لاہور: وزیر خزانہ پنجاب مجتبیٰ شجاع الرحمن کا کہنا ہے کہ سیلاب متاثرہ خاندانوں کو حکومت پنجاب کی جانب سے بجلی کے بلز اور مختلف ٹیکسز میں خصوصی رعایت دی جائے گی تاکہ ان کے معاشی بوجھ کو کم کیا جا سکے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق  وزیر خزانہ پنجاب   نے قائم سیلاب متاثرین کے کیمپ میں جشنِ عید میلاد النبی ﷺ کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے  کہا کہ حکومت متاثرین کو تنہا نہیں چھوڑے گی بلکہ ایک جامع ریلیف پیکج کے تحت انہیں مکمل تعاون فراہم کیا جائے گا، عید میلاد النبی ﷺ کا دن ہمیں صبر، بھائی چارے اور خدمتِ خلق کا درس دیتا ہے اور حکومت اسی جذبے کے تحت عوام کے دکھ درد میں شریک ہو رہی ہے۔

انہوں نے متاثرہ افراد کو یقین دہانی کرائی کہ ان کے روزمرہ مسائل کے حل، صحت و تعلیم کی سہولیات اور بنیادی ضرورتوں کی فراہمی کے لیے تمام دستیاب وسائل استعمال کیے جائیں گے۔

صوبائی وزیر کے دورے اور حکومتی اعلانات پر متاثرین نے اطمینان کا اظہار کیا اور ریلیف اقدامات کو خوش آئند قرار دیا۔

خیال رہے کہ  پنجاب سمیت ملک کے مختلف حصوں میں حالیہ بارشوں اور دریاؤں میں طغیانی کے باعث بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔ درجنوں بستیاں زیرِ آب آ چکی ہیں جبکہ لاکھوں افراد بے گھر ہو کر خیموں اور عارضی کیمپوں میں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔ کھڑی فصلیں اور مویشی شدید متاثر ہوئے ہیں جس سے دیہی معیشت کو بھاری نقصان پہنچا ہے۔ ریلیف سرگرمیوں کے باوجود کئی علاقوں میں خوراک، پینے کے پانی، ادویات اور صاف ستھری رہائش کی قلت برقرار ہے۔ سیلاب زدہ علاقوں میں بیماریوں کے پھیلنے کا خدشہ بھی بڑھ رہا ہے جس پر عوامی حلقے فوری اور مؤثر اقدامات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

پڑھیں:

حکومت سیلاب اور ہنگامی صورتحال میں ہرممکن ریلیف کی فراہمی کیلیے کوشاں ہے، شرجیل میمن

کراچی:

وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ حکومت قدرتی آفات اور ہنگامی حالات میں عوام کو ہر ممکن ریلیف فراہم کرنے کے لیے دن رات سرگرم ہے، متاثرہ افراد کو اکیلا نہیں چھوڑا جائے گا۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ریلیف آپریشن کے دوران متاثرین کو نہ صرف محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے بلکہ ان کے کھانے پینے، علاج معالجے اور مویشیوں کی دیکھ بھال کا بھی مکمل انتظام کیا گیا ہے۔

شرجیل میمن نے بتایا کہ لگڈو اور سکھر پر اونچے درجے جبکہ کوٹری بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ گڈو بیراج پر پانی کی آمد 6 لاکھ 24 ہزار 456 اور اخراج 5 لاکھ 94 ہزار 936 کیوسک، سکھر پر آمد 5 لاکھ 60 ہزار 890 اور اخراج 5 لاکھ 8 ہزار 830 کیوسک جبکہ کوٹری پر آمد 2 لاکھ 84 ہزار 325 اور اخراج 2 لاکھ 73 ہزار 170 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 3 ہزار 522 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا، یوں اب تک منتقل ہونے والوں کی کل تعداد ایک لاکھ 73 ہزار 27 ہو چکی ہے، جن میں سے 469 افراد اب بھی ریلیف کیمپس میں مقیم ہیں۔

وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ صوبے میں 183 فکسڈ اور موبائل ہیلتھ سائٹس کام کر رہی ہیں جہاں گزشتہ روز 4 ہزار 174 سے زائد مریضوں کا علاج کیا گیا، اس طرح مجموعی طور پر اب تک 92 ہزار 958 افراد علاج کی سہولت حاصل کر چکے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ حکومت سندھ نے لائیو اسٹاک کے تحفظ کے لیے بھی اقدامات کیے ہیں، گزشتہ روز 3 ہزار 192 مویشی محفوظ مقامات پر منتقل کیے گئے، جس کے بعد اب تک 4 لاکھ 50 ہزار 571 مویشیوں کو محفوظ کیا جا چکا ہے۔ اسی دوران 39 ہزار 589 مویشیوں کو ویکسین اور طبی سہولیات فراہم کی گئیں جبکہ مجموعی طور پر اب تک 13 لاکھ 5 ہزار 573 مویشیوں کا علاج اور ویکسینیشن کیا جا چکا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان بزنس فورم کا حکومت سے زرعی ریلیف پیکیج کی منظوری کا مطالبہ
  • پنجاب کو تاریخ کے بد ترین سیلاب کا سامنا ہے ، مریم نواز
  • آخری متاثرہ شخص کو ریلیف دینے تک چین سے نہیں بیٹھوں گی، مریم نواز
  • ترسیلات زر پاکستان کی لائف لائن، پالیسی تسلسل یقینی بنائیں گے: وزیر خزانہ
  • وقت نہ ہونے پر بھی سیلابی سیاست
  • حکومت سیلاب اور ہنگامی صورتحال میں ہرممکن ریلیف کی فراہمی کیلیے کوشاں ہے، شرجیل میمن
  • مظفر گڑھ: سیلاب متاثرین امدادی سامان کیلئے لڑ پڑے‘ متعدد کی حالت غیر 
  • اسلام آباد: سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف سیلاب متاثرین کے ریلیف کیمپ کا دورہ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے ہیں
  •  مظفرگڑھ: فلڈ ریلیف کیمپ میں بد نظمی سے کئی متاثرین کی حالت غیر ہوگئی
  • پنجاب کا بڑا حصہ ڈوب گیا، سندھ کے بیراجوں پر پانی کا دباؤ، کچے کے متعدد دیہات زیر آب