وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ جنگ 1965 کے 60 سال بعد اپنے سے کئی گنا بڑے دشمن کا غرور مٹی میں ملایا، ملک کے نہ صرف جغرافیائی بلکہ سفارتی اور معاشی محاذ پر بھی پاک فوج کی قیادت اپنا بھرپور کردار ادا کررہی ہے۔

یومِ دفاع پاکستان کی مرکزی تقریب جناح ہال قلعہ سیالکوٹ میں منعقد ہوئی، وفاقی وزیر دفاع خواجہ  آصف نے ہلالِ استقلال کی تبدیلی کی رسم ادا کی، اسٹیشن کمانڈر، ارکان اسمبلی، ڈپٹی کمشنر اور ڈی پی او تقریب میں شریک ہوئے، پولیس، ریسکیو 1122 اور شہری دفاع کے رضاکاروں نے قومی پرچم کو سلامی پیش کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ آپریشن بنیان مرصوص جیسے واقعات قوموں کی زندگی کو جلا بخشتے ہیں، جنگ 1965 کے 60 سال بعد اپنے سے کئی گنا بڑے دشمن کا غرور مٹی میں ملایا، افواج پاکستان ملک و قوم کا تحفظ اپنے خون سے کررہی ہے۔

وزیر دفاع نے کہا کہ پاک فوج میں شہادت کا جذبہ اپنے عروج پر ہے، شہادت کے جذبے کے باعث ملک ناقابل تسخیر ہوچکا ہے، ملک کے نا صرف جغرافیائی بلکہ سفارتی اور معاشی محاذ پر پاک فوج کی قیادت اپنا بھرپور کردار ادا کررہی ہے۔

خواجہ  آصف نے کہا کہ آج تجدید عہد کا دن ہے، ذاتی مفادات سے بالاتر ہوکر ملک کی ترقی و خوشحالی کے لیے کام کرنا ہوگا۔

تقریب کے آخر میں جشنِ عید میلاد النبی ﷺ کی مناسبت سے کیک بھی کاٹا گیا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: وزیر دفاع نے کہا

پڑھیں:

عراق پر اسرائیلی حملے کی وارننگ کے بعد دفاعی اقدامات کا آغاز

 سیکیورٹی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صیہونی حکومت کا دعویٰ ہے کہ عراق ایرانی سرگرمیوں کا ایک نمایاں مرکز ہے اور بغداد حزب اللہ لبنان کے لیے ایک اسٹریٹجک گہرائی ہے اور مستقبل میں کسی بھی علاقائی محاذ آرائی میں عراق بنیادی کردار ادا کر سکتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ باخبر عراقی ذرائع کا کہنا ہے کہ عراق پر اسرائیلی حملے کے امکانات بڑھ گئے ہیں، اور اس بارے میں سنگین انتباہات کے حوالے سے ملک کے وزیراعظم کو سیکورٹی رپورٹ پہنچا دی گئی ہے۔ عراقی پارلیمنٹ میں سیکورٹی اور دفاعی کمیشن کے مطابق ملک کی انٹیلی جنس اور قومی سلامتی کے اداروں نے وزیراعظم اور عراقی مسلح افواج کے کمانڈر انچیف محمد شیاع السوڈانی کو ایک تفصیلی رپورٹ پیش کی ہے، جس میں اس امکان کے بارے میں سنگین انتباہات ہیں کہ عراق نتن یاہو کی جارحیت کا اگلا نشانہ ہو سکتا ہے۔ المنار ٹی وی کے مطابق عراقی انٹیلی جنس کے اندازوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ تل ابیب خطے میں ایک نیا محاذ کھولنے پر غور کر رہا ہے اور حالیہ علاقائی تبدیلیوں کی روشنی میں عراق اس کے لیے نمایاں آپشنز میں سے ایک ہے۔

 سیکیورٹی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صیہونی حکومت کا دعویٰ ہے کہ عراق ایرانی سرگرمیوں کا ایک نمایاں مرکز ہے اور بغداد حزب اللہ لبنان کے لیے ایک اسٹریٹجک گہرائی ہے اور مستقبل میں کسی بھی علاقائی محاذ آرائی میں عراق بنیادی کردار ادا کر سکتا ہے۔ ان انتباہات کے ساتھ ہی عراقی حکومت نے ایک نیا فضائی دفاعی نظام بنانے کے لیے آپریشنل اقدامات شروع کر دیئے ہیں، جو ملک کی فضائی حدود کی کسی بھی ممکنہ خلاف ورزی کا مقابلہ کرنے اور اپنی سرزمین کو بیرونی خطرات سے بچانے کے لیے دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے کی کوششوں کا حصہ ہیں۔    

متعلقہ مضامین

  • نیو یارک ڈیکلریشن: اسرائیل کی سفارتی تنہائی؟؟
  • وزیر دفاع خواجہ آصف کی نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف سے ملاقات
  • لندن، ہائی کمیشن میں یوم دفاع کی تقریب، سیلاب متاثرین کے ساتھ اظہار یکجہتی
  • قطر میں اسرائیلی حملہ امریکا کی مرضی سے ہوا: وزیرِ دفاع خواجہ آصف
  • مسلم ممالک کو نیٹو طرز کا اتحاد بنانا چاہیے، خواجہ آصف نے تجویز دیدی
  • قطر میں اسرائیلی حملہ امریکا کی مرضی سے ہوا: وزیر دفاع خواجہ آصف
  • پاکستان ہائی کمیشن لندن میں یوم دفاع کی تقریب، سیلاب متاثرین سے اظہارِ یکجہتی
  • عراق پر اسرائیلی حملے کی وارننگ کے بعد دفاعی اقدامات کا آغاز
  • بحری مفادات کے تحفظ میں نیوی کا کردار قابل ستائش ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • بھارتی کھلاڑیوں کا پاکستانی پلیئرز سے ہاتھ نہ ملانے پر وزیر دفاع کا سخت ردعمل