پنجاب کے دریاؤں میں سیلاب سے نقصانات؛ اموات 49 ہوگئیں، تقریباً 39لاکھ افراد متاثر
اشاعت کی تاریخ: 5th, September 2025 GMT
لاہور:
ملک کے بالائی علاقوں میں موسلادھار بارشوں کے بعد دریائے راوی، ستلج اور چناب میں سیلاب کے باعث جاں بحق افراد کی تعداد 49 ہوگئی جبکہ مجموعی طور پر 38 لاکھ 92 ہزار لوگ متاثر ہوئے۔
پی ڈی ایم اے پنجاب نے سیلاب کے باعث ہونے والے نقصانات کی رپورٹ جاری کر دی۔
ریلیف کمشنر پنجاب کے مطابق دریائے راوی، ستلج اور چناب میں شدید سیلابی صورتحال کے باعث 3900 سے زائد موضع جات متاثر ہوئے۔ سیلاب میں پھنس جانے والے 18 لاکھ 39 ہزار لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔
شدید سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں 415 ریلیف کیمپس اور 466 میڈیکل کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔ مویشیوں کو علاج معالجے کی سہولت فراہم کرنے کے لیے 398 ویٹرنری کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔
ریلیف کمشنر نبیل جاوید نے بتایا کہ متاثرہ اضلاع میں ریسکیو وہ ریلیف سرگرمیوں میں 13 لاکھ 42 ہزار جانوروں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔
منگلا ڈیم 87 فیصد جبکہ تربیلا ڈیم 100 فیصد تک بھر چکا ہے۔ دریائے ستلج پر موجود انڈین بھاکڑا ڈیم 84 فیصد، پونگ ڈیم 98 فیصد جبکہ تھین ڈیم 92 فیصد تک بھر چکا ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایات کے پیش نظر شہریوں کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
دریائے ستلج کے سیلاب میں کمی
دریائے ستلج کے سیلاب میں کمی کے بعد بہاولپور کی دریائی تحصیلوں میں پانی کی سطح کم ہونے لگی مگر اب بھی کئی کئی فٹ پانی موجود ہے ۔
اوچ شریف، تحصیل خیرپور ٹامیوالی، تحصیل صدر بہاولپور میں درجنوں بستیاں بستور زیر آب ہیں۔
قادر آباد کے علاقے میں سرکاری اسکول کی عمارت میں پانچ فٹ پانی بھرا ہوا ہے۔ متاثرہ علاقوں سے سینکڑوں افراد ریلیف کیمپ منتقل کردیے گئے۔
سیلاب میں پھنسے لوگوں کو کشتیوں کے ذریعےکھانے کی فراہمی کی جارہی ہے۔