پاکستان اور جاپان کے درمیان دوطرفہ سیاسی مشاورت کا 14واں دور مکمل، تعلقات مزید مستحکم بنانے پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 4th, September 2025 GMT
پاکستان اور جاپان کے درمیان دوطرفہ سیاسی مشاورت کا 14واں دور اسلام آباد میں منعقد ہوا، جس میں دونوں ممالک نے تجارت، سرمایہ کاری، ترقی، تعلیم اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
اجلاس کی صدارت پاکستان کے اسپیشل سیکرٹری برائے خارجہ امور نبیل منیر اور جاپان کے نائب وزیر خارجہ اکاہوری تاکیشی نے مشترکہ طور پر کی۔ دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق مشاورت کے دوران دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں جنوبی ایشیا، مشرقِ وسطیٰ اور ایشیا پیسیفک کی علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
فریقین نے افغانستان کی موجودہ صورتِ حال پر بھی گفتگو کی اور خطے میں استحکام کی ضرورت پر زور دیا۔
دونوں ممالک نے کثیرالجہتی تعاون کو فروغ دینے اور پائیدار شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔
اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق ہوا کہ اعلیٰ سطح وفود کے تبادلوں کو جاری رکھا جائے گا، اور سیاسی مشاورت کا اگلا دور ٹوکیو میں منعقد ہوگا۔
دفتر خارجہ کے مطابق یہ مشاورت دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے، مشترکہ مفادات کو فروغ دینے اور عالمی و علاقائی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنے کی کوششوں کا تسلسل ہے۔
Post Views: 2
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
امریکا اور بھارت کے درمیان 10 سالہ دفاعی معاہدہ، خطے میں نئی صف بندی کا آغاز
امریکا اور بھارت نے 10 سالہ دفاعی فریم ورک معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں۔ امریکی وزیرِ دفاع پِیٹ ہیگسیتھ نے کہا ہے کہ یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون، ٹیکنالوجی کے تبادلے اور معلومات کے اشتراک کو مزید مضبوط بنائے گا۔
ہیگسیتھ کے مطابق، یہ فریم ورک علاقائی استحکام اور مشترکہ سلامتی کے لیے سنگِ میل ثابت ہوگا۔ انہوں نے ایکس (سابق ٹوئٹر) پر کہا: “ہمارے دفاعی تعلقات پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط ہیں۔”
بھارتی وزیرِ دفاع راج ناتھ سنگھ کے ساتھ یہ ملاقات آسیان دفاعی وزرائے اجلاس پلس کے موقع پر کوالالمپور میں ہوئی۔ معاہدے پر دستخط کے بعد امریکی وزیرِ دفاع نے بھارت کے ساتھ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ “یہ تعلقات دنیا کے سب سے اہم شراکت داریوں میں سے ایک ہیں۔”
ہیگسیتھ نے اس معاہدے کو “مہتواکانکشی اور تاریخی” قرار دیا اور کہا کہ یہ دونوں افواج کے درمیان مزید گہرے اور بامعنی تعاون کی راہ ہموار کرے گا۔
یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے حال ہی میں بھارتی وزیرِ خارجہ سبرامنیم جے شنکر سے ملاقات کی تھی۔ دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات اور خطے کی سلامتی پر گفتگو کی۔
I just met with @rajnathsingh to sign a 10-year U.S.-India Defense Framework.
This advances our defense partnership, a cornerstone for regional stability and deterrence.
We're enhancing our coordination, info sharing, and tech cooperation. Our defense ties have never been… pic.twitter.com/hPmkZdMDv2
یاد رہے کہ حالیہ مہینوں میں امریکا اور بھارت کے تعلقات میں کشیدگی دیکھی گئی تھی، جب سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت پر 50 فیصد تجارتی محصولات عائد کیے تھے اور نئی دہلی پر روس سے تیل خریدنے کے الزامات لگائے تھے۔
امریکا نے گزشتہ ماہ H-1B ویزا پر ایک وقتی 100,000 ڈالر فیس بھی عائد کی تھی، جس سے بڑی تعداد میں بھارتی متاثر ہوئے۔