امریکی صدر کا محکمہ دفاع کا نام بدل کر ’محکمہ جنگ‘ رکھنے کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 6 September, 2025 سب نیوز

واشنگٹن (آئی پی ایس) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعہ کے روز ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کرتے ہوئے امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون (Department of Defense) کا نام تبدیل کر کے ”ڈپارٹمنٹ آف وار“ (Department of War) رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ نام مذکورہ ادارے کے پاس دوسری جنگِ عظیم تک تھا، تاہم بعد ازاں حکام نے اس کا نام محکمہ دفاع رکھ دیا تھا۔

عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ٹرمپ کا یہ اقدام امریکی فوج کو ری برانڈ کرنے کی ان کی تازہ کوشش ہے۔ اس سے قبل وہ واشنگٹن ڈی سی میں ایک غیر معمولی فوجی پریڈ کی صدارت کر چکے ہیں اور انہوں نے ان فوجی اڈوں کے پرانے نام بھی بحال کر دیے ہیں جنہیں 2020 کی نسلی انصاف کی تحریک کے بعد تبدیل کیا گیا تھا۔

حکم نامے کے فوراً بعد پینٹاگون نے اپنے ہیڈکوارٹر آرلنگٹن (ورجینیا) میں سائن بورڈز تبدیل کردیے ہیں۔ وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ کے دفتر کے دروازے پر نیا سائن بورڈ ”سیکریٹری آف وار“ اور ان کے نائب اسٹیو فین برگ کے کمرے پر ”ڈپٹی سیکریٹری آف وار“ کے نام سے نصب کردیا گیا ہے۔

پینٹاگون کے نام کی تبدیلی کے ساتھ ہی محکمہ دفاع کے آفیشل ایکس اکاؤنٹ پر بھی نام تبدیل کرکے Department of War (محکمہ جنگ) کر دیا گیا ہے۔

تقریبِ دستخط کے دوران صحافیوں سے گفتگو میں صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ یہ بہت اہم تبدیلی ہے کیونکہ یہ رویے کی بات ہے۔ یہ جیتنے کے بارے میں ہے۔

امریکی صدر کا کہنا تھا کہ موجودہ عالمی صورتحال کے پیش نظر نیا نام زیادہ موزوں ہے، محکمہ جنگ دنیا کو امریکی قوت کا پیغام دے گا۔

اس حکم کے تحت وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس تبدیلی کو مستقل بنانے کے لیے ضروری قانونی اور انتظامی اقدامات تجویز کریں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراسرائیلی یرغمالیوں کو رہا نہ کیا تو سخت اقدامات کیے جائیں گے، ٹرمپ کی حماس کو وارننگ اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا نہ کیا تو سخت اقدامات کیے جائیں گے، ٹرمپ کی حماس کو وارننگ یومِ دفاع: وفاقی دارالحکومت میں 31 توپوں کی سلامی؛ مزارِ قائد پر گارڈز کی تبدیلی کی تقریب سیلاب متاثرین کیلئے امریکا کی جانب سے امدادی سامان پاکستان پہنچ گیا ریاض سیزن سکس،کنگز سلام کو عالمی سطح پر نیٹ فلکس پر نشرکرنے کا اعلان برطانوی نائب وزیراعظم گھر کی خریداری پر کم ٹیکس ادا کرنے پر عہدے سے مستعفی سپریم کورٹ نے انتظامی معاملات پر فل کورٹ اجلاس طلب کرلیا TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: محکمہ دفاع امریکی صدر کا اعلان کا نام

پڑھیں:

ایٹمی دھماکے نہیں کر رہے ہیں، امریکی وزیر نے صدر ٹرمپ کے بیان کو غلط ثابت کردیا

واشنگٹن:

امریکا کے وزیر توانائی کرس رائٹ نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جو ایٹمی تجربات کا حکم دیا گیا ہے، ان میں فی الحال ایٹمی دھماکے شامل نہیں ہوں گے۔

رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق فوکس نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں امریکی وزیر توانائی اور ایٹمی دھماکوں کا اختیار رکھنے والے ادارے کے سربراہ کرس رائٹ نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ اس وقت جن تجربوں کی ہم بات کر رہے ہیں وہ سسٹم ٹیسٹ ہیں اور یہ ایٹمی دھماکے نہیں ہیں بلکہ یہ انہیں ہم نان-کریٹیکل دھماکے کہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان تجربات میں ایٹمی ہتھیار کے تمام دیگر حصوں کی جانچ شامل ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ صحیح طریقے سے کام کر رہے ہیں اور ایٹمی دھماکا کرنے کی صلاحیت کو فعال کر سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ تجربے نئے سسٹم کے تحت کیے جائیں گے تاکہ یقینی بنایا جا سکے کہ نئے تیار ہونے والے متبادل ایٹمی ہتھیار پرانے ہتھیاروں سے بہتر ہوں۔

کرس رائٹ نے کہا کہ ہماری سائنس اور کمپیوٹنگ کی طاقت کے ساتھ، ہم انتہائی درستی کے ساتھ بالکل معلوم کر سکتے ہیں کہ ایٹمی دھماکے میں کیا ہوگا اور اب ہم یہ جانچ سکتے ہیں کہ وہ نتائج کس صورت میں حاصل ہوئے اور جب بم کے ڈیزائن تبدیل کیے جاتے ہیں تو اس کے کیا نتائج ہوں گے۔

قبل ازیں جنوبی کوریا میں چین کے صدر شی جن پنگ سے ملاقات سے کچھ ہی دیر قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ انہوں نے امریکی فوج کو 33 سال بعد دوبارہ ایٹمی ہتھیاروں کے دھماکے شروع کرنے کا فوری حکم دیا ہے۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ کی ایٹمی تجربے کی آغاز کی دھمکی پر روس نے بھی خبردار کردیا؛ اہم بیان

ڈونلڈ ٹرمپ سے جب اس حوالے سے سوال کیا گیا کہ کیا ان تجربات میں وہ زیر زمین ایٹمی دھماکے بھی شامل ہوں گے جو سرد جنگ کے دوران عام تھے تو انہوں نے اس کا واضح جواب نہیں میں دیا تھا۔

یاد رہے کہ امریکا نے 1960، 1970 اور 1980 کی دہائیوں میں ایٹمی دھماکے کیے تھے۔

متعلقہ مضامین

  • مسیحوں کے قتل عام کا الزام،ٹرمپ کی نائیجیریا کیخلاف فوجی کارروائی کی دھمکی
  • ایٹمی دھماکے نہیں کر رہے ہیں، امریکی وزیر نے صدر ٹرمپ کے بیان کو غلط ثابت کردیا
  • غزہ میں امن فوج یا اسرائیلی تحفظ
  • پنجاب میں اسموگ کی شدت میں اضافہ، اسکولوں کے اوقات کار تبدیل
  • نمبر پلیٹس کی تبدیلی،گاڑی مالکان کو مزید دو ماہ کی مہلت مل گئی
  • سندھ میں گاڑیوں کی نمبر پلیٹس بنوانے کی تاریخ میں مزید 2 ماہ کی توسیع
  • سندھ : گاڑیوں کی نمبر پلیٹس کی تبدیلی میں مزید 2 ماہ کا اضافہ  
  • سندھ میں گاڑیوں کی نمبر پلیٹس کی تبدیلی کی تاریخ میں ایک بار پھر توسیع
  • سندھ میں گاڑیوں کی نمبر پلیٹس کی تبدیلی میں مزید توسیع کردی گئی
  • ایران کا امریکا پر جوہری دوغلا پن کا الزام، ٹرمپ کے جوہری تجربات کے اعلان کی مذمت