کراچی:

ٹرائنگولر سیریز اور ایشیا کپ کی پلیئنگ الیون میں سلیکٹرز کا کوئی عمل دخل نہیں، کپتان اور ہیڈ کوچ ہی انتخاب کر رہے ہیں، دوسری جانب وکٹ کیپر کے حوالے سے سلیکشن کمیٹی کی تلاش ختم نہ ہوئی، ایشیا کپ کے بعد اس حوالے سے کام کیا جائے گا، محمد رضوان بدستور پلان کا حصہ ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سلیکٹرز نے مسلسل ناکامیوں کے باوجود محمد حارث کو کھلانے اور  محمد ابرار کو خاصی تاخیر سے موقع دینے کے معاملے سے دامن چھڑا لیا ہے، ذرائع کے مطابق پلیئنگ الیون کے انتخاب میں سلیکشن کمیٹی کا کوئی عمل دخل نہیں، یہ فیصلہ کوچ مائیک ہیسن اور کپتان سلمان علی آغا ہی کرتے ہیں۔

سلیکشن کمیٹی ذرائع کے مطابق اگر حارث اچھا پرفارم نہیں کر رہے تو صاحبزادہ فرحان کو وکٹ کیپر کی اضافی ذمہ داری بھی سونپی جا سکتی ہے، یاد رہے کہ اوپننگ بیٹر صاحبزادہ کو وکٹ کیپر قرار دینے پر سابق کپتان راشد لطیف بھی خاصی تنقید کر چکے ہیں، دورہ یو اے ای کے اسکواڈ میں شامل محمد وسیم جونیئر،حسین طلعت اور خوشدل شاہ کو ہی تاحال میدان میں اترنے کا موقع نہیں ملا، ٹیم مینجمنٹ کے پاس آپشنز بھی کم ہیں۔

 دوسری جانب ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں شامل  وکٹ کیپر بیٹر محمد حارث کی کارکردگی ان دنوں موضوع بحث بنی ہوئی ہے، آخری10 میچز میں انھوں نے صرف 2 بار دوہرے ہندسوں کو پار کیا اور سب سے بڑا اسکور15 رہا، حارث نے 52 رنز5.

77 کی اوسط سے بنائے، دورئہ بنگلہ دیش کے تینوں میچزس میں انھوں نے تیسرے نمبر پر بیٹنگ کی، ویسٹ انڈیز کیخلاف پہلے میچ میں 8، پھر بقیہ دونوں میچز میں چوتھی پوزیشن پر کھیلتے نظر آئے۔

جاری  ٹرائنگولر سیریز کے ابتدائی 3 میچز میں حارث نے نمبر 7 جبکہ چوتھے میں پانچویں نمبر پر بیٹنگ کی، بعض حلقے متواتر پوزیشن میں تبدیلی کو بھی ان کی خراب فارم کا سبب قرار دے رہے ہیں۔

اس حوالے سے ذرائع نے کہا کہ  سلیکٹرز کو بھی  حارث کی کارکردگی پر سخت تشویش ہے،  مگر اب ایونٹ کے دوران کچھ نہیں کیا جا سکتا، مستقبل کیلیے  بعض پرانے اور نئے وکٹ کیپنگ آپشنز نظروں میں ہیں،البتہ نئے وکٹ کیپرز کو تیار کرنے میں وقت لگے گا، محمد رضوان بھی بدستور پلانز کا حصہ ہیں ۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: وکٹ کیپر

پڑھیں:

امریكی انخلاء كیبعد ہی ملک كو ہتھیاروں سے پاک کیا جا سکتا ہے، عراقی وزیراعظم

اپنے ایک انٹرویو میں محمد شیاع السوڈانی کا کہنا تھا کہ ملکی سیکورٹی و استحکام کو برقرار رکھنے کے حوالے سے عراق کا موقف واضح ہے اور اس بات میں کوئی ابہام نہیں کہ جنگ اور امن کا فیصلہ سرکاری اداروں ہی کے ہاتھ میں ہے۔ اب کوئی بھی عنصر، عراق کو جنگ یا تصادم میں نہیں دھکیل سکتا۔ اسلام ٹائمز۔ عراقی وزیر اعظم "محمد شیاع السوڈانی" نے بغداد میں روئٹرز کو انٹرویو دیا، جس میں انہوں نے کہا كہ الحمد للہ ملک میں اب داعش موجود نہیں، امن و استحکام بھی قائم ہے، پھر 86 ممالک کے عسكری اتحاد کی موجودگی كی کیا ضرورت ہے؟۔ انہوں نے مزید کہا كہ اس کے بعد، یقیناً غیر سرکاری اداروں کو غیر مسلح کرنے کے لئے ایک واضح پروگرام پیش کیا جائے گا۔ سب یہی چاہتے ہیں۔ محمد شیاع السوڈانی نے وضاحت کی کہ غیر سرکاری ملیشیاء اپنے ہتھیار جمع کروا کر حكومتی سیکیورٹی فورسز میں شامل یا سیاست میں داخل ہو سکتے ہیں۔ واشنگٹن اور بغداد، عراق سے امریكی فوجیوں کے بتدریج انخلاء پر متفق ہو چکے ہیں۔ 2026ء کے آخر تک امریکی، عراق سے نکل جانے کا ارادہ ركھتے ہیں۔ ابتدائی طور پر 2025ء میں عالمی عسكری اتحاد كے انخلاء كا آغاز ہوا۔ محمد شیاع السوڈانی نے عراق میں مسلح ملیشیاء کی سرگرمیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا كہ ملکی سیکورٹی و استحکام کو برقرار رکھنے کے حوالے سے عراق کا موقف واضح ہے اور اس بات میں کوئی ابہام نہیں کہ جنگ اور امن کا فیصلہ سرکاری اداروں ہی کے ہاتھ میں ہے۔ اب کوئی بھی عنصر، عراق کو جنگ یا تصادم میں نہیں دھکیل سکتا۔

متعلقہ مضامین

  • امریكی انخلاء كیبعد ہی ملک كو ہتھیاروں سے پاک کیا جا سکتا ہے، عراقی وزیراعظم
  • ملک میں معاشی استحکام آگیا ہے: محمد اورنگزیب
  • وزیرِاعظم کا شاندار انتخاب، خواجہ آصف کا مشرف زیدی کی تقرری کا خیرمقدم
  • نیوزی لینڈ کے سابق کپتان کین ولیمسن کا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل سے ریٹائرمنٹ کا اعلان
  • تنزانیہ: متنازع صدارتی انتخاب کے بعد ملک بھر میں فسادات اور ہلاکتیں
  • تنزانیہ؛ متنازع صدارتی انتخاب میں سامیہ حسن 98 فیصد ووٹوں سے کامیاب قرار
  • گلگت بلتستان میرا گھر ہے، یہاں کے عوام نے اپنی مرضی سے 1947 میں پاکستان کا انتخاب کیا، صدر آصف زرداری
  • جنوبی افریقا کیخلاف فیصلہ کن ٹی ٹوئنٹی، پاکستان کی پلیئنگ الیون کیا ہوگی؟
  • بھارت خفیہ پراکسیز کے ذریعے پاکستان میں مداخلت کر رہا ہے، سپیکر پنجاب اسمبلی
  • پلیئنگ الیون میں ہوں یا نہ ہوں کوشش ہوتی ہے اچھا پرفارم کروں، سلمان مرزا