25 ہزار روپے کے پرائز بانڈز رکھنے والے تیار ہوجائیں ! بڑی خبر آگئی
اشاعت کی تاریخ: 5th, September 2025 GMT
اگر آپ کے پاس 25 ہزار روپے مالیت کا پرائز بانڈ ہے، تو تیار ہو جائیں — کیونکہ اس کی قرعہ اندازی 10 ستمبر 2025 کو ہونے جا رہی ہے۔ یہ وہ موقع ہے جس کا انتظار ہزاروں سرمایہ کار ہر تین ماہ بعد کرتے ہیں۔
نیشنل سیونگز سینٹر کراچی میں 25,000 روپے کے پریمیم پرائز بانڈ (رجسٹرڈ) کی انیسویں قرعہ اندازی کا انعقاد کیا جائے گا۔ اس بانڈ کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ یہ رجسٹرڈ ہوتا ہے، یعنی بانڈ خریدار کے نام پر جاری کیا جاتا ہے، جس کے ذریعے نہ صرف آپ قرعہ اندازی میں شامل ہوتے ہیں بلکہ ہر چھ ماہ بعد منافع بھی حاصل کرتے ہیں۔
25,000 روپے کے پریمیم بانڈ میں انعامات کی تقسیم کچھ یوں ہے:
پہلا انعام: 3 کروڑ روپے کے 2 انعامات
دوسرا انعام: 1 کروڑ روپے کے 5 انعامات
تیسرا انعام: 3 لاکھ روپے کے 700 انعامات
ٹیکس کی کٹوتی کا طریقہ
اگر آپ خوش نصیب فاتح ہیں تو انعام کی رقم آپ کے بینک اکاؤنٹ میں براہِ راست منتقل کر دی جائے گی — کسی دعوے یا پیچیدہ عمل کی ضرورت نہیں۔ البتہ، ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں کے لیے 15% اور نان فائلرز کے لیے 30% ٹیکس کٹوتی لاگو ہوگی۔
بانڈز میں سرمایہ کاری کیوں؟
پرائز بانڈز کو پاکستان میں ایک محفوظ سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے۔ اگرچہ ان پر ماہانہ منافع نہیں ہوتا، لیکن انعامی رقم کے امکانات اور سرکاری گارنٹی کی بدولت یہ بانڈز عام افراد سے لے کر سنجیدہ سرمایہ کاروں تک کے لیے پرکشش انتخاب بن چکے ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
3سال، 28 لاکھ 94 ہزار پاکستانی بیرون ملک چلے گئے
لاہور:ملک میں ایک طرف بڑھتی ہوئی مہنگائی ، لاقانونیت اور بے روزگاری ہے تو دوسرا کاروبار شروع کرنے میں بھی طرح طرح کی مشکلات ہیں۔
انہی حالات سے تنگ آئے 28 لاکھ 94 ہزار 645پاکستانی گزشتہ تین سالوں کے دوران اپنے قریبی افراد کو چھوڑ کر بیرون ملک چلے گئے ہیں۔
بیرون ملک جانے والوں میں خواتین کی بڑی تعداد بھی شامل ہے۔ ڈاکٹر، انجینیئر ، ائی ٹی ایکسپرٹ ، اساتذہ ، بینکرز ، اکاؤنٹنٹ ، آڈیٹر ، ڈیزائنر ، آرکیٹیکچر کے ساتھ ساتھ پلمبر ، ڈرائیور ، ویلڈر اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد ملک چھوڑ گئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کو محکمہ پروٹیکٹر اینڈ امیگرانٹس سے ملنے والے اعداد و شمار کے مطابق یہ 15ستمبر تک کا ڈیٹا ہے۔
بیرون ملک جانے والے یہ افراد پروٹیکٹر کی فیس کی مد میں 26 ارب 62 کروڑ 48 لاکھ روپے کی بھاری رقم حکومت پاکستان کو ادا کرکے گئے۔
پروٹیکٹر اینڈ امیگرانٹس آفس آئے طلبہ، بزنس مینوں، ٹیچرز ، اکاؤنٹنٹ ، آرکیٹیکچر اور خواتین سے بات چیت کی گئی تو انہوں نے کہا یہاں پہ جتنی مہنگائی ہے اس حساب سے تنخواہ نہیں دی جاتی۔
یہاں مراعات بھی نہیں ملتی ہیں ۔ باہر کا رخ کرنے والے طالب علموں نے کہا یہاں پہ کچھ ادارے ہیں لیکن ان کی فیسیں بہت زیادہ ہیں ۔