میں پیش پیش ہیں ۔ مودی کے بھارت میں اخلاقیات کی پستی کے ساتھ ساتھ اقلیتوں کے خلاف ظلم بھی جاری ہے۔