اسرائیلی فوج نے حماس کے ترجمان ابو عبیدہ کو شہید کرنے کی ویڈیو جاری کردی
اشاعت کی تاریخ: 6th, September 2025 GMT
اسرائیلی فوج نے ایک نئی تصویر جاری کی جس میں حماس کے حال ہی میں شہید کیے گئے ترجمان ابو عبیدہ کو محمد الضیف اور رافع سلامہ کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے ایک تصویر جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یہ حماس کے ترجمان حذیفہ الکحلوت المعروف ابو عبیدہ کی ہے۔
ترجمان اسرائیلی فوج نے اس تصویر کے ساتھ ایک ویڈیو بھی منسلک کی ہے جس میں حماس کے ایک ٹھکانے کو نشانہ بناتے ہوئے دکھایا گیا جہاں ان کے بقول ابو عبیدہ مقیم تھے۔
یاد رہے کہ ایک ہفتے قبل اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ غزہ میں ایک ملٹری کارروائی کے دوران حماس کے ترجمان ابوعبیدہ کو قتل کر دیا تھا۔
تازہ تصویر شیئر کرتے ہوئے ترجمان اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ ابو عبیدہ تصویر میں حماس کے فوجی ونگ کے کمانڈر محمد الضیف اور خان یونس بریگیڈ کے کمانڈر رافع سلامہ کے ساتھ نظر آ رہے ہیں۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان اویچائی ادرائی نے کہا کہ ابو عبیدہ ہمیشہ نقاب لگا کر ویڈیوز میں آتے تھے لیکن ہماری نظر سے پھر بھی بچ نہیں سکے۔
#عاجل جيش الدفاع الدفاع يكشف صورة جديدة للمدعو حذيفة الكحلوت الملقب #أبو_عبيدة
????هاجم جيش الدفاع وجهاز الشاباك، السبت الماضي وقضيا على الناطق باسم الجناح العسكري ورئيس منظومة الدعاية في حماس الإرهابية، المدعو حذيفة الكحلوت، الملقب ب "أبو عبيدة".
⭕️وفي وثيقة عُثر عليها في قطاع… pic.twitter.com/5Tjop2l3ea — افيخاي ادرعي (@AvichayAdraee) September 4, 2025
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسرائیلی فوج نے کے ترجمان حماس کے
پڑھیں:
اسرائیلی جاسوس، خیانت سے تختہ دار تک
اسلام ٹائمز: قانونی طریقہ کار کے مطابق اور بابک شہبازی کے وکیل کی موجودگی میں کیس کی سماعت ہوئی اور عدالت نے بابک شہبازی کو فساد فی الارض کے جرم میں سزائے موت سنائی۔ بابک شہبازی کے وکیل کی اپیل پر اس کا کیس سپریم کورٹ کو بھیجا گیا، جس نے اپیل مسترد کرتے ہوئے عدالت کی جانب سے جاری کیے گئے فیصلے کی توثیق اور حتمی شکل دے دی۔ سپریم کورٹ کی توثیق کے بعد جاری ہونے والے فیصلے پر 16 ستمبر 2025 کو عمل درآمد کر دیا گیا۔ خصوصی رپورٹ:
اسلامی جمہوریہ ایران میں بابک شہبازی نامی اسرائیلی جاسوس عدالتی فیصلے کے مطابو پھانسی دے دی گئی۔ ایران میں صیہونی جاسوسی ادارے موساد کے لئے کام کرنیوالےایجنٹ کواسرائیل کے لئے جاسوسی، دشمن کیساتھ تعاون، فساد فی الارض اورحساس معلومات کے تبادلےکا الزام تھا، جو قرائن اور شواہد کی بنیاد پر ثابت ہو گیا۔ بابک شہبازی ولد رحم خدا کا پیشہ ٹیلی کمیونیکیشن، ملٹری، سیکیورٹی اداروں اور مراکز سے منسلک کمپنیوں میں صنعتی کولنگ ڈیوائسز ڈیزائن اور انسٹال کرنے سے متعلق تھا۔پر اسرار جاسوس اورپھانسی پانے والےمجرم کاچار سال قبل اسماعیل فکری سے ایک ورچوئل گروپ میں بات چیت کے دوران تعلق بنا۔
اسماعیل فکری کو جون 2025 کو انٹیلی جنس تعاون اور زمین پر جنگ اور بدعنوانی کی سزا کے تحت صیہونی حکومت کے حق میں جاسوسی کے الزام میں پھانسی دے دی گئی۔ صنعتی کولنگ ڈیوائسز کو ڈیزائن کرنے اور انسٹال کرنے جیسے بابک شہبازی کے کام کے شعبے، خاص طور پر حساس مقامات اور کمپیوٹر نیٹ ورکس میں اسماعیل فکری کی مہارت کو دیکھتے ہوئے، اسماعیل فکری نے شہبازی سے نوکری مانگی اور اس نے اسماعیل فکری کو کئی پروجیکٹس پر اپنے ساتھ لایا۔ اپنی ملازمت (صنعتی گھریلو کولنگ ڈیوائسز کو ڈیزائن اور انسٹال کرنے) کی وجہ سے، شہبازی نے ٹیلی کمیونیکیشن، ملٹری، اور سیکیورٹی کے شعبوں میں ملک کے اہم اور بنیادی ڈھانچے کے مراکز کا معائنہ کیا۔
اس دوران وہ دشمن کو ڈیٹا سینٹرز کی خصوصیات اور جزیئات سے آگاہ کرتا رہا۔ اس لیے اس نے موساد کو پیسے اور بیرون ملک رہائش کے بدلے معلومات فروخت کرنے کا فیصلہ کیا۔ تاہم، اپنی شناخت کے ظاہر ہونے کے خوف سے، اس نے اسماعیل فکری کو پیسے کے عوض کمپیوٹر کی زیادہ مہارت اور سائنسی معلومات اور انگریزی میں روانی کے بہانے ایک ساتھی کے طور پر پروجیکٹ میں شامل کیا۔ اس نے اسماعیل فکری سے سائبر اسپیس میں اسرائیلی ورچوئل پیجز وزٹ کرنے اور اسرائیل کو اپنے اور اپنے خاندان کے لیے سیکیورٹی، امریکہ میں مستقل رہائش، اور 120 ملین ڈالر نقد یا ڈیجیٹل کرنسی کے عوض اعلیٰ ایرانی سرکاری حکام اور ان کی نقل و حرکت کے بارے میں معلومات فروخت کرنے کی پیشکش کی۔
جنوری 2022 میں موساد کے افسر نے بابک شہبازی اور اسماعیل فکری سےاسکائپ کے ذریعے ملاقات کی، اور انہیں ایک گھنٹے تک ڈیبریف کیا گیا۔ موساد کے افسر نے اس میٹنگ میں بابک شہبازی کو یقین دلایا کہ وہ تمام افراد جو موساد کے ساتھ تعاون کرتے ہیں انہیں اسرائیلی ایجنسی مکمل تحفظ فراہم کرتی ہے اور موساد انہیں اور ان کے اہل خانہ کوبھی خطرے کی صورت میں کچھ ہونے سے پہلے ہی محفوظ ترین چینل کے ذریعے ملک سے نکال دے گی۔ موساد کے افسر کے ساتھ اسکائپ پر ہونے والی دوسری گفتگو میں بابک شہبازی نے بتایا کہ اس کے پاس کچھ حساس مقامات تک رسائی کے کارڈز ہیں، ان کی گاڑی کی تلاشی نہیں لی جاتی، اور وہ کسی بھی ہ مرکز میں نصب کر سکتا ہے اور بعد موساد اسے دھماکے سے اڑا سکتی ہے۔
اس کے بعد، بابک شہبازی نے آزادانہ طور پر موساد کے چار افسران شموئل (کوڈ نیم سامی)، بنجمن، مائیکل، اور تربیت کے لیے ایک تکنیکی افسر کے ساتھ محفوظ رابطہ قائم کیا۔ موساد کے صیہونی ایجنٹوں کے ساتھ اپنی ہفتہ وار بات چیت میں، بابک شہبازی نے ایرانی حساس پراجیکٹس کے درست پتے، پراجیکٹ کی سرگرمی کی نوعیت، ہر پراجیکٹ میں فعال اہلکاروں کی تعداد، ہر کمپلیکس میں داخلے ہونے اور وہاں سے باہر نکلنے کا راستہ اور محفوظ انداز، ادارے کے سربراہ اور اہم افراد کی خصوصیات، تکنیکی مسائل اور پراجیکٹس کی خوبیاں اور کمزوریاں موساد کے افسران کو بھیجیں۔ موساد کے ساتھ تعاون کے دوران، اس سے ایک پیکیج وصول کرنے کے لیے کہا گیا جو موساد نے کسی خفیہ مقام پر چھپا رکھا تھا، اس میں ایک بڑی رقم اور اوزار موجود تھے۔
موساد کے ساتھ اپنے رابطے کے دوران، بابک شہبازی نے مواصلات کو خفیہ رکھنے کے بارے میں ہدایات، گرفتاری سے بچنے، خطرے کی صورت میں دستاویزات کو تباہ کرنے، خطرے کی صورت میں ملک سے باہر جانے، خطرے کا اشارہ، مخصوص حالات میں ظاہر ہونے کے لیے کور اسٹوری، حفاظتی پیکج کی فراہمی، حفاظتی پیکج کی فراہمی کا طریقے سمیت مکمل جاسوسی کی تریننگ لے رکھی تھی۔ اس نے 2023 میں موساد کے ایک افسر شموئل کی طرف سے ملنے والی ہدایات کی روشنی میں ایک ٹیبلیٹ ڈیوائس تیار کی اور حفاظتی نکات کی تعمیل کرنے کے لیے ٹیبلٹ کو ایک ایکٹو کرنے کے لئے وینڈر کے سم کارڈ کا استعمال کیا۔ موساد کے ایک اور افسر مائیکل نے بابک شہبازی کو مرحلہ وار سکھایا کہ ٹیبلٹ کا استعمال کرتے ہوئے محفوظ ارتباط کیسے قائم کرنا ہے۔
2024 کے اواخر میں اسماعیل فکری کی گرفتاری کا علم ہونے کے بعد، موساد کے حکم پر، بابک شہبازی نے ٹیبلٹ کو پٹھر مار کر توڑا اور اسے شاہرائے چلوس پر دریائے کرج میں پھینک دیا۔ اپنی گرفتاری کے بعد، بابک شہبازی نے بتایا کہ موساد سے اس کے رابطے کی بنیادی وجہ لالچ یعنی رقم کا حصول اور بیرون ملک منتقل ہونا تھا، اور یہ کہ اس نے موساد کے ساتھ تعاون کے بدلے کرپٹو کرنسی میں رقوم حاصل کی تھیں۔ بابک شہبازی کے خلاف مقدمہ اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف ایک دشمن بیرونی ریاست کے ساتھ تعاون کرنے، صیہونی حکومت کے فائدے کے لیے انٹیلی جنس، جاسوسی اور سیکورٹی معاملات میں تعاون کرنے اور صیہونی حکومت کی تصدیق، تقویت اور استحکام اور اس سے منسلک افراد کے ساتھ معلومات کے تبادلے کے الزام میں گرفتاری کے بعد عدالت میں چلایا گیا۔
اس کے بعد قانونی طریقہ کار کے مطابق اور بابک شہبازی کے وکیل کی موجودگی میں کیس کی سماعت ہوئی اور عدالت نے بابک شہبازی کو فساد فی الارض کے جرم میں سزائے موت سنائی۔ بابک شہبازی کے وکیل کی اپیل پر اس کا کیس سپریم کورٹ کو بھیجا گیا، جس نے اپیل مسترد کرتے ہوئے عدالت کی جانب سے جاری کیے گئے فیصلے کی توثیق اور حتمی شکل دے دی۔ سپریم کورٹ کی توثیق کے بعد جاری ہونے والے فیصلے پر 16 ستمبر 2025 کو عمل درآمد کر دیا گیا۔