جسے بھیجا جاتا ہے وہ صحافت نہیں کرتا، سب کچھ دانستہ کیا جا رہا ہے، علیمہ خان
اشاعت کی تاریخ: 9th, September 2025 GMT
جسے بھیجا جاتا ہے وہ صحافت نہیں کرتا، سب کچھ دانستہ کیا جا رہا ہے، علیمہ خان WhatsAppFacebookTwitter 0 9 September, 2025 سب نیوز
راولپنڈی(سب نیوز)بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ جسے بھیجا جاتا ہے، وہ صحافت تو نہیں کرتا، یہ سب کچھ دانستہ کیا جا رہا ہے۔
اڈیالہ جیل جاتے ہوئے داہگل ناکا پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ کل جو کچھ بھی ہوا، میں اس سب کی مذمت کرتی ہوں۔ جب کوئی جان بوجھ کر بھیجا جاتا ہے تو وہ صحافت تو نہیں کرتا۔ جان بوجھ کر مستی کی گئی ہے، لوگوں کو اشتعال دلایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہاں اپنے بھائی کے لیے آتے ہیں۔ دوچار لوگ یہاں آتے ہیں، وہ جان بوجھ کر بدتمیزی کرتے ہیں۔ میں نے اپنے بیٹوں کو بھی یہاں آنے سے روکا ہے، وہ آتے تو کیا حال ہوتا۔ میرے بیٹے آتے تو ان پر بھی دہشت گردی کے کیس بن جاتے۔ ہم آج اسی لیے یہاں اکیلے آئے ہیں۔ یہ سب جان بوجھ کر کیا جا رہا ہے۔
علیمہ خان نے کہا کہ کسی کو مارنا نہیں چاہیے تھا اور نہ ہی لڑائی جھگڑا ہونا چاہیے تھا۔ یہ کس نے کہا کہ میری امریکا میں پراپرٹی شوکت خانم کے فنڈ ریزنگ سے خریدی گئی ہے؟۔صحافی کا کام ہے کہ اگر اس کے پاس ثبوت ہے تو سامنے لائے۔ میں کہہ رہی ہوں میری پراپرٹی میرے حق حلال کے پیسوں کی ہے۔ میں ٹیکسٹائل کی ایکسپورٹر ہوں، ٹیکسٹائل کا کاروبار ہے۔ آپ غیر متعلقہ سوال کرکے ٹیکسٹائل کاروبار کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ میری کمپنی میری نمائندگی کرتی ہے۔ ایکسپورٹ کا کاروبار کرنے والوں پر آپ الزام لگا رہے ہیں۔
اس موقع پر علیمہ خان کی بہن نورین نیازی نے کہا کہ شوکت خانم سب کا ہے، اس پر سوال نہ اٹھائیں۔ نعیم پنجوتھہ نے جو کیا، اس کا جواب ان ہی سے پوچھیں۔ ہم اپنے بھائی اور بھابی دونوں کے لیے آتے ہیں۔علیمہ خان نے کہا کہ یہ جو انڈا پھینکا گیا تھا، اس کے بارے میں کوئی نہیں پوچھ رہا۔ بشری بی بی کی بہن کو کوئی غلط فہمی ہوئی ہوگی۔ اگر میں نے اپنے اوپر انڈا خود پھنکوایا تو پولیس ان خواتین کو بچا کر کیوں لے گئی؟۔ ہم پر انڈا پھینکے جائیں یا اور کوئی تذلیل کی جائے، ہمیں کوئی فکر نہیں۔واضح رہے کہ آج کی میڈیا سے گفتگو میں علیمہ خان صحافیوں کو بھائی اور بیٹا کہہ کر مخاطب کرتی رہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسندھ،کچے کے علاقے میں جرائم پیشہ عناصر کا ممکنہ سیلاب کے باعث ہتھیار ڈالنے پر غور سندھ،کچے کے علاقے میں جرائم پیشہ عناصر کا ممکنہ سیلاب کے باعث ہتھیار ڈالنے پر غور پنجاب میں سیلاب کے نام پر آٹے کی قیمت نہیں بڑھنے دینگے، عظمی بخاری چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت اجلاس ، ماحولیاتی بہتری اور کاربن کریڈٹ پروگرام سے متعلق اقدامات پر تفصیلی غور چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کا پارک روڈ پر قائم ماڈل نرسری کا دورہ، مختلف سیکشنز کا معائنہ کیا اپنی سلامتی اور خودمختاری کو نشانہ بنانیوالے کسی اقدام کو قبول نہیں کرینگے، قطر کا اسرائیلی حملے پر ردعمل اسرائیل کا قطر میں فضائی حملہ، حماس رہنما خلیل الحیہ اور ظہیر جبرین شہیدCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: علیمہ خان نے کہا بھیجا جاتا ہے کیا جا رہا ہے نہیں کرتا نے کہا کہ وہ صحافت
پڑھیں:
دہلی میں سخت آلودگی سے صورتحال تشویشناک، اے کیو آئی 400 سے تجاوز
انڈیا میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ کے مطابق 4 نومبر تک موسم میں کوئی بڑی تبدیلی متوقع نہیں ہے۔ ہوا کی رفتار 10 کلومیٹر فی گھنٹہ تک محدود رہیگی، جس سے آلودگی کی سطح میں کمی نہیں آئیگی۔ اسلام ٹائمز۔ دہلی میں آلودگی کی سطح مسلسل بڑھ رہی ہے اور صورتحال تشویشناک ہے۔ دارالحکومت کے بیشتر علاقے کئی دنوں سے ریڈ زون میں ہیں۔ ہوا میں کہرا اور دھول اب صاف دکھائی دے رہی ہے۔ حکومت کی مسلسل کوششوں کے باوجود صورتحال میں کوئی خاص بہتری نظر نہیں آرہی ہے۔ جمعرات کی صبح 6 بجے لئے گئے اعداد و شمار کے مطابق وویک وہار نے ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) 412 اور آنند وہار نے 404 کا AQI ریکارڈ کیا، دونوں ہی "شدید" زمرے میں ہیں۔ دہلی کا مجموعی AQI 347 تھا، جو "انتہائی خراب" زمرے میں آتا ہے۔ تقریباً 32 علاقوں میں بھی 300 اور 400 کے درمیان AQI ریکارڈ کیا گیا۔
بڑھتی ہوئی آلودگی لوگوں کی صحت کو سخت خراب کر رہی ہے۔
ہوا کے معیار کا مسلسل بگڑنا دہلی کے لوگوں کی صحت پر براہ راست اثر انداز ہو رہا ہے۔ گلے میں خراش، سانس لینے میں دشواری اور آنکھوں میں جلن عام ہوگئی ہے۔ بہت سے لوگ اب احتیاط کے طور پر ماسک پہن رہے ہیں اور غیر ضروری باہر نکلنے سے گریز کر رہے ہیں، مرد و خواتین، بزرگوں اور بچوں ہر کسی کو اس پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور سانس کی بیماریوں میں مبتلا افراد سب سے زیادہ متاثر ہیں۔ انڈیا میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ کے مطابق 4 نومبر تک موسم میں کوئی بڑی تبدیلی متوقع نہیں ہے۔ ہوا کی رفتار 10 کلومیٹر فی گھنٹہ تک محدود رہے گی، جس سے آلودگی کی سطح میں کوئی کمی نہیں آئے گی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ دہلی-این سی آر میں ٹھنڈی اور دھیمی ہوائیں ہوا کو مزید زہریلا بنا رہی ہیں۔ فی الحال دارالحکومت میں صاف ہوا اگلے ہفتے سے پہلے نظر آنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔ آج بھی صبح کے وقت ہلکی دھند چھائی رہی اور درجہ حرارت میں کمی کا سلسلہ جاری ہے۔ جمعرات یعنی کل زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 30 ڈگری سینٹی گریڈ اور کم سے کم 18 ڈگری سینٹی گریڈ رہنے کا امکان ہے۔