نیپال کے مستعفی وزیراعظم ملک سے فرار؛ ویڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 9th, September 2025 GMT
ملک میں کرپشن اور سوشل میڈیا پر پابندیوں کے خلاف ملک گیر ہلاکت خیز احتجاج کے نتیجے میں مستعفی ہونے والے نیپال کے وزیراعظم اب خاموشی سے بیرون ملک روانہ ہوگئے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وزیراعظم شرما ایک ہیلی کاپٹر میں سوار ہو رہے ہیں جو کہ ممکنہ طور پر ملٹری ہیلی کاپٹر ہے۔
سرکاری طور پر مستعفی وزیراعظم کے ملک سے فرار ہونے کی تصدیق نہیں کی گئی تاہم امکان ظاہر کیا جا رہا ہے ان کی منزل دبئی ہے۔
مقامی میڈیا نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ مستعفی وزیراعظم کی درخواست پر فوج نے انھیں بیرون ملک جانے کا محفوظ راستہ فراہم کیا۔
Nepal PM Flees in Chopper, Likely Heading to Dubai Amid Gen-Z Protests #nepalprotest #protest #genz #genzprotest #kathmandu #KathmanduProtest #SocialMediaBan #nepalnewsupdate #nepalnewstoday #nepalnews #NepalBreakingNews #nepalupdate #nepal #NepalGenZProtest #KPSharmaOli pic.
علاوہ ازیں ملٹری ہیلی کاپٹرز اور گاڑیوں میں ہی دیگر وزرا کو بیرکوں میں منتقل کیا جا رہا ہے تاکہ انھیں عوام کے غیظ و غضب سے بچایا جا سکا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز عوام نے احتجاج کے دوران پارلیمنٹ، عدالت اور دیگر سرکاری عمارتوں کو آگ لگادی تھی۔
مظاہرین نے وزیراعظم ہاؤس، حکمراں جماعت کے دفاتر اور وزرا کے گھروں پر دھاوا بولا اور توڑ پھوڑ کی تھی۔
ادھر ملک کے صدر رام چندر نے نئے وزیراعظم کے چناؤ کے لیے مشاورت شروع کردی جب کہ سوشل پر عائد پابندیاں بھی اُٹھالی گئیں۔
واضح رہے کہ نیپال میں دو روز سے جاری عوامی مظاہروں میں پولیس کے ساتھ جھڑپ میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 21 ہوگئی جب کہ 250 سے زائد زخمی ہیں۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
فلسطینی قیدی سے اجتماعی زیادتی کی ویڈیو لیک کرنیوالی اسرائیلی فوج کی اعلیٰ وکیل مستعفی
اسرائیلی فوج کی اعلیٰ قانونی افسر میجر جنرل یفات تومر یروشلمی نے استعفیٰ دے دیا ہے۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ گزشتہ سال بدنام زمانہ سدے تیمن جیل میں فلسطینی قیدی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی ویڈیو انہی نے لیک کی تھی۔
What does 'selfdefense' mean for a genocidal Nazi Isreali?
Remember her? Major Gen. Ifaat Tomer IDF's lawyer, in the 'right of rape' protest. Isreal is now investigating her for 'leaking the video' of the Isrealis gang raping a detailed Palestinian hostage, calling her 'traitor pic.twitter.com/XUFHOWr3mz
— SaveGazaChildren (@Hafsa64486443) November 1, 2025
یہ ویڈیو 2024 میں منظر عام پر آئی تھی، جب متعدد فوجیوں کو ایک فلسطینی قیدی سے زیادتی کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ فوٹیج میں فوجیوں کو ایک آنکھوں پر پٹی بندھے قیدی کو گھسیٹتے اور ڈھالوں کے پیچھے لے جاتے دیکھا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیل نے 30 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کردیں، غزہ پر بمباری سے مزید شہادتیں
تومر یروشلمی نے اپنے استعفے میں کہا کہ انہیں دائیں بازو کی سیاسی قوتوں کے شدید دباؤ کا سامنا تھا جو مقدمے کو دبانا چاہتی تھیں۔ ان کے مطابق ویڈیو لیک کرنے کا مقصد فوجی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے خلاف جھوٹے پروپیگنڈے کا جواب دینا تھا۔
فردِ جرم کے مطابق قیدی کو 15 منٹ تک وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا، برقی جھٹکے دیے گئے اور گھسیٹا گیا۔ طبی رپورٹس میں بتایا گیا کہ قیدی کے پھیپھڑے اور آنتیں پھٹ گئیں، پسلیاں ٹوٹ گئیں اور سرجری کرنا پڑی۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیلی فوج کی غزہ پر وحشیانہ بمباری، 100 سے زیادہ فلسطینی شہید
اس کیس میں گرفتار 9 فوجیوں میں سے زیادہ تر کو جلد رہا کر دیا گیا۔ بعد میں ’زیادتی‘ کا الزام ہٹا کر صرف ’تشدد‘ کا مقدمہ رکھا گیا، جسے اقوام متحدہ نے سزا میں نرمی قرار دیا۔
اسرائیل کے سخت گیر وزرا ایتامار بن گویر اور بیزلیل سموترچ نے ملوث فوجیوں کا دفاع کیا، انہیں ’ہیرو‘ کہا اور تومر یروشلمی پر فوج کی بدنامی کا الزام لگایا۔
سدے تیمن جیل پر پہلے بھی فلسطینی قیدیوں کے ساتھ بدسلوکی، برقی صدمات اور جنسی تشدد کے الزامات لگ چکے ہیں۔ تومر یروشلمی کا استعفیٰ اسرائیلی فوج میں بڑھتی سیاسی تقسیم اور انصاف کے دباؤ کا آئینہ دار ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل اسرائیلی جیل غزہ فلسطین فلسطینی قیدی قیدی زیادتی میجر جنرل یفات تومر