نیپرا نے بجلی سستی کردی، صارفین کو 24 ارب روپے سے زیادہ کا ریلیف
اشاعت کی تاریخ: 9th, September 2025 GMT
عوام کے لیے خوشخبری ہے کہ نیپرا نے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی سستی کردی ہے۔
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی( نیپرا) نے ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 1 روپے 79 پیسے فی یونٹ سستی کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: کمرشل، زرعی اور بڑے صارفین کے لیے بجلی مہنگی، صنعتی صارفین کا بنیادی ٹیرف برقرار
نوٹیفکیشن کے مطابق جولائی 2025 کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ میں کمی کی گئی ہے جس کا اطلاق ملک بھر کے ڈسکوز اور کے الیکٹرک کے صارفین پر ہوگا،بجلی سستی کرنے کا فائدہ ستمبر کے بلوں میں صارفین کو ملے گا۔
سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) نے جولائی کی ایڈجسٹمنٹ میں 1 روپے 69 پیسے فی یونٹ کمی کی درخواست دی تھی، تاہم نیپرا نے اس سے زیادہ کمی کرتے ہوئے 1 روپے 79 پیسے فی یونٹ کمی کا اعلان کیا۔
یہ بھی پڑھیں: یکساں ٹیرف کا نفاذ، بجلی کے بلوں پر کیا اثر پڑے گا؟
فیول ایڈجسٹمنٹ میں کمی سے ملک بھر کے صارفین کو تقریباً ساڑھے 24 ارب روپے کا ریلیف ملے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news بجلی سستی بل ریلیف نیپرا.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بجلی سستی ریلیف نیپرا بجلی سستی
پڑھیں:
حکومت بجلی، گیس و توانائی بحران پر قابوپانے کیلئے کوشاں ہے،احسن اقبال
نارووال (نمائندہ خصوصی )وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نےکہا ہے کہ جس جذبے سے ہماری افواج دہشت گردی کےخلاف جنگ میں جانوں کا نذرانہ دے رہی ہیں، ملکی معاشی بہتری کے لیے کردار ادا نہ کیا تویہ فورسز کی قربانیوں کے صلے میں ان سے زیادتی ہوگی۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا نارووال میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئےکہنا تھا کہ پاکستان کی معیشت بحالی کی جانب گامزن ہے، ہمیں بھرپور جذبے سے ملکی معیشت کی بہتری کے لیے کردار ادا کرنا ہے، حکومت کی کوشش ہےکہ ملک میں بجلی، گیس اور توانائی کے بحران پر قابو پائیں۔
انہوں نے کہا کہ جب ہمیں حکومت ملی تھی تو اُس وقت معیشت سمیت تمام شعبہ جات تباہ حال تھے، رفتہ رفتہ ان سب میں بہتری آرہی ہے۔احسن اقبال نے مزید کہا کہ معشیت بہتر ہوتے ہی بجلی کے شعبے میں نرخوں میں کمی کو ممکن بنائیں گے، گیس کی قیمتیں بھی کم کرنا ہوں گی۔ساتھ ہی وزیراعظم اور حکومت کی خواہش ہے کہ ٹیکسوں کی شرح میں کمی لائیں، تاہم اس کے لیے ضروری ہے کہ ٹیکس چوری کے خلاف ہم سب کو مل کر جہاد کرنا ہوگا۔
جو لوگ ٹیکس ادا کرتے ہیں اُن کی زمہ داری ہے کہ وہ حکومت کے ساتھ مل کر ٹیکس چوروں کی نشاندہی کریں، اگر ٹیکس چوری نہیں رکے گی تو تنخواہ دار طبقے پر مزید بوجھ بڑھے گا۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ ٹیکس کے بغیر حکومت ترقیاتی کام نہیں کر سکتی، حکومت کے پاس پیسے چھاپنے کی کوئی مشین نہیں ہوتی، ٹیکس سے ہی ترقیاتی اور دیگر کام کرنے ہوتے ہیں، پاکستان میں اس وقت ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح 10.5 ہے، ہمارے جیسے دیگر ممالک میں یہ شرح 16 سے 18 فیصد تک ہے۔