Express News:
2025-09-17@21:46:06 GMT

معرکہ حق کے ہیروز کو سلام، پاکستان نیوی کا شاندار کردار

اشاعت کی تاریخ: 6th, September 2025 GMT

اسلام آباد:

پاکستان نیوی کے جانباز سپوتوں نے آپریشن بنیان المرصوص میں سمندری حدود کا کامیاب دفاع کرکے تاریخ رقم کی۔

قوم اپنے بہادر سپوتوں پر فخر کرتی ہے جنہوں نے جان ہتھیلی پر رکھ کر وطن کی حرمت کی لاج رکھی۔

معرکہ حق کی شاندار کامیابیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے پاکستان نیوی کے وائس ایڈمرل راجہ رب نواز (ستارۂ بسالت) نے کہا کہ حالیہ معرکہ حق اور آپریشن بنیان المرصوص کے دوران پاکستان نیوی کے تمام آپریشنز کی میں نے چیف آف دی نیول اسٹاف کی اسٹریٹیجک رہنمائی میں براہ راست نگرانی کی۔ الحمدللہ پاکستان نیوی مکمل طور پر تیار تھی اور ہمارے شپس، ایئرکرافٹس اور میرینز اپنی اپنی ذمہ داریوں پر مؤثر انداز میں تعینات تھے۔

وائس ایڈمرل راجہ رب نواز نے کہا کہ ہم نے دشمن کو موثر طریقے سے ڈیٹر کیا حالانکہ وہ خود کو بحری طاقت میں برتر سمجھتا تھا مگر کسی قسم کی مہم جوئی کی جرات نہ کر سکا، پاکستان نیوی نے وطن کے سمندری مفادات محفوظ بنائے اور سمندری حدود کا بھرپور دفاع کیا۔

وائس ایڈمرل راجہ رب نواز کا کہنا تھا کہ میرا قوم سے پیغام ہے کہ پاکستان نیوی کی تیاری ہر گزرتے دن کے ساتھ مزید بہتر ہوگی اور انشاء اللہ ہر موقع پر سمندری حدود کا بھرپور دفاع کرے گی۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پاکستان نیوی

پڑھیں:

اسرائیل کے حملوں کی صرف مذمت کافی نہیں اب واضح لائحہ عمل دینا ہوگا، اسحاق ڈار

دوحہ(نیوز ڈیسک) نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے حملوں کی صرف مذمت کافی نہیں اب واضح لائحہ عمل دیناہوگا کیونکہ اسرائیل کی اشتعال انگیزی سے واضح ہے وہ ہر گز امن نہیں چاہتے۔

تفصیلات کے مطابق نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ قطر پر اسرائیل کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ یہ حملہ مکمل طور پر غیر متوقع اور ناقابل قبول اقدام ہے، ایک خودمختار ملک پر حملے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔

نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے حملوں کی صرف مذمت کافی نہیں ہے، اب وقت آگیا ہے کہ ایک واضح لائحہ عمل سامنے لایا جائے، دنیا کو اسرائیل کا راستہ روکنا ہوگا۔

پاکستان کے کردار سے متعلق سوال پر اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ برادر ملک قطر کے ساتھ کھڑے ہوکر فعال کردار ادا کیا ہے۔ او آئی سی فورم سے اسرائیل کی بھرپور انداز میں مذمت کی گئی اور قطر پر حملے کے بعد ہم نے صومالیہ کے ساتھ مل کر اقوامِ متحدہ کے ہنگامی اجلاس کی درخواست بھی دی ہے۔

غزہ اور فلسطین کی صورتحال پر ان کا کہنا تھا کہ غزہ کے عوام انتہائی مشکل وقت گزار رہے ہیں، اب وقت آگیا ہے کہ وہاں غیر مشروط جنگ بندی ہونی چاہیے، اسرائیل کی اشتعال انگیزی سے یہ واضح ہے کہ وہ کسی صورت امن نہیں چاہتے۔

نائب وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ مذاکرات اور بات چیت کے ذریعے پرامن حل کی حمایت کی ہے، میرے نزدیک مسائل کے حل کے لیے مذاکرات ہی بہترین راستہ ہیں، مگر اس کے لیے سب کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔

اقوامِ متحدہ اور سلامتی کونسل کے کردار کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل کو کشمیر اور فلسطین جیسے تنازعات پر اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے، اس ادارے میں اصلاحات کی ضرورت ہے تاکہ عالمی امن کے حوالے سے اس کا کردار مؤثر ہوسکے۔

پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ بطور ایٹمی قوت پاکستان امتِ مسلمہ کے ساتھ کھڑا ہے، ہمارے پاس مضبوط فوج اور بہترین دفاعی صلاحیتیں موجود ہیں، ہم کسی کو بھی اپنی خودمختاری اور سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دیں گے۔

بھارت کے حوالے سے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ بھارت یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کرسکتا تاہم بھارت سےکشمیرسمیت تمام مسائل پر بات چیت کے لئے تیار ہیں۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور سعودی عرب کے باہمی دفاعی معاہدے میں فیلڈ مارشل کا کلیدی کردار
  • صدر آصف علی زرداری اُرومچی پہنچ گئے، شاندار استقبال
  • سعودی فضائی حدود میں داخل ہونے پر جنگی طیاروں نے وزیراعظم کے جہاز کا شاندار استقبال کیا
  • 23 پاکستانی ماہی گیر عمان کی سمندری حدود میں ڈوب گئے
  • بنوں کے 23 ماہی گیر عمان کی سمندری حدود میں ڈوب گئے
  • معرکۂ حق کی کامیابی کے بعد بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہے: اے پی سی
  • بحری مفادات کے تحفظ میں نیوی کا کردار قابل ستائش ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • وزیراعظم محمد شہباز شریف سے پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل نوید اشرف کی ملاقات، پاکستان کی سمندری حدود کی نگرانی اور خطے میں بحری توازن برقرار رکھنے میں پاک بحریہ کا اہم کردار ہے ، وزیراعظم
  • اسرائیل کے حملوں کی صرف مذمت کافی نہیں اب واضح لائحہ عمل دینا ہوگا، اسحاق ڈار
  • میانوالی مین ای بسپراجیکٹ کا افتتاح ، علی پور کے فلڈریلیف کا دورہ‘ جمہوریت کے پاسبانوں کو سلام : مریم نواز