مقبوضہ بیت المقدس میں فائرنگ کا واقعہ، 5 اسرائیلی ہلاک، 7 زخمی
اشاعت کی تاریخ: 8th, September 2025 GMT
مشرقی یروشلم کے نواحی علاقے میں واقع ایک بس اسٹاپ پر فائرنگ کے واقعے میں کم از کم 5 اسرائیلی شہری ہلاک جبکہ 7 زخمی ہو گئے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق حملہ آوروں نے بس اور بس اسٹاپ کو نشانہ بنایا، جس سے موقع پر بھگدڑ مچ گئی۔
اسرائیلی ایمرجنسی سروس “میگن ڈیوڈ اڈوم” کا کہنا ہے کہ مرنے والوں میں ایک پچاس سالہ مرد اور تین نوجوان شامل ہیں جن کی عمریں لگ بھگ تیس سال تھیں۔ زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا، جبکہ کچھ کو جائے وقوعہ پر ابتدائی طبی امداد دی گئی۔
اسرائیلی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ دونوں حملہ آوروں کو موقع پر ہی “نیوٹرلائز” کر دیا گیا۔ اخبار “ہاریٹز” کے مطابق، حملے کے دوران ایک سیکیورٹی اہلکار نے دونوں مشتبہ افراد کو گولی مار کر ہلاک کیا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق دونوں حملہ آور مغربی کنارے سے تعلق رکھتے تھے۔
واقعے کے فوراً بعد اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو جائے وقوعہ پر پہنچے اور سیکیورٹی حکام سے ہنگامی ملاقات کی۔ اس دوران علاقے میں سیکیورٹی مزید سخت کر دی گئی اور تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
ادھر فلسطینی تنظیم حماس نے اس واقعے کی براہ راست ذمہ داری تو قبول نہیں کی، تاہم اسے اسرائیلی جارحیت کا “فطری ردِعمل” قرار دیا۔ اسلامی جہاد نے بھی حملے کو صیہونی ریاست کے مظالم کا جواب کہا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اسرائیل اس حملے کے ردعمل میں عمومی طور پر حملہ آوروں کے گھروں کو مسمار کرنے یا ان کے آبائی علاقوں کو نشانہ بنانے جیسے اقدامات کرتا ہے، جس سے حالات مزید کشیدہ ہو سکتے ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: حملہ ا
پڑھیں:
بھارت مقبوضہ کشمیر میں اسرائیلی ساختہ پالیسیوں پر عمل پیرا ہے
ذرائع کے مطابق نئی دہلی اور تل ابیب کنٹرول، مقبوضہ کشمیر اور فلسطین میں ظلم و تشدد، نسل کشی اور آبادی کے تناسب کو بگاڑنے کے اپنے مذموم ہتھکنڈوں میں ایک دوسرے کا ساتھ رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت اپنے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں غیر قانونی تسلط اور نسل کشی کے اسرائیلی ماڈل پر جارحانہ طریقے سے عمل پیرا ہے۔ ذرائع کے مطابق نئی دہلی اور تل ابیب کنٹرول، مقبوضہ کشمیر اور فلسطین میں ظلم و تشدد، نسل کشی اور آبادی کے تناسب کو بگاڑنے کے اپنے مذموم ہتھکنڈوں میں ایک دوسرے کا ساتھ رہے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی پالیسیاں فلسطین میں اسرائیل کی استعماری پالیسی کی آئینہ دار ہیں اور مظلوم کشمیری اور فلسطینی دونوں ہی فوجی قبضے کے تحت وحشیانہ مظالم کا نشانہ بن رہے ہیں۔ سات دہائیوں سے زیادہ عرصے سے کشمیر اور فلسطین کے عوام نے غیر ملکی تسلط سے آزادی اور اقوام متحدہ کے تسلیم شدہ حق خودارادیت کے حصول کیلئے بے مثال جدوجہد کی ہے۔کشمیریوں اور فلسطینیوں کے حق خودارادیت کیلئے ہر عالمی فورم پر آواز بلند کی جانی چاہیے اور دنیا کو مقبوضہ جموں و کشمیر اور فلسطین کے مظلوم عوام کی آزادی کی منصفانہ جدوجہد میں ان کی حمایت کرنی چاہیے۔ کشمیر اور فلسطین کے دیرینہ تنازعات کو حل کیے بغیر عالمی امن و استحکام ممکن نہیں اور بھارت اور اسرائیل اپنے متعلقہ مقبوضہ علاقوں میں انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی دھجیاں اڑا رہے ہیں۔