پلیئنگ الیون میں سلیکٹرز کا عمل دخل نہیں، کپتان اور کوچ ہی انتخاب کر رہے ہیں
اشاعت کی تاریخ: 6th, September 2025 GMT
کراچی:
ٹرائنگولر سیریز اور ایشیا کپ کی پلیئنگ الیون میں سلیکٹرز کا کوئی عمل دخل نہیں، کپتان اور ہیڈ کوچ ہی انتخاب کر رہے ہیں، دوسری جانب وکٹ کیپر کے حوالے سے سلیکشن کمیٹی کی تلاش ختم نہ ہوئی، ایشیا کپ کے بعد اس حوالے سے کام کیا جائے گا، محمد رضوان بدستور پلان کا حصہ ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سلیکٹرز نے مسلسل ناکامیوں کے باوجود محمد حارث کو کھلانے اور محمد ابرار کو خاصی تاخیر سے موقع دینے کے معاملے سے دامن چھڑا لیا ہے، ذرائع کے مطابق پلیئنگ الیون کے انتخاب میں سلیکشن کمیٹی کا کوئی عمل دخل نہیں، یہ فیصلہ کوچ مائیک ہیسن اور کپتان سلمان علی آغا ہی کرتے ہیں۔
سلیکشن کمیٹی ذرائع کے مطابق اگر حارث اچھا پرفارم نہیں کر رہے تو صاحبزادہ فرحان کو وکٹ کیپر کی اضافی ذمہ داری بھی سونپی جا سکتی ہے، یاد رہے کہ اوپننگ بیٹر صاحبزادہ کو وکٹ کیپر قرار دینے پر سابق کپتان راشد لطیف بھی خاصی تنقید کر چکے ہیں، دورہ یو اے ای کے اسکواڈ میں شامل محمد وسیم جونیئر،حسین طلعت اور خوشدل شاہ کو ہی تاحال میدان میں اترنے کا موقع نہیں ملا، ٹیم مینجمنٹ کے پاس آپشنز بھی کم ہیں۔
دوسری جانب ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں شامل وکٹ کیپر بیٹر محمد حارث کی کارکردگی ان دنوں موضوع بحث بنی ہوئی ہے، آخری10 میچز میں انھوں نے صرف 2 بار دوہرے ہندسوں کو پار کیا اور سب سے بڑا اسکور15 رہا، حارث نے 52 رنز5.
جاری ٹرائنگولر سیریز کے ابتدائی 3 میچز میں حارث نے نمبر 7 جبکہ چوتھے میں پانچویں نمبر پر بیٹنگ کی، بعض حلقے متواتر پوزیشن میں تبدیلی کو بھی ان کی خراب فارم کا سبب قرار دے رہے ہیں۔
اس حوالے سے ذرائع نے کہا کہ سلیکٹرز کو بھی حارث کی کارکردگی پر سخت تشویش ہے، مگر اب ایونٹ کے دوران کچھ نہیں کیا جا سکتا، مستقبل کیلیے بعض پرانے اور نئے وکٹ کیپنگ آپشنز نظروں میں ہیں،البتہ نئے وکٹ کیپرز کو تیار کرنے میں وقت لگے گا، محمد رضوان بھی بدستور پلانز کا حصہ ہیں ۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: وکٹ کیپر
پڑھیں:
کیا آئی سی سی غزہ پر کسی کپتان کا بیان برداشت کرپائے گا؟ بھارتی صحافی پہلگام کے ذکر پر برس پڑے
روش کمار نے سوال اٹھایا کہ بھارتی کپتان سوریا کمار یادیو کا بیان کیا بی سی سی آئی یا آئی سی سی کی منظوری کے بغیر دیا جاسکتا تھا، اگر کسی میچ میں پاکستانی یا کوئی اور کپتان غزہ یا فلسطین پر بیان دے تو کیا آئی سی سی اسے برداشت کر پائے گی۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ ایوارڈ یافتہ بھارتی صحافی روش کمار نے ایشیا کپ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان میچ کے دوران مصافحے کے تنازع پر سخت ردعمل دیا ہے۔ اپنے یوٹیوب چینل پر، جس کے 90 لاکھ سے زائد سبسکرائبرز ہیں، گفتگو کرتے ہوئے روش کمار نے کہا کہ پہلے کہا گیا کہ کھیل ہمیشہ اسپورٹس مین اسپرٹ کے تحت ہوتا ہے، لیکن اگر بھارتی کپتان پاکستانی کپتان سے ہاتھ ہی نہیں ملاتے تو یہ کیسی اسپورٹس مین اسپرٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ میچ کھیلا جا رہا ہے، ٹکٹیں بک رہی ہیں، اس سے آمدنی بھی ہو رہی ہے اور پھر عوام کو یہ کہہ کر بہلایا جا رہا ہے کہ کپتان نے ہاتھ نہیں ملایا۔ میچ سے قبل پہلگام دہشت گرد حملے میں مارے گئے افراد کی یاد کا حوالہ بھی دیا گیا تھا، ایسا لگتا ہے جیسے عوام کو ایک ٹوکن تھما دیا گیا ہو تاکہ وہ اسی کو حب الوطنی سمجھ کر خوش رہیں۔
روش کمار نے سوال اٹھایا کہ بھارتی کپتان سوریا کمار یادیو کا بیان کیا بی سی سی آئی یا آئی سی سی کی منظوری کے بغیر دیا جاسکتا تھا، اگر کسی میچ میں پاکستانی یا کوئی اور کپتان غزہ یا فلسطین پر بیان دے تو کیا آئی سی سی اسے برداشت کر پائے گی۔ ان کے بقول سوریا کمار یادیو کا بیان اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ اسپورٹس مین اسپرٹ میں سیاست کس حد تک شامل ہوچکی ہے۔ روش کمار نے مزید کہا کہ جس طرح بھارتی میڈیا کو ’گودی میڈیا‘ کہا جاتا ہے، ویسا ہی حال اب کرکٹ کا بھی دکھائی دے رہا ہے۔ انہوں نے شنگھائی تعاون تنظیم کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے دہشت گردی سے نمٹنے کے عزم پر بھارت کوئی اعتراض نہ جتا سکا، تو کیا اس پر بھی بھارتی کپتان کوئی بیان دینا پسند کریں گے۔