WE News:
2025-09-17@21:32:25 GMT

بلوچی نوجوانوں کے خواب خلیجی سرزمین پر حقیقت کیسے بننے لگے؟

اشاعت کی تاریخ: 3rd, September 2025 GMT

بلوچی نوجوانوں کے خواب خلیجی سرزمین پر حقیقت کیسے بننے لگے؟

بلوچستان کے غریب گھرانوں سے تعلق رکھنے والے نوجوان اب باہنر ہوکر بیرون ملک باعزت روزگار حاصل کررہے ہیں۔

ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق بلوچستان ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی سے تربیت یافتہ 180 نوجوانوں کو بیرون ملک روزگار فراہم کیا گیا ہے۔

یہ سہولت بلوچستان ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی (بی-ٹیوٹا) کے ایک نئے پروگرام کے تحت دی گئی ہے، جسے اکتوبر 2024 میں شروع کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

بی-ٹیوٹا کے منیجنگ ڈائریکٹر طارق جاوید مینگل کے مطابق اب تک 12 ہزار سے زائد درخواستیں موصول ہوئیں جن میں سے 6 ہزار امیدواروں کو مختلف ہنرمندی کے کورسز میں داخل کیا گیا۔

’ان میں سے 180 نوجوانوں کو خلیجی ممالک میں روزگار ملا، جن میں 150 سعودی عرب میں کام کر رہے ہیں۔‘

طارق جاوید مینگل نے بتایا کہ سعودی عرب میں ولی عہد محمد بن سلمان کے وژن 2030 کے تحت بڑے پیمانے پر ترقیاتی منصوبے جاری ہیں، جس سے روزگار کے مواقع تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:

انہوں نے ان مواقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ہنرمند افرادی قوت فراہم کرنے پر زور دیا، دوسری جانب بلوچستان کے نوجوان بھی اس پروگرام کو ایک انوکھا موقع قرار دے رہے ہیں۔

قطر روانگی کے منتظر ضلع کیچ کے رہائشی محمد فارس نے بتایا کہ صوبے میں روزگار کے مواقع نہ ہونے کے باعث انہوں نے بی-ٹیوٹا کے پروگرام میں شمولیت اختیار کی اور اب وہ بیرون ملک نوکری کریں گے۔

دبئی کے ایک ریسٹورنٹ میں ملازمت حاصل کرنیوالے ضلع چمن کے رہائشی محمد ہارون کا کہنا تھا کہ اگر وہ ذاتی خرچ پر باہر جاتے تو لاکھوں روپے لگ جاتے، لیکن یہ پروگرام متوسط اور نچلے طبقے کے ان جیسے نوجوانوں کے لیے بہترین ثابت ہوا ہے۔

مزید پڑھیں:

میڈیا رپورٹس کے مطابق بی-ٹیوٹا کی تربیت میں نوجوانوں کو بنیادی عربی زبان بھی سکھائی گئی تاکہ وہ وہاں کی ثقافت اور ماحول میں بہتر ڈھل سکیں، کئی نوجوانوں کو سعودی عرب کی بڑی کمپنیوں، حتیٰ کہ آرامکو کی ذیلی کمپنیوں میں بھی ملازمت ملی ہے۔

طارق جاوید مینگل کے مطابق اب ادارہ اس پروگرام کے دوسرے مرحلے میں داخل ہو رہا ہے، جس میں امریکا، برطانیہ، جاپان اور کوریا میں بھی بلوچستان کے نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آرامکو باہنر بلوچستان بی-ٹیوٹا بیرون ملک خلیجی ممالک سعودی عرب ضلع چمن ضلع کیچ طارق جاوید مینگل قطر گلف ہنرمندی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ا رامکو باہنر بلوچستان بی ٹیوٹا بیرون ملک خلیجی ممالک ضلع کیچ طارق جاوید مینگل گلف طارق جاوید مینگل نوجوانوں کو بیرون ملک کے مطابق بی ٹیوٹا

پڑھیں:

پانچ دریاؤں کی سرزمین ’’پنج آب‘‘ پانی کی نظر

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

دنیا کا وہ خوبصورت قطعہ جس کا نام ہی پانی پر رکھا گیا وہ آج اپنے اسی حسن پانی کی نظر پانی پانی ہو گیا۔ ’’پنج آب‘‘ یعنی پانچ دریاؤں کی آبادی، جہاں لوگ پانی کی ایک ایک بوند کو ترستے ہیں وہیں اللہ ربّ العزت نے ہمارے اس خطہ ٔ ارض کو پانچ دریاؤں سے نوازا، جس کی مثال دنیا بھر میں کہیں نہیں ملتی۔ اور انہی دریاؤں کی بدولت سر زمین پنجاب سونا اُگلنے والی زمین کے نام سے مشہور ہوئی۔ انہی دریاؤں کی بدولت اس خطے نے دنیا بھر کو بہترین چاول، گندم، گنا، مکئی، باجرہ، سرسوں جیسے اجناس دیے۔ دنیا کی بہترین کاٹن یعنی کپاس جیسی فصل دی۔ آم، کینو، امرود جیسے لذت سے بھرپور پھل دیے۔ آج یہی پانی اس قطعہ زمین پر تباہی کر رہا ہے۔ آج یہ پانی اپنی اس دھرتی سے ناراض کیوں ہے؟ اتنا بپھرا ہوا کیوں ہے؟ اپنی سونی دھرتی کو یہ پانی خود ہی برباد کرنے پر کیوں مجبور ہوا؟ جب اللہ تعالیٰ کی اس نعمت کو ہم نے اپنی نا انصافیوں کی بھینٹ چڑھایا، اپنی نسلی دشمنیوں کا بدلہ لینے کے لیے استعمال کیا، جب ان کی قدرتی گزرگاہوں پر جائز و ناجائز قبضے شروع کر دیے، جب قدرت کی اس عظیم نعمت کی قدرتی تقسیم کو ماننے سے انکار کر دیا۔ تو یہ پانی ناراض ہو گئے اور تباہی و بربادی کرنے لگے۔ آج بھی اگر ان کی اہمیت کو قبول کر لیا جائے تو یہ اک بار پھر سونا اُگلنے لگیں گے۔

پنجاب کا حسن، پنجاب کی شان، پنجاب کی آن پنج آب یعنی پانچ دریاؤں کا آپ سے تعارف کرواتے ہیں، گزشتہ کچھ عرصہ سے ہر پاکستانی اپنے نام نہاد حکمرانوں کے کرتوتوں سے یہ سوچنے پر مجبور نظر آتا ہے کہ جو مطالعہ پاکستان ہمیں نصابی کتب میں پڑھایا جاتا ہے وہ بظاہر کچھ اور ہے جبکہ حقیقت کچھ اور ہی ہے۔ پنجاب کے ان دریاؤں کے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی ہے نصاب میں پنجاب کا پانچواں دریا دریائے سندھ کو پڑھایا جاتا ہے جب کہ حقیقت یہ ہے کہ: پنجاب کو جس وجہ سے پانچ دریاؤں کی سرزمین کہا جاتا ہے ان پانچ دریاؤں میں چناب، ستلج، جہلم اور روای کے ساتھ ’’دریا سندھ‘‘ شامل نہیں ہے۔ بلکہ پانچواں دریا ’’دریائے بیاس‘‘ ہے۔ یہ پانچ دریا (چناب، جہلم، ستلج، بیاس، راوی) پاکستان اور ہندوستان کے مشترکہ پنجاب کے اندر ہی ختم ہو جاتے ہیں۔ جیسے دریائے راوی ’’احمد پور سیال‘‘ کے قریب دریائے چناب میں شامل ہوجاتا ہے۔ اسی طرح دریائے جہلم بھی ’’تریمو‘‘ (جھنگ) کے مقام پر دریائے چناب میں شامل ہوجاتا ہے۔

دریائے چناب اور دریائے جہلم پنجاب کے وہ دو دریا ہیں جو ہندوستانی پنجاب میں داخل نہیں ہوتے۔ جبکہ دریائے راوی اور دریائے ستلج ہندوستانی پنجاب سے پاکستانی پنجاب میں داخل ہوتے ہیں۔ دریائے بیاس پاکستان میں انفرادی طور پر داخل نہیں ہوتا۔ ہندوستانی پنجاب میں ہی دریائے بیاس، دریائے ستلج میں شامل ہوجاتا ہے، اور یہ دریائے ستلج پاکستان میں آتا ہے۔ ستلج اور بیاس کے ملنے کے مقام پر انڈیا نے 1984 میں ایک بڑی سی نہر نکال کر راجستھان کو سیراب کیا تھا (اندرا گاندھی کینال) تو اب ہمارے پاس دو دریا بچتے ہیں، یعنی دریائے چناب (جس میں راوی اور جہلم کا پانی شامل ہے) اور دریائے ستلج (جس میں دریائے بیاس کا پانی شامل ہے)۔ یہ دونوں دریا ’’پنجند‘‘ کے مقام پر ملتے ہیں، جو ’’اوچ شریف‘‘ کے پاس ہے۔ یہاں پر یہ دونوں دریا (اور پانچ دریاؤں کا پانی) مل کر دریائے ’’پنجند‘‘ بناتے ہیں۔ یہ دریا بھی 71 کلومیٹر آگے جاکر پنجاب کے ہی شہر ’’مٹھن کوٹ‘‘ کے پاس دریائے سندھ میں اپنا پانی (یعنی پنجاب کے پانچ دریاؤں کا پانی) شامل کردیتا ہے۔

باقی ان پانچوں دریاؤں میں سے ستلج اور روای سال ہا سال زیادہ تر خشک ہی رہتے ہیں زیادہ عرصے خشک رہنے میں پاک بھارت کی ازلی دشمنی کا ہاتھ ہے، مگر اس بار ان دریاؤں نے اپنے ساتھ ہونے والی نا انصافی کا دریائے چناب کے ساتھ مل کر خوب بدلہ لیا ہے۔ اس وقت دریائے چناب، راوی اور ستلج کے آس پاس کا ستر فی صد سے زائد علاقہ صدی کے بد ترین سیلاب کی نظر ہے۔ اللہ ربّ العزت سیلاب سے متاثرہ ان پریشان حال لوگوں کی مدد کرے، اور ہم میں سے ہر اک کو ان آفات سے محفوظ رکھے پنجاب کے دریاؤں کا یہ بپھرا ہوا پانی تباہ کاریوں کے ساتھ ساتھ سبق آموز نصیحت بھی کر گیا کہ نا حق قبضہ پوری قوت اور حق پر ہوتے ہوئے واپس لینے میں کوئی مضائقہ نہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پانچ دریاؤں کی سرزمین ’’پنج آب‘‘ پانی کی نظر
  • کشمیری حریت رہنما عبدالغنی بٹ آزادی کا خواب آنکھوں میں لیے چل بسے
  • رانا مشہود سے یونیسف کی نمائندہ کی ملاقات، مختلف امورپر غور
  • ڈیجیٹل یوتھ ہب نوجوانوں کومصنوعی ذہانت پر مبنی وسائل تک ذاتی رسائی فراہم کرے گا، چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام سے یونیسف کی نمائندہ کی ملاقات
  • سرزمین بلوچستان کا وقار، کیپٹن وقار احمد شہید
  • خلیجی ممالک میں سے کسی ایک پر حملہ‘ سب پر حملہ تصور ہوگا‘ اعلامیہ جاری
  • نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور اقتصادی ترقی کو مستحکم کرنے کے لئے وزیراعظم یوتھ پروگرام اور موبی لنک مائیکرو فنانس بینک کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط
  • وزیراعظم یوتھ پروگرام اور موبی لنک کے درمیان معاہدہ
  • پاکستانی تارکین وطن کے بچوں کے لیے مفت پیشہ ورانہ تربیتی کورسز، رجسٹریشن کیسے کروائی جائے؟
  • بیرون ممالک روزگار کے لیے جانے والے پاکستانیوں کی تعداد میں کمی کیوں ہو رہی ہے؟