راولپنڈی اور مری میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ڈینگی کے 10 نئے کیس رپورٹ ہوئے، جس کے بعد ضلع بھر سے کیسز کی مجموعی تعداد 188 ہو گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی اور مری میں 46 ڈینگی مریضوں کی تصدیق، ایس او پیز کی خلاف ورزی پر لاکھوں روپے جرمانہ

محکمہ صحت کے مطابق راولپنڈی میں ڈینگی سے متاثرہ 70 مریض اس وقت مختلف ہسپتالوں میں زیرِ علاج ہیں۔ انسدادِ ڈینگی مہم کے دوران 12 لاکھ 13 ہزار 1 مقامات کو چیک کیا گیا، جن میں سے 1 لاکھ 18 ہزار 577 مقامات سے ڈینگی لاروا برآمد ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی اور مری میں ڈینگی کے مزید کیسز رپورٹ، تعداد 99 ہوگئی

حکام کا کہنا ہے کہ ایس او پیز کی خلاف ورزی پر 3 ہزار 390 مقدمات درج کیے گئے،ایک ہزار 314 مقامات کو سیل کیا گیا، جبکہ 3 ہزار 70 کو نوٹس جاری کر کے 71 لاکھ 89 ہزار 13 روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اسپتال ایس او پیز پولیس جرمانے ڈینگی راولپنڈی محکمہ صحت مری.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسپتال ایس او پیز پولیس ڈینگی راولپنڈی راولپنڈی اور مری میں

پڑھیں:

پنجاب سیلاب؛ نقصانات سے اموات کی تعداد 118 ہوگئی، 47لاکھ سے زائد افراد متاثر

لاہور:

پنجاب میں حالیہ سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے باعث اموات کی تعداد 118 تک پہنچ گئی جبکہ اب تک 47 لاکھ 23 ہزار افراد متاثر ہو چکے ہیں۔

پی ڈی ایم اے پنجاب نے دریائے راوی، ستلج اور چناب میں سیلاب کے باعث ہونے والے نقصانات کی رپورٹ جاری کر دی۔

ریلیف کمشنر پنجاب کے مطابق دریائے راوی، ستلج اور چناب میں شدید سیلابی صورتحال کے باعث 4ہزار 700 سے زائد موضع جات متاثر ہوئے۔

ریلیف کمشنر نبیل جاوید کے مطابق سیلاب میں پھنس جانے والے 26 لاکھ 11 ہزار لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ شدید سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں 337 ریلیف کیمپس اور 492 میڈیکل کیمپس بھی قائم کیے گئے ہیں۔

مویشیوں کو علاج معالجے کی سہولت فراہم کرنے کے لیے 368 ویٹرنری کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔ متاثرہ اضلاع میں ریسکیو اور ریلیف سرگرمیوں میں 20 لاکھ 89 ہزار جانوروں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔

ریلیف کمشنر پنجاب کے مطابق منگلا ڈیم 95 فیصد جبکہ تربیلا ڈیم 100 فیصد تک بھر چکا ہے۔ دریائے ستلج پر موجود انڈین بھاکڑا ڈیم 88 فیصد تک بھر چکا ہے، پونگ ڈیم 94 فیصد جبکہ تھین ڈیم 88 فیصد تک بھر چکا ہے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایات کے پیش نظر شہریوں کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا۔ سیلاب کے باعث ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگانے کے لیے سروے کا جلد آغاز کر دیا جائے گا، سروے مکمل ہونے پر شفافیت اور آسان طریقہ کار سے شہریوں کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • خسرہ کے دنیا میں دوبارہ پھیل جانے کا خطرہ سر اٹھانے لگا
  • اسلام آباد اور راولپنڈی میں ڈینگی کے کیسز میں اضافہ، مزید 24 افراد وائرس کا شکار
  • گوجرانوالہ: سالگرہ کا زہریلا کھانا کھانے سے ایک اور بچی جاں بحق، تعداد 4 ہوگئی
  • گڈو اور سکھر بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب‘ متاثرین کی تعداد ایک لاکھ 81 ہزار سے متجاوز
  • تھرپارکر، اسلام کوٹ میں ڈینگی کے کیسز کی شرح 50 فیصد سے بڑھ گئی
  • آشوبِ چشم کی وبا شدت اختیار کر گئی، اسپتالوں میں مریضوں کی تعداد میں اضافہ
  • پنجاب سیلاب؛ نقصانات سے اموات کی تعداد 118 ہوگئی، 47لاکھ سے زائد افراد متاثر
  • راولپنڈی میں 24 گھنٹوں کے دوران ڈینگی کے 16 نئے کیسز سامنے آگئے
  • پنجاب کے دریاؤں میں پانی کی سطح بلند ,کئی مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب
  • خیبر پی کے میں پولیو کے دو کیس رپورٹ‘ ملک میں تعداد 26 ہو گئی