’میں منٹو نہیں ہوں‘ ڈرامے میں استاد اور شاگردہ کے رومانس پر ہمایوں سعید کا مؤقف کیا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 3rd, September 2025 GMT
نجی ٹی وی کی ڈراما سیریل میں منٹو نہیں ہوں ان دنوں موضوعِ بحث بنا ہوا ہے۔ ڈرامے کے تمام کردار شائقین کی توجہ کا مرکز ہیں اور ہر قسط کے بعد سوشل میڈیا پر تبصرے دیکھنے کو مل رہے ہیں۔ اگرچہ اداکاروں کی پرفارمنس کو پسند کیا جارہا ہے، لیکن کہانی میں دکھائے گئے مبینہ استاد اور شاگردہ کے رومانوی پہلو پر کافی تنقید سامنے آ رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: علم ہی نہیں تھا کہ شاہ رخ خان کے ساتھ پرفارم کرنا ہے، ہمایوں سعید نے یادگار واقعہ سنا دیا
ڈرامے میں منٹو اور مہمل کے درمیان عمر کے بڑے فرق کے باوجود پروان چڑھتی کشش پر ناظرین نے اعتراض کیا ہے۔ اسی حوالے سے اداکار ہمایوں سعید نے حال ہی میں ملیحہ رحمان کے شو میں گفتگو کرتے ہوئے اس معاملے پر وضاحت دی۔
ہمایوں سعید کا کہنا تھا کہ کیا حقیقت میں استاد اور شاگرد کے درمیان محبت کی کہانیاں موجود نہیں ہوتیں؟ لوگ محبت میں مبتلا ہوتے ہیں اور شادی بھی کر لیتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ماہرہ خان اور ہمایوں سعید کی فلم ’لو گرو‘ نے باکس آفس پر کتنے کروڑ کمائے؟
انہوں نے کہا کہ کہانی اسی طرح لکھی گئی ہے اور دکھایا گیا ہے کہ مہمل کو کیوں کشش محسوس ہوئی۔ وہ ایک ایسے ماحول میں پلی بڑھی جہاں تشدد اور سختی عام تھی، پھر اس نے ایک ایسے شخص کو دیکھا جو نرم مزاج ہے، خود کھانا پکاتا ہے اور اسے دلچسپ لگتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مہمل نے کشش محسوس کی۔
اداکار نے مزید کہا کہ اگر ابتدا سے ہی رومانوی ٹریک دکھایا جاتا تو لوگ اسے زیادہ آسانی سے قبول کر لیتے۔ فی الحال ڈرامے میں صرف مہمل کی طرف سے ایک کرش دکھایا گیا ہے جو اس کی ذاتی حالات اور پس منظر کی وجہ سے سامنے آیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news ڈراما سجل علی مہمل میں منٹو نہیں ہوں ہمایوں سعید.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سجل علی میں منٹو نہیں ہوں ہمایوں سعید ہمایوں سعید میں منٹو
پڑھیں:
پی ٹی آئی نے ہمیشہ ٹی ٹی پی اور دہشتگردوں کے مؤقف کی تائید کی، بیرسٹر عقیل ملک
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوے وزیر مملکت برائے قانون و انصاف کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے ہمیشہ سے ٹی ٹی پی اور ٹی ٹی اے کا مؤقف اپنانا ہوا تھا اور ہے، پی ٹی آئی نے اپنے دور میں 40 ہزار لوگوں کو یہاں بسایا، پی ٹی آئی نے ہمیشہ ٹی ٹی پی اور دہشتگردوں کے مؤقف کی تائید کی، ان کی ترجیحات واضح نظر آرہی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر مملکت برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی ہمیشہ سے ٹی ٹی پی کو خوش کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، ہمیشہ دہشت گردوں کے مؤقف کی تائید کی، پی ٹی آئی اور کے پی حکومت کو کٹہرے میں لانے کا وقت قریب آ چکا ہے۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ دہشت گردی کی جنگ میں 90 ہزار پاکستانی شہید ہو گئے، آپ تحریک طالبان سے کیا بات کرنا چاہتے ہیں۔؟ ہر چیز کو سیاست کی نذر نہیں کرنا چاہئے، اب چیزیں کھل کر سامنے آ رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے ہمیشہ سے ٹی ٹی پی اور ٹی ٹی اے کا مؤقف اپنانا ہوا تھا اور ہے، پی ٹی آئی نے اپنے دور میں 40 ہزار لوگوں کو یہاں بسایا، پی ٹی آئی نے ہمیشہ ٹی ٹی پی اور دہشتگردوں کے مؤقف کی تائید کی، ان کی ترجیحات واضح نظر آرہی ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اور خیبر پختونخوا حکومت دہشتگردوں کے مؤقف کو گزشتہ 12 سال سے اپنائے ہوئے ہے، پی ٹی آئی اور خیبر پختونخوا کو کٹہرے میں لانے کا وقت قریب آچکا ہے، جو کام اور پالیسی غلط ہوگی اس کو کال آؤٹ کرنا چاہئے۔ وزیر مملکت نے واضح کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت اپنی پالیسی سے دہشتگردی کے خلاف اقدامات کو ڈی ریل کررہی ہے، خیبر پختونخوا میں دہشتگردی کے واقعات ہورہے ہیں، بنوں میں شہید ہونے والے جوانوں کی نماز جنازہ میں کسی پی ٹی آئی لیڈر نے شرکت نہیں کی، اسلام آباد میں اہم اجلاس طلب کر لیا گیا۔ بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ پی ٹی آئی میں علیمہ خان، سلمان اکرم راجہ اور علی امین گنڈاپور گروپ ہے، وزیراعلیٰ کے پی نے بات کی کہ پارٹی کے اندر گروپ بندی کھل کر سامنے آگئی ہے، انہوں نے کھل کر انکشاف کیا کہ پارٹی کے فیصلے غلط ہورہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو چاہئے کہ حکومت کی جانب سے دہشتگردوں کے خلاف اٹھائے جانے والے اقدامات کو سپورٹ کرے، ان کی ترجیحات ہیں کہ بانی کی پیشیوں پر حاضری کو یقینی بنانا ہے، خیبر پختونخوا کے لوگ بھی امن و امان کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کررہے ہیں۔ وزیر مملکت قانون و انصاف نے یہ بھی کہا کہ صوبے کے لوگ سمجھ رہے ہیں کہ شاید پی ٹی آئی والے ہی دہشتگردوں کی پشت پناہی کررہے ہیں۔