پنجاب میں تاریخ کی مہنگی ترین گاڑی رجسٹرڈ، محکمہ ایکسائز نے نیا ریکارڈ قائم کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, September 2025 GMT
پنجاب ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ نے اپنی تاریخ کی سب سے مہنگی گاڑی رجسٹر کر کے نیا ریکارڈ قائم کر دیا ہے۔ محکمہ نے 17 کروڑ 60 لاکھ روپے مالیت کی ایک لگژری SUV کو رجسٹر کیا، جس پر صرف رجسٹریشن فیس ہی 9 کروڑ 44 لاکھ روپے وصول کی گئی—جو اب تک کی سب سے بڑی فیس ہے۔
گاڑی کس کی ہے؟
یہ جدید اور مہنگی گاڑی گوجرانوالہ کے رہائشی احمد وقاص کے نام پر رجسٹرڈ کی گئی ہے، جنہوں نے اپنی گاڑی کے لیے ایک یونیک نمبر پلیٹ WA-089″ بھی حاصل کی۔
محکمہ کا ردعمل
محکمہ ایکسائز کے ڈائریکٹر شاہد گیلانی کے مطابق، یہ رجسٹریشن ادارے کی تاریخ میں ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس سے قبل 2023 میں ایک رینج روور کی رجسٹریشن پر 91 لاکھ روپے کی فیس لی گئی تھی، جو اُس وقت ایک چھوٹی گاڑی کی قیمت کے برابر تھی۔
ریونیو میں بڑا اضافہ
محکمہ ایکسائز کی لاہور موٹر برانچ ریونیو کلیکشن میں سب سے آگے ہے اور مالی سال کے صرف پہلے دو ماہ میں 5 ارب روپے سے زائد کی وصولی کر چکی ہے۔ یہ پیش رفت ظاہر کرتی ہے کہ پنجاب میں محکمہ کس قدر متحرک اور نتیجہ خیز ثابت ہو رہا ہے۔
مارکیٹ ٹرینڈ کا اشارہ
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس رجسٹریشن سے نہ صرف محکمہ ایکسائز کی کارکردگی اور ریونیو بڑھا ہے بلکہ یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ ملک میں معاشی چیلنجز کے باوجود لگژری گاڑیوں کی مانگ میں کمی نہیں آئی۔
جہاں ایک طرف عام شہری مہنگائی اور گاڑیوں کی بڑھتی قیمتوں سے پریشان ہیں، وہیں دوسری طرف امیر طبقہ اب بھی مہنگی ترین گاڑیوں میں سرمایہ کاری کر رہا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: محکمہ ایکسائز
پڑھیں:
سندھ : گاڑیوں کی نمبر پلیٹس کی تبدیلی میں مزید 2 ماہ کا اضافہ
ویب ڈیسک:سندھ میں گاڑیوں کی نمبر پلیٹس کی تبدیلی میں مزید 2 ماہ کا اضافہ کر دیا گیا۔
محکمہ ایکسائز، ٹیکسیشن و نارکوٹکس کنٹرول سندھ نے گاڑیوں کی نمبر پلیٹس کی تبدیلی کی تاریخ میں توسیع کے حوالے سے باقاعدہ نوٹیفیکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔
نئے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق نئی جدید سکیورٹی فیچرڈ نمبر پلیٹس کی آخری تاریخ اب 31 دسمبر 2025 ہے۔
واضح رہے کہ سندھ میں اجرک والی نمبر پلیٹس کی ڈیڈ لائن 31 اکتوبر کو ختم ہو چکی ہے۔
پنجاب بار کونسل کی 75 نشستوں کیلئے پولنگ جاری
دوسری جانب محکمہ ایکسائز کا بتانا ہے کہ سندھ بھر میں تقریباً 65 لاکھ موٹر سائیکلیں رجسٹرڈ ہیں، صرف کراچی میں یہ تعداد 33 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔
بیشتر شہری موٹر سائیکلیں خرید تو لیتے ہیں لیکن انہیں اپنے نام رجسٹرڈ نہیں کرواتے، بلکہ اوپن لیٹر پر ہی استعمال کرتے ہیں جو قانوناً جرم ہے۔