پاک چین زرعی سرمایہ کاری کانفرنس میں 4 ارب ڈالر کے معاہدے طے پا گئے
اشاعت کی تاریخ: 7th, September 2025 GMT
بیجنگ میں منعقدہ پاک چین زرعی سرمایہ کاری کانفرنس پاکستان کے لیے سنگ میل ثابت ہوئی، جہاں دونوں برادر ممالک کے درمیان 4 ارب ڈالر سے زائد کے تاریخی معاہدے طے پائے۔
اس موقع پر وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ رانا تنویر حسین نے اسے پاکستان کے زرعی مستقبل کے لیے ایک انقلابی قدم قرار دیا۔
کانفرنس کے دوران زرعی شعبے میں تعاون بڑھانے کے لیے 24 اہم مفاہمتی یادداشتوں پر اتفاق کیا گیا۔ ان معاہدوں میں جدید زرعی مشینری کی فراہمی، اعلیٰ معیار کے بیجوں کی تیاری اور اسمارٹ ایگریکلچر کے منصوبے شامل ہیں۔
رانا تنویر حسین نے کہا کہ پریسیژن ایگریکلچر کے تحت ڈیٹا پر مبنی کھیتی باڑی سے پاکستان میں نہ صرف فی ایکڑ پیداوار میں نمایاں اضافہ ہوگا بلکہ غذائی تحفظ بھی مضبوط ہوگا اور برآمدی صلاحیت کئی گنا بڑھ جائے گی۔
کانفرنس کے دوران وزیرِ خوراک نے چین کی نمایاں کمپنیوں جی ڈی ایس پی، سانگیانگ اور جِنگ ہوا سیڈ کے نمائندوں سے خصوصی ملاقاتیں بھی کیں۔ ان کمپنیوں نے پاکستان میں سرمایہ کاری اور تعاون پر اعتماد کا اظہار کیا۔
رانا تنویر حسین نے کہا کہ چین کی سالانہ 215 ارب ڈالر مالیت کی زرعی درآمدات پاکستان کے لیے بڑی منڈی کی حیثیت رکھتی ہیں اور پاکستان عالمی منڈی کے مقابلے میں کم قیمت پر معیاری زرعی اجناس فراہم کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں زرعی صنعت کے لیے جو پالیسیاں مرتب کی گئی ہیں، ان سے پاکستان کے زرعی شعبے میں نئی راہیں کھل رہی ہیں۔ ان پالیسیوں نے نہ صرف سرمایہ کاری کے مواقع بڑھائے ہیں بلکہ پاک چین تعلقات کو مزید گہرا اور طویل المدتی اسٹریٹجک شراکت داری میں بدل دیا ہے۔
یہ معاہدے پاکستان کے کسانوں کے لیے امید کی کرن ہیں، کیونکہ اس سے جدید ٹیکنالوجی تک رسائی اور عالمی منڈیوں میں جگہ بنانے کے مواقع میسر آئیں گے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق یہ پیش رفت مستقبل قریب میں پاکستان کو زرعی شعبے میں خود کفیل بنانے کے ساتھ ساتھ زرعی برآمدات میں نئے دور کا آغاز کرے گی۔
.ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: سرمایہ کاری پاکستان کے کے لیے
پڑھیں:
شرجیل میمن اور ناصر شاہ کی یوٹونگ بس کمپنی کو سندھ میں سرمایہ کاری کی دعوت
کراچی:سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن اور صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ نے چین میں یوٹونگ بس کمپنی کے حکام سے ملاقات کرکے انہیں سندھ میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔
ملاقات میں سندھ میں ٹرانسپورٹ اور توانائی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع پر تفصیلی بات چیت ہوئی، ٹرانسپورٹ و متبادل توانائی کے شعبوں میں تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔
یوٹونگ کے حکام نے وزراء کو اپنی نئی اور جدید ماڈل بسوں کے بارے میں بریفنگ دی، یوٹونگ حکام نے پاکستان بالخصوص سندھ میں بسیں متعارف کرانے میں دلچسپی کا اظہار بھی کیا۔
شرجیل میمن نے کہا کہ سندھ حکومت شہریوں کو معیاری اور محفوظ ٹرانسپورٹ فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے، دھابیجی اسپشل اکنامک زون غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لئے بہت بڑا موقع ہے، سرمایہ کاروں کو دس سالہ ٹیکس چھوٹ دی جارہی ہے۔
شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ دھابیجی انڈسٹریل زون میں حکومت سندھ کی جانب سے بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو تمام ممکنہ سہولیات فراہم کی جائیں گی، سندھ میں ٹرانسپورٹ کے شعبے میں بڑے پیمانے پر اصلاحات کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی سمیت صوبے کے دیگر شہروں میں عوام کو معیاری بس سروس فراہم کرنا ہماری ترجیح ہے، ہم چاہتے ہیں کہ یوٹونگ جیسے بین الاقوامی ادارے پاکستان آئیں اور جدید بسیں تیار کر کے یہاں کی مارکیٹ کی ضروریات کو پورا کریں، سندھ حکومت سرمایہ کاروں کو مکمل سہولتیں اور تحفظ فراہم کرے گی۔
سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ سندھ میں ماحول دوست اور توانائی کے متبادل ذرائع پر مبنی پبلک ٹرانسپورٹ متعارف کرائی جائے، یوٹونگ بسیں ماحول دوست اور توانائی کے متبادل ذرائع کے حوالے سے بہترین آپشن ثابت ہو سکتی ہیں۔
سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت شفاف سرمایہ کاری کے لیے ہر ممکن تعاون کرے گی، عوام کو بہتر سہولیات کی فراہمی اور سرمایہ کاروں کو پائیدار کاروباری ماحول کی فراہمی حکومت سندھ کا عزم ہے۔