امریکا نے روبوٹک کشتیاں سمندر میں کیوں اتاریں؟ وجہ سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 6th, September 2025 GMT
امریکی ادارے نیشنل اوشینک اینڈ ایٹموسفیرک ایڈمنسٹریشن (NOAA) نے سمندری طوفانوں کی شدت اور رویے کو سمجھنے کے لیے پانچ خودکار (ان کریوڈ) کشتیاں امریکی ورجن آئی لینڈز کے قریب سمندر میں بھیجی ہیں۔
یہ کشتیاں، جنہیں سی-اسٹارز کہا جاتا ہے، ہوا اور شمسی توانائی سے چلتی ہیں اور چھوٹے موٹرز کے ذریعے اپنی پوزیشن درست رکھتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:برطانیہ طوفان فلورِس کی لپیٹ میں، انسانی زندگی کے لیے خطرے کی وارننگ جاری
یہ طوفان کے دوران سمندر اور فضا کے ملاپ پر ڈیٹا اکٹھا کرتی ہیں اور تصاویر و ویڈیوز بھی بھیجتی ہیں تاکہ سائنسدان طوفان کی پیش گوئی بہتر بنا سکیں۔
NOAA کا کہنا ہے کہ اگر یہ تجربہ کامیاب ہوا تو مستقبل میں طوفانوں کی تحقیق اور پیش گوئی میں یہ کشتیاں اہم کردار ادا کریں گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
NOAA امریکا ربوٹک کشتیاں سمندر سمندری طوفان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا ربوٹک کشتیاں سمندری طوفان
پڑھیں:
ملائیشیا میں تودے گرنے سے متعدد افراد جاں بحق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کوالالمپور: ملائیشیا میں حالیہ طوفان کے باعث تودے گرنے سے متعدد افراد جاں بحق ہوگئے۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ملائیشیا میں حالیہ طوفان نے دیوہیکل تودوں کو بھی اپنی جگہ سے ہٹا دیا ہے، جو بالاآخر زمین کی جانب گرنے سے 13 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔
مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ملائیشیا کی ریاست صباح میں طوفان کے بعد قیامت خیز لینڈ سلائڈنگ میں تودوں کے باعث ہلاک شدگان میں7 بچے بھی شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق طوفان اور بارشوں نے گزشتہ 30 سالہ تاریخ کی شدید ترین تباہی مچائی ہے۔
مذکورہ حوالے سے ملائیشین حکام کا کہنا ہے کہ متاثرہ علاقے میں تودے گرنے کے 30 واقعات ریکارڈ ہوئے ہیں، جن سے متعدد سڑکیں بھی مختلف مقامات سے ٹوٹ گئی ہیں۔
یہ بات بھی علم میں رہے کہ اس سے بیشتر ریاست صباح میں 1996ءمیں سیلاب سے 200 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ درجنوں عماتیں سیلاب میں تباہ ہوگئی تھیں۔