مجھ پر انڈوں سے حملہ کرنے کا واقعہ اسکرپٹڈ تھا: علیمہ خان
اشاعت کی تاریخ: 17th, September 2025 GMT
—فائل فوٹو
بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان کا کہنا ہے کہ مجھ پر انڈوں سے حملہ کرنے کا واقعہ اسکرپٹڈ تھا، جن 2 خواتین نے مجھ پر انڈا پھینکا ان کو پولیس نے بچایا۔
جوڈیشل کمپلیکس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پولیس نے کہا کہ دونوں خواتین کو حراست میں لیا گیا ہے بعد میں دونوں کو چھوڑ دیا گیا۔
علیمہ خان کا کہنا تھا کہ دو سال سے ہم جیل آتے ہیں کبھی کوئی بدتمیزی کا واقعہ پیش نہیں آیا، دو چار لوگوں کو باقاعدہ طور پر اب ماحول خراب کرنے کے لیے بھیجا جاتا ہے۔
درخواست میں کہا گیا کہ اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران علیمہ خان پر نامعلوم افراد نے انڈوں سے حملہ کیا، نامعلوم افراد میں تین خواتین سمیت 7سے 8 لوگ شامل تھے، نامعلوم افراد آج صبح سے ہی اڈیالہ جیل گیٹ نمبر 5 پر موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں پولیس نے بتایا 4 بندے بدتمیزی کرنے کے لیے آپ کے پیچھے ہیں، کسی کی بھی ماں بیٹی پر اس طرح حملہ ہوگا کوئی برداشت نہیں کرے گا، ہمارا معاشرہ اور دین خواتین سے اس طرح کی بدتمیزی کی اجازت نہیں دیتا۔
ان کا کہنا تھا کہ کل بھی ہمارے ساتھ جیل کے باہر اسی خاتون نے بدتمیزی کی کوشش کی جس نے انڈا پھینکا، جیل کے باہر کل ہمارے اوپر کسی نے پتھر بھی مارے، پہلے انڈا پھینکا، پھر بدتمیزی کی، کل پتھر مارے اب چھرا بھی مار سکتے ہیں۔
علیمہ خان نے کہا کہ ہمارا کام بانی پی ٹی آئی کا پیغام پہنچانا ہے وہ ہم پہنچائیں گے، ہم پر حملہ ہوا ہماری ایف آئی آر پولیس درج نہیں کر رہی۔ ہمارے وکلاء جی ایچ کیو حملہ کیس کا ٹرائل اے ٹی سی منتقل کرنے کے نوٹیفکیشن کو چیلنج کریں گے۔ قانون اور انصاف تو یہاں ہے نہیں، یہ بانی پی ٹی آئی کی آواز بند کرنا چاہتے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: علیمہ خان نے کہا کہ کے باہر
پڑھیں:
عمران خان کو کس مقدمے میں سزا سنائی جانے والی ہے؟ علیمہ خان نے بتا دیا
عمران خان کو اب کس مقدمے میں سزا سنائی جانے والی ہے، اس حوالے سے علیمہ خان نے پیش گوئی کی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی بہن علیمہ خان نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق وزیراعظم کو ایک اور مقدمے میں سزا سنانے کی تیاری کی جارہی ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ جیل کے اندر توشہ خانہ ٹو کیس کی کارروائی غیر معمولی عجلت میں کی جا رہی ہے اور یہ سب کچھ اسی مقصد کے تحت کیا جا رہا ہے۔
علیمہ خان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کو خود بھی بخوبی اندازہ ہے کہ فیصلہ ان کے خلاف ہی آئے گا اور انہیں ایک اور سزا سنائی جائے گی۔ موجودہ حالات میں انصاف کی فراہمی کی کوئی امید باقی نہیں رہی۔
انہوں نے میڈیا نمائندوں سے براہِ راست بات کرنے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ وہ مین اسٹریم میڈیا کے سامنے گفتگو اس لیے نہیں کریں گی کیونکہ وہاں ’’پلانٹڈ لوگوں‘‘ کو بھیجا جا رہا ہے جو بدتمیزی کرتے ہیں اور ماحول خراب کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس طرح کے مناظر سے کارکنان مشتعل ہو جاتے ہیں اور پھر مزید گرفتاریاں عمل میں آتی ہیں۔
بانی پی ٹی آئی کی بہن نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان کے خلاف اور پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف نئے مقدمات درج کیے جا رہے ہیں تاکہ دباؤ بڑھایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 2 برس سے میڈیا اڈیالہ جیل کے باہر کوریج کرتا رہا ہے اور کبھی بدتمیزی نہیں ہوئی، مگر اب جان بوجھ کر ایسے اقدامات کیے جا رہے ہیں جن سے صورتحال کشیدہ ہو۔