بالٹی مور میں امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کی میٹنگ میں پیش کی گئی ایک نئی تحقیق کے مطابق گزشتہ 25 برسوں میں امریکا میں ہائی بلڈ پریشر کے باعث گردوں کی بیماریوں سے اموات میں 48 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:چینی سائنسدانوں کا کارنامہ، خنزیرکے جنین سے انسانی گردے تیار کر لیے

ماہرین نے بتایا کہ سب سے زیادہ شرحِ اموات سیاہ فام امریکیوں میں ریکارڈ کی گئی، جو دیگر نسلی گروہوں کے مقابلے میں 3 گنا زیادہ ہے، جبکہ ہسپانوی نژاد افراد میں بھی نمایاں اضافہ دیکھا گیا۔

اعداد و شمار کے مطابق 1999 میں فی ایک لاکھ افراد میں 3.

3 اموات رپورٹ ہوئیں جو 2023 میں بڑھ کر 4.9 ہو گئیں۔

یہ بھی پڑھیں:سخت بلڈ پریشر کنٹرول، صحت مند اور کم خرچ

مردوں میں یہ شرح خواتین کے مقابلے زیادہ (4.5 بمقابلہ 3.7 فی ایک لاکھ) رہی۔

ماہرین نے کہا کہ بلڈ پریشر صرف فالج یا دل کے امراض کا باعث نہیں بنتا بلکہ یہ گردوں کی ناکامی اور اموات کی ایک بڑی وجہ بھی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بروقت علاج اور بلڈ پریشر پر قابو پا کر اس خطرے کو کم کیا جا سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا بالٹی مور بلڈ ہریشر علاج گردے

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا بالٹی مور بلڈ ہریشر علاج بلڈ پریشر

پڑھیں:

ملک بھر میں بارشوں اور سیلاب سے اموات 989 تک پہنچ گئیں

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: ملک بھر میں بارشوں اور سیلابی صورتحال کے باعث جاں بحق افراد کی تعداد بڑھ کر 989 تک جا پہنچی ہے جبکہ ایک ہزار 64 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بلوچستان کے علاقے کوہلو میں ڈوبنے کے باعث مزید چار بچے جان سے گئے۔ یوں 26 جون سے اب تک قیمتی جانیں گنوانے والوں کی مجموعی تعداد 989 ہو گئی ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق سب سے زیادہ اموات خیبرپختونخوا میں ریکارڈ کی گئیں جہاں 504 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔ پنجاب میں 287، سندھ میں 80، گلگت بلتستان میں 41، آزاد کشمیر میں 38، بلوچستان میں 30 اور اسلام آباد میں 9 ہلاکتیں رپورٹ ہوئیں۔

سیلابی ریلوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ایک ہزار 64 افراد زخمی بھی ہوئے۔ قدرتی آفات کے اس سلسلے میں اب تک 8 ہزار 441 مکانات متاثر ہوئے جن میں سے 2 ہزار 216 مکمل طور پر منہدم اور 6 ہزار 265 جزوی طور پر تباہ ہوئے۔ اس کے علاوہ 239 پل اور 674 کلومیٹر طویل سڑکیں بھی سیلابی پانی کی نذر ہو گئیں، جبکہ 6 ہزار 500 سے زائد مویشی ہلاک ہوئے۔

دوسری جانب محکمہ موسمیات نے مون سون کے گیارھویں اسپیل کی پیشگوئی کرتے ہوئے مزید بارشوں کا الرٹ جاری کر دیا ہے۔ بحیرہ عرب سے مرطوب ہوائیں ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہو رہی ہیں جس کے باعث 16 سے 19 ستمبر کے دوران خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان، کشمیر، اسلام آباد اور پنجاب کے مختلف اضلاع میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • عالمی تنازعات میں اموات کا بڑا سبب کلسٹر بم، یو این رپورٹ
  • پنجاب سیلاب؛ نقصانات سے اموات کی تعداد 118 ہوگئی، 47لاکھ سے زائد افراد متاثر
  • !ورزش اور غذا کے ساتھ بلڈپریشر کے مؤثر کنٹرول کیلئے یہ عوامل بھی اہم ہیں
  • پنجاب میں سیلاب سے 112 اموات، 47 لاکھ افراد متاثر، پی ڈی ایم اے
  • مظفرگڑھ میں سیلاب سے اموات کی تعداد 9 ہو گئی
  •  سرویکل کینسرسنگین مگر قابلِ علاج مرض ہے: نوید حیدر شیرازی
  • نواز شریف واقعی علاج کی غرض سے لندن گئے ہیں ؟
  •  چین کی نئی ایجاد بون گلوسے 3 منٹ میں فریکچر کا علاج ممکن
  • ملک بھر میں بارشوں اور سیلاب سے اموات 989 تک پہنچ گئیں
  • اداروں میں اصلاحات وقت کی ضرورت، پاکستان کا مستقبل مضبوط جمہوریت سے وابستہ ہے، صدر مملکت