اقوام متحدہ کا پاکستان میں سیلاب کے نتیجے میں جانی و مالی نقصان پر اظہار افسوس
اشاعت کی تاریخ: 4th, September 2025 GMT
اقوام متحدہ کا پاکستان میں سیلاب کے نتیجے میں جانی و مالی نقصان پر اظہار افسوس United nation WhatsAppFacebookTwitter 0 4 September, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)اقوام متحدہ کے سیکرٹر ی جنرل انتونیو گوتریش نے پاکستان میں حالیہ تباہ کن سیلاب پر افسوس کا اظہار کیا ہے، جس کے نتیجے میں سیکڑوں افراد جاں بحق اور تقریبا 15 لاکھ متاثر ہوئے۔
سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفین دوجارک کے مطابق یہ سیلاب شدید مون سون بارشوں کے باعث آ یا جسے موسمیاتی تبدیلیوں نے مزید سنگین بنا دیا، اس قدرتی آفت سے 3000 سے زائد مکانات، 400 سے زیادہ سکول اور 40 کے قریب صحت مراکز کو نقصان پہنچا جبکہ لاکھوں افراد کو فوری انسانی امداد کی ضرورت ہے۔
سیکرٹر ی جنرل نے پاکستانی حکومت کی امدادی کوششوں کو سراہتے ہوئے پنجاب میں 10 لاکھ سے زائد افراد کی محفوظ مقامات پر منتقلی پر ان کی تعریف کی۔ انہوں نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی تعزیت کا اظہار ، زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا اور حکومت و عوامِ پاکستان کے ساتھ یکجہتی کا اعادہ کیا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپیوٹن سے ملاقات کے بعد کم جانگ کی کرسی کی صفائی، ڈی این اے کے ثبوت مٹا دیے گئے، ویڈیو وائرل پیوٹن سے ملاقات کے بعد کم جانگ کی کرسی کی صفائی، ڈی این اے کے ثبوت مٹا دیے گئے، ویڈیو وائرل آئی ایم ایف نے پاکستان کے پبلک فنانشل مینجمنٹ سسٹم میں 9خامیوں کی نشاندہی کر دی ججز نے وہ کردار ادا نہیں کیا جو انہیں کرنا چاہئے تھا،جو تباہی ہمارے ہاتھوں ہوئی ہمیں تسلیم کرنا چاہئے، جسٹس اطہرمن اللہ اسلام آباد ہائیکورٹ، مختلف سیکٹرز میں پلاٹس کی الاٹمنٹ منسوخ کرنے کا سی ڈی اے کا آرڈر معطل، نوٹس جاری جناح ہاؤس حملہ کیس: علیمہ خان کے بیٹے شیرشاہ کی بھی ضمانت منظور فلسطینی چیف جسٹس اور امام مسجد اقصیٰ کی پاکستان آمد، وفاقی وزیر مذہبی امور سے ملاقاتCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
پاکستان کے سیلاب زدہ علاقوں میں’ شدید انسانی بحران’ ہے، عالمی برادری امداد فراہم کرے، اقوام متحدہ
اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں حالیہ مون سون بارشوں اور ان کے نتیجے میں سیلاب کے باعث60 لاکھ سے زیادہ افراد متاثر جبکہ 25 لاکھ سے زیادہ بے گھر ہوچکے ہیں،سیلاب زدہ علاقوں کی صورتحال’ شدید انسانی بحران’ کی شکل اختیار کرچکی ہے ،عالمی برادری اس بحران سے نمٹنے کے لیے امداد فراہم کرے۔
یہ بات اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسانی امور (او سی ایچ اے ) کے سربراہ کالوس گیہا نے ا پنی حالیہ رپورٹ میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ریکارڈ مون سون بارشوں اور سیلاب نے تباہی مچا دی جس کے نتیجے میں 60 لاکھ سے زائد افراد متاثر اور 25 لاکھ سے زیادہ بے گھر ہو چکے ہیں۔ انہوں نے موجودہ صورتحال کو ’ شدید انسانی بحران’ قرار دیتے ہوئے فوری عالمی امداد کی اپیل کی ۔
کارلوس گیہا نے کہا کہ پاکستان کے علاقوں پنجاب، خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان میں آنے والے سیلاب نے مقامی آبادی کو مکمل طور پر بےیار و مددگار کر دیا ہے اور جو کچھ ہم دیکھ رہے ہیں وہ صرف آغاز ہے، اصل تباہی اس سے کہیں زیادہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق جون کے آخر سے شروع ہونے والی شدید بارشوں کے باعث اب تک ایک ہزار کے قریب افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جن میں 250 بچے بھی شامل ہیں، سیلاب نے سب سے زیادہ نقصان پنجاب کو پہنچایا ہے جہاں بھارت کی جانب سے ڈیموں سے پانی چھوڑنے کے بعد دریاؤں نے تباہی مچائی اور 47 لاکھ افراد متاثر ہوئے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ کئی علاقوں میں پورے پورے گاؤں پانی میں ڈوب چکے ، سڑکیں اور پل تباہ ہو گئے ہیں جبکہ 2.2 ملین ہیکٹر زرعی زمین بھی زیرِ آب آ گئی ہے، گندم کے آٹے کی قیمت میں صرف ستمبر کے پہلے ہفتے میں 25 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
کارلوس گیہا نے کہا کہ یہ وہ کسان ہیں جو پورے ملک کا پیٹ پالتے ہیں آج ان کے پاس نہ زمین ہے، نہ مویشی اور نہ ہی کوئی سہارا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ نے فوری امداد کے لیے 5 ملین ڈالر جاری کیے ہیں جبکہ مزید 1.5 ملین ڈالر مقامی این جی اوز کو دیے گئے ہیں، تاہم حکام کا کہنا ہے کہ کئی دیہی علاقے اب بھی مکمل طور پر کٹے ہوئے ہیں جہاں امدادی سامان صرف کشتیوں یا ہیلی کاپٹروں کے ذریعے پہنچایا جا رہا ہے۔
کارلوس گیہا نے کہا کہ سیلاب کے باعث ملیریا، ڈینگی اور ہیضے جیسی بیماریوں کے پھیلنے کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے جبکہ پانی، خوراک، ادویات اور پناہ گاہوں کی اشد ضرورت ہے۔
انہوں نے کہاکہ اصل چیلنج اگلا مرحلہ ہے جب ان متاثرین کو دوبارہ زندگی کی طرف واپس لانا ہوگا۔انہوں نے عالمی برادری کو یاد دلایا کہ یہ پاکستان کی غلطی نہیں بلکہ وہ ممالک جو ماحولیاتی تبدیلی کے ذمہ دار ہیں انہیں اس بحران کی ذمے داری بھی اٹھانی ہوگی۔