سمندری انٹرنیٹ کیبلز میں خرابی، پاکستان میں انٹرنیٹ سروس جزوی طور پر متاثر
اشاعت کی تاریخ: 6th, September 2025 GMT
جدہ، سعودی عرب کے قریب سمندر ی انٹرنیٹ کیبلز میں خرابی پیدا ہوگئی ہے جس کے باعث صارفین کو انٹرنیٹ سروس میں خرابی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ترجمان پی ٹی سی ایل گروپ کے مطابق خرابی کے باعث SMW4 اور IMEWE کی بینڈوڈتھ جزوی طور پر متاثر ہوئی ہے
ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستانی صارفین کو مصروف اوقات میں سروس کے معیار میں معمولی کمی کا سامنا ہوسکتا ہے
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے بین الاقوامی شراکت دار ادارے مسئلے کو ترجیحی بنیادوں پر حل کر رہے ہیں
پی ٹی سی ایل کی مقامی ٹیمیں صارفین پر اثرات کو کم سے کم کرنے کیلئے متبادل بینڈوڈتھ کا انتظام کر رہی ہیں
انہوں نے کہا کہ ہم صارفین کے صبر و تحمل کیلئے ان کے شکر گزار ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
غیر قانونی مقیم افغانوں کی بے دخلی کیلیے طورخم سرحد جزوی بحال، تجارت اور عام آمدورفت بدستور معطل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
طورخم سرحدی گزرگاہ کو 20 روز بعد دوبارہ کھول دیا گیا ہے، تاہم یہ اقدام صرف غیر قانونی طور پر پاکستان میں مقیم افغان شہریوں کی واپسی کے لیے کیا گیا ہے۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق ہزاروں افغان پناہ گزین اپنے وطن لوٹنے کے لیے طورخم امیگریشن سینٹر پہنچنا شروع ہو گئے ہیں، جہاں ان کی جانچ پڑتال اور قانونی کارروائی مکمل کرنے کے بعد انہیں افغانستان جانے کی اجازت دی جا رہی ہے۔
خیبر کے ڈپٹی کمشنر بلال شاہد نے تصدیق کی کہ سرحدی گزرگاہ تاحکم ثانی تجارت اور عام پیدل آمدورفت کے لیے بند رہے گی۔ انہوں نے بتایا کہ طورخم کو صرف اس مقصد کے لیے کھولا گیا ہے کہ ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کی واپسی ممکن بنائی جا سکے۔
واضح رہے کہ 11 اکتوبر کو پاک افغان کشیدگی کے باعث طورخم سرحد ہر قسم کی آمدورفت کے لیے مکمل طور پر بند کر دی گئی تھی۔ سرحد کی بندش کے بعد دونوں جانب سیکڑوں ٹرک پھنس گئے تھے اور تجارت کا پہیہ جام ہو گیا تھا۔ اب جزوی طور پر کھولے جانے سے تجارتی سرگرمیوں کی بحالی کی امید تو پیدا ہوئی ہے، لیکن سرکاری طور پر کہا گیا ہے کہ یہ اجازت صرف وطن واپسی کے خواہشمند افغان شہریوں تک محدود ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین (یو این ایچ سی آر) کے ترجمان قیصر خان آفریدی نے بتایا کہ 8 اکتوبر تک 6 لاکھ 15 ہزار سے زائد غیر قانونی افغان شہری طورخم کے راستے وطن واپس جا چکے ہیں۔ حالیہ اقدام کے بعد مزید ہزاروں افراد کی واپسی متوقع ہے۔