ڈیم پر کرتب دکھانے والا شخص اچانک پانی میں بہہ گیا، ویڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 4th, September 2025 GMT
راجستھان: بھارتی ریاست راجستھان کے شہر سوائی مدھوپور میں ڈھیل ڈیم پر ایک شخص کرتب دکھاتے ہوئے پانی میں بہہ گیا اور اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ڈیم کے قریب کچھ افراد کھڑے ہیں اور ساتھ ہی تعمیراتی کام بھی جاری ہے۔ اسی دوران ایک شخص بہتے پانی کے قریب جاتا ہے اور اچانک توازن کھو بیٹھتا ہے جس کے بعد وہ پانی کے تیز بہاؤ میں بہہ جاتا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق واقعے کی اطلاع ملتے ہی مقامی انتظامیہ اور ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں اور متاثرہ شخص کی تلاش کے لیے کارروائی شروع کردی۔
In a tragic incident from Sawai Madhopur, a young man was swept away while attempting a stunt on the Dheel Bandh.
Local administration and rescue teams rushed to the… pic.twitter.com/cAvrwdRvDu — StoryAaj (@Story_Aaj) September 3, 2025
کچھ رپورٹس میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ پانی میں بہنے والے شخص نے شراب پی رکھی تھی، جس کی وجہ سے وہ اپنے ہوش و حواس میں نہیں تھا۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
دنیا کی پہلی مصنوعی ذہانت والی نیوز اینکر متعارف، ویڈیو وائرل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مصنوعی ذہانت کی دنیا میں ایک اور تاریخی سنگِ میل عبور کر لیا گیا، برطانوی چینل 4 نے دنیا کی پہلی مصنوعی ذہانت (اے آئی) پریزنٹر متعارف کرا دی، جس کے بعد عالمی میڈیا انڈسٹری میں ہلچل مچ گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق چینل 4 نے 20 اکتوبر کو تجرباتی طور پر اپنی اسکرین پر اے آئی سے تیار کردہ خاتون پریزنٹر کو ڈاکیومنٹری کی میزبانی کے لیے پیش کیا۔ حیرت انگیز طور پر ناظرین یہ محسوس ہی نہ کر سکے کہ وہ کسی انسان کو نہیں بلکہ مصنوعی ذہانت سے تخلیق کردہ ماڈیول کو دیکھ رہے ہیں، جس کا لہجہ، چہرے کے تاثرات اور آواز کا اتار چڑھاؤ بالکل انسانی محسوس ہوتا تھا۔
پروگرام کے دوران اے آئی پریزنٹر نے ناظرین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آنے والے سالوں میں مصنوعی ذہانت دنیا بھر کے شعبوں کو بدل کر رکھ دے گی، اور کئی لوگ اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھو سکتے ہیں، جن میں کال سینٹر ورکرز، کسٹمر سروس ایجنٹس اور حتیٰ کہ ٹی وی پریزنٹرز بھی شامل ہیں۔ اسی لمحے اس نے انکشاف کیا کہ وہ خود حقیقی نہیں بلکہ ایک اے آئی پریزنٹر ہے جسے برطانوی ٹی وی نے تخلیق کیا ہے۔
یہ تجربہ نہ صرف ٹیکنالوجی کی برق رفتاری سے ترقی کی علامت ہے بلکہ یہ سوال بھی پیدا کرتا ہے کہ جب اے آئی اتنی حقیقی، کم خرچ اور مؤثر شکل اختیار کر لے تو پھر میڈیا، صحافت اور تخلیقی صنعتوں میں انسانوں کا مستقبل کیا ہوگا؟
عالمی سطح پر میڈیا سے وابستہ افراد نے چینل 4 کے اس اقدام پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور اس رجحان کو انسانی ملازمتوں کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل ہالی ووڈ اداکار ایک اے آئی اداکارہ کی تخلیق کے خلاف احتجاج کر چکے ہیں، جبکہ البانیہ میں اے آئی وزیر اور جاپان میں ایک سیاسی جماعت کی قیادت بھی مصنوعی ذہانت کے حوالے کی جا چکی ہے۔