پیپلز آئی ٹی پروگرام اور گوگل ڈیجیٹل صحافت اسکالرشپ کے ایم او یوز پر دستخط
اشاعت کی تاریخ: 3rd, September 2025 GMT
کراچی:
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں وزیراعلیٰ ہاؤس میں دو اہم مفاہمتی یادداشتوں (ایم او یوز) پر دستخط کی تقریب منعقد ہوئی۔
تقریب میں ’’پیپلز انفارمیشن ٹیکنالوجی پروگرام (پی آئی ٹی پی-ٹو)‘‘ اور ’’گوگل ڈیجیٹل صحافت اسکالرشپ پروگرام‘‘ کے ایم او یوز پر دستخط کیے گئے۔
اس موقع پر این ای ڈی یونیورسٹی، مہران یونیورسٹی اور آئی بی اے سکھر کے وائس چانسلرز، وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن، سیکریٹری آئی ٹی نور محمد سموں، سی ای او ٹیک ویلی عمر فاروق، گوگل ایشیا کے سربراہ پال ہچنگس اور دیگر معزز شخصیات موجود تھیں۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پیپلز انفارمیشن ٹیکنالوجی پروگرام (پی آئی ٹی پی-ٹو) کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا ہے، جو کہ صوبے میں نوجوانوں کو عالمی معیار کی آئی ٹی تربیت فراہم کرنے کا ایک انقلابی قدم ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی آئی ٹی پی-ون کی شاندار کامیابی قابل فخر ہے جس کے تحت 13,565 طلبہ کو تربیت دی گئی اور 4,300 سے زائد نوجوان آج معاشی سرگرمیوں میں حصہ لے رہے ہیں۔ اس پروگرام کی خاص بات خواتین کی بھرپور شمولیت اور دیہی علاقوں کی نمائندگی تھی۔
وزیراعلیٰ نے بتایا کہ پی آئی ٹی پی-ٹو کے لیے 1.
وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ پروگرام صرف تربیت کا منصوبہ نہیں بلکہ ایک انقلابی اقدام ہے جو سندھ کے ڈیجیٹل مستقبل کی بنیاد رکھے گا۔
اس موقع پر گوگل نیوز انیشی ایٹو کے تحت ڈیجیٹل صحافت پروگرام کے حوالے سے بھی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ یہ منصوبہ سندھ حکومت، گوگل اور ٹیک ویلی کا مشترکہ وژن ہے جس کا مقصد جھوٹی خبروں کے خلاف موثر تربیت اور جدید صحافتی مہارتوں کو فروغ دینا ہے۔ پہلے مرحلے میں 500 اساتذہ اور طلبہ کو ڈیجیٹل رپورٹنگ، فیکٹ چیکنگ اور مصنوعی ذہانت پر تربیت دی گئی جبکہ دوسرے مرحلے میں 1000 اسکالرشپس دی جائیں گی۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ اسکالر شپس صحافیوں، سرکاری ترجمانوں اور میڈیا اسٹڈیز کے طلبہ میں تقسیم کی جائیں گی تاکہ سچائی، شفافیت اور جمہوریت کو فروغ دیا جا سکے۔
وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے بھی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گوگل ڈیجیٹل صحافت پروگرام فیک نیوز کے خاتمے میں اہم کردار ادا کرے گا اور صحافیوں کو ان کے پیشہ ورانہ سفر میں مزید نکھار دے گا۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ تمام شراکت داروں کی مشترکہ کوششوں سے سندھ کو روشن، ترقی یافتہ اور جدید تقاضوں سے ہم آہنگ صوبہ بنایا جائے گا۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پی آئی ٹی پی نے کہا کہ طلبہ کو کے تحت
پڑھیں:
گوگل کی پنجاب حکومت کو شاندارپیشکش
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: دنیا کے معروف سرچ انجن گوگل کی انتظامیہ نے پنجاب حکومت کو شاندار آفر کرتے ہوئے گوگل کروم بک(لیپ ٹاپ) کی مقامی سطح پر تیاری کے لیے فیکٹری کے قیام کی پیشکش کردی۔
اطلاعات کے مطابق لاہور میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے گوگل فار ایجوکیشن اور ٹیک ویلی کے اعلیٰ سطح وفد نے ملاقات کی، وفد کی سربراہی گوگل فار ایجوکیشن کے گلوبل ڈائریکٹر کیون کالیس نے کی، ٹیک ویلی کے سی آئی او عمر فاروق بھی ملاقات میں شریک ہوئے۔
ملاقات میں وفد نے صوبے میں گوگل کروم بک فیکٹری کے قیام کی تجویز پیش کی جس پر وزیراعلیٰ پنجاب نے منصوبے کے لیے وفد کو مکمل معاونت کی یقین دہانی کرائی۔
بتایا گیا ہے کہ ملاقات میں پنجاب میں کروم بک فیکٹری کے قیام، سرکاری اسکولوں میں ڈیجیٹل تعلیم کے فروغ اور اے آئی ٹولز کے استعمال سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس دوران وفد نے بتایا کہ نئی کروم بک میں طلباءکے لیے تین اہم سافٹ ویئرز انسٹال کیے جائیں گے جن میں جیمنائی، ریڈ آلانگ اور کینوا شامل ہیں۔
گوگل فار ایجوکیشن اب تک دو ہزار سے زائد سرکاری اساتذہ کو ٹریننگ فراہم کرچکا ہے، مزید اساتذہ کی تربیت کا عمل بھی جاری ہے۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ پنجاب حکومت آئی ٹی کو بنیادی تعلیم کا حصہ بنانے پر کام کر رہی ہے، پنجاب کو آرٹیفیشل انٹیلی جنس کا حب بنانا حکومت کا عزم ہے، صوبائی حکومت گوگل کروم بک فیکٹری کے قیام میں تمام انتظامی و تکنیکی تعاون فراہم کرے گی تاکہ تعلیمی ٹیکنالوجی کی مقامی صنعت کو فروغ مل سکے۔