فلور ملوں کا سستا آٹا فراہم کرنے سے انکار، پنجاب حکومت متحرک
اشاعت کی تاریخ: 4th, September 2025 GMT
پنجاب حکومت نے آٹے کی قیمتوں میں اضافے اور سپلائی کے تعطل کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کا اعلان کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق فلور ملوں کے جانب سے سستا آٹا فراہم کرنے سے انکار کے بعد صوبائی حکومت نے **پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کو متحرک کرنے** کا فیصلہ کیا ہے تاکہ گندم اور آٹے کی ذخیرہ اندوزی پر قابو پایا جا سکے۔
رپورٹ کے مطابق حکومت پنجاب نے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت کارروائی کے لیے **پیرا فورس کو بھی ٹاسک دے دیا ہے**۔ اس کے ساتھ ہی گندم کو فیڈ ملوں میں استعمال کرنے پر پابندی یقینی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ عوامی استعمال کے لیے گندم وافر مقدار میں دستیاب رہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے آٹے اور روٹی کے نرخ بڑھنے سے روکنے کے لیے حد مقرر کر دی ہے۔
روٹی کا نرخ 14 روپے سے زیادہ نہیں ہوگا۔
20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت 1800 روپے سے تجاوز نہیں کرے گی۔
ماہرین کے مطابق اگر ان فیصلوں پر سختی سے عملدرآمد ہوا تو ذخیرہ اندوزی پر قابو پا کر عام آدمی کو ریلیف دیا جا سکے گا، بصورتِ دیگر فلور مل مالکان اور حکومت کے درمیان تنازعہ مزید سنگین صورت اختیار کر سکتا ہے۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
فیکٹری کے ایک ملازم کے اکاؤنٹ میں تمام ملازمین کی تنخواہ ٹرانسفر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ماسکو: روس میں ایک فیکٹری ملازم کو غلطی سے تمام ملازمین کی تنخواہ ایک ساتھ وصول ہوگئی۔ تاہم جب کمپنی نے اس سے واپسی کا مطالبہ کیا تو اس نے انکار کردیا۔
خانٹی مانسیسک میں ایک فیکٹری نے اپنے ورکر ولادیمیر ریچاگوف پر 7 ملین روبلز (87,000 ڈالرز) واپس کرنے سے انکار پر مقدمہ دائر کیا ہے۔ یہ رقم سافٹ ویئر کی خرابی کی وجہ سے غلطی سے ملازم کو وصول ہوگئی تھی۔ جب اسے اپنی بینکنگ ایپ سے رقم کی اطلاع موصول ہوئی تو ولادیمیر ریچاگوف کو اپنی آنکھوں پر یقین نہیں آیا۔ اس نے 7,112,254 روبل (87,000 ڈالرز) کی رقم کو بونس سمجھا۔
ملازم کے ساتھیوں کے درمیان اگرچہ یہ افواہیں پھیلی ہوئی تھیں کہ ان کی فیکٹری ان کے لیے ایک نفع بخش سال کے بعد 13ویں تنخواہ تیار کر رہی ہے، لیکن اس نے کبھی بھی اس طرح کی توقع نہیں کی تھی۔
لیکن یہ کروڑ پتی بننے کی اس کی خوشی کچھ ہی دیر کے لیے رہی کیونکہ اسے جلد ہی محکمہ اکاؤنٹنگ سے فون کالز موصول ہونے لگیں کہ اسے غلطی سے 7 ملین روبل منتقل کر دیے گئے ہیں اور اسے واپس کرنا پڑے گا۔
لیکن آن لائن کچھ تحقیق کرنے کے بعد ولادیمیر نے ایک تکنیکی error کی نشاندہی کی بنا پر رقم واپس کرنے سے انکار کردیا اور اب کیس سپریم کورٹ میں داخل کرادیا گیا ہے جہاں اس کا حتمی فیصلہ ہوگا۔