خلائی، سائبر اور الیکٹرانک وارفیئر سے فضائی سرحدوں کے دفاع کیلیے پر عزم ہیں، سربراہ پاک فضائیہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, September 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے کہا ہے کہ فضائی سرحدوں کے تحفظ کے لیے خلائی صلاحیتوں، الیکٹرانک وارفیئر اور سائبر ٹیکنالوجیز کے استعمال پر مکمل طور پر پرعزم ہیں۔
7 ستمبر کو ملک بھر کی تمام ایئر بیسز پر یومِ شہداء منایا گیا۔ ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد میں منعقدہ مرکزی تقریب میں ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو مہمانِ خصوصی تھے۔ تقریب کا آغاز قرآن خوانی اور خصوصی دعاؤں سے ہوا، جنہیں قیامِ پاکستان سے لے کر آج تک وطن کے لیے جانیں نچھاور کرنے والے شہداء کے نام کیا گیا۔
خطاب میں سربراہ پاک فضائیہ نے کہا کہ ایثار، حوصلہ مندی اور پیشہ ورانہ مہارت پاک فضائیہ کی پہچان ہیں۔ یوم شہداء افواجِ پاکستان کی بہادری، قربانی اور جذبۂ ایثار کا استعارہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی سلامتی کی بدلتی صورتحال سے بخوبی آگاہ ہیں اور ہر چیلنج کے مقابلے کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے آپریشن بنیان المرصوص کے دوران فضائیہ کی کامیابیوں کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ اس بات کا ثبوت ہیں کہ پاک فضائیہ اپنی مکمل قوتِ ارادی اور عسکری صلاحیت کے ساتھ وطن کے دفاع کے لیے ہمہ وقت تیار ہے۔
ایئر چیف نے اپنے شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کیا اور کہا کہ ان کی قربانیاں آنے والی نسلوں کے لیے مشعلِ راہ ہیں۔ انہوں نے مقبوضہ کشمیر کے عوام کی جدوجہدِ آزادی کے لیے غیر متزلزل حمایت کا اعادہ بھی کیا۔
آخر میں ایئر چیف نے اس عزم کو دہرایا کہ پاک فضائیہ خلائی، سائبر اور جدید ٹیکنالوجیز سمیت مقامی سطح پر دفاعی پیداوار کو فروغ دے کر قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کو یقینی بنائے گی۔ تقریب کے اختتام پر انہوں نے یادگارِ شہداء پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔
Post Views: 7.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پاک فضائیہ ایئر چیف انہوں نے کے لیے کہا کہ
پڑھیں:
افغانستان سے دہشتگردی کے خاتمے کیلیے سب متحد ہیں، وزیر دفاع
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251102-01-10
اسلام آباد (صباح نیوز) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پوری قوم، سیاسی قیادت اور ریاستی ادارے ایک پیج پر ہیں اور چاہتے ہیں کہ افغان سرزمین سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ ہو، یہی واحد حل ہے۔ ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ دفاع نے کہاکہ طورخم بارڈر غیر قانونی افغان باشندوں کی واپسی کے لیے کھولا گیا ہے، وہاں کسی قسم کی تجارت نہیں ہو رہی۔ ان کے مطابق بے دخلی کا عمل جاری رہنا ضروری ہے تاکہ یہ افراد دوبارہ کسی بہانے پاکستان میں نہ رک سکیں۔ اس محاذ پر ثالثی کے مثبت نتائج آنے کی امید ہے۔ خواجہ آصف نے واضح کیاکہ اس وقت تمام عمل، حتی کہ ویزا پروسیسنگ بھی معطل ہے اور جب تک مذاکرات مکمل نہیں ہو جاتے یہ سلسلہ جاری رہے گا۔