پنجاب میں متاثرین سیلاب کے لیے بڑا ریلیف پیکیج تیار
اشاعت کی تاریخ: 11th, September 2025 GMT
پنجاب حکومت نے سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کے لیے بڑے ریلیف پیکیج کو حتمی شکل دے دی ہے۔
ذرائع کے مطابق لاہور میں بے گھر ہونے والے ہر فرد کو فی کس 10 لاکھ روپے مالی امداد فراہم کی جائے گی تاکہ وہ اپنی بنیادی ضروریات پوری کرسکیں۔
’اپنا گھر اپنی چھت‘ پروگرام کے تحت قرضذرائع کے مطابق حکومت پنجاب متاثرہ افراد کو ’اپنا گھر اپنی چھت‘ پروگرام کے تحت 15 لاکھ روپے کا قرض بھی فراہم کرے گی۔
یہ قرض 14 ہزار روپے ماہانہ اقساط کی شکل میں واپس کرنا ہوگا۔
سیلاب سے تباہی کی صورتحالپنجاب بھر میں حالیہ سیلاب نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے۔ صوبائی حکومت کے مطابق اب تک 4572 دیہات متاثر ہوچکے ہیں اور 42 لاکھ سے زائد افراد براہ راست متاثر ہوئے ہیں۔ ان میں سے 22 لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سیلاب متاثرین کو ایئر لفٹ کرنے کے لیے پنجاب حکومت کتنے ڈرون استعمال کررہی ہے؟
ملتان سمیت مختلف اضلاع میں 139 کشتیاں ریسکیو کارروائیوں میں مصروف ہیں، جبکہ متاثرین کی صحت اور جانوروں کے علاج کے لیے 490 میڈیکل اور 412 ویٹرنری کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔
انتظامی اقدامات اور نگرانیوزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ سیلاب زدہ علاقوں میں نجی کشتیوں کو ریگولیٹ کیا جائے گا اور ان کی ادائیگی حکومت کرے گی۔
ناقص انتظامات کے باعث جلال پور پیر والا کے اسسٹنٹ کمشنر کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہیڈ محمد والا اور شیر شاہ کے مقامات پر صورتحال قابو میں ہے اور ٹیکنیکل کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ انہیں بچانے کے لیے کسی جگہ شگاف نہیں ڈالا جائے گا۔
سیاسی تناظرعظمیٰ بخاری نے اس موقع پر کہا کہ پنجاب اس وقت سخت ترین آفت سے گزر رہا ہے، اس صورتحال میں سیاست کے لیے سیلاب کو استعمال کرنا مناسب نہیں۔
یہ بھی پڑھیں:سیلاب متاثرین کے لیے وفاق کو فوری فلیش اپیل کرنی چاہیے، وزیراعلیٰ سندھ
انہوں نے مزید کہا کہ آج بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح اور بیگم کلثوم نواز کی برسی ہے، اور اگر کلثوم نواز آج زندہ ہوتیں تو سیلاب متاثرین کے لیے کیے جانے والے اقدامات پر خوش ہوتیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پنجاب پنجاب حکومت ریکیف پیکیج سیلاب.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پنجاب حکومت سیلاب کے لیے
پڑھیں:
گڈو اور سکھر بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب‘ متاثرین کی تعداد ایک لاکھ 81 ہزار سے متجاوز
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سکھر (مانیٹرنگ ڈیسک) دریائے سندھ میں گڈو اور سکھر بیراج کے مقام پر 5 روز سے اونچے درجے کی سیلابی کیفیت برقرار ہے جبکہ کوٹری بیراج پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے، سندھ میں دریا کے کنارے اور کچے میں آباد دیہات، بستیاں اور فصلیں پانی کی نذر ہوگئیں۔ کندھ کوٹ کے علاقے میں دریائے سندھ میں اونچے درجے کی سیلابی صورتحال ہے، سیلاب سے کچے کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا، لوگ اپنے گھروں کو چھوڑنے پر مجبور ہیں، مویشیوں کے باڑے بھی ویران ہوگئے، بھینسیں دریا میں چھوڑ دی گئیں یا دریا کنارے باندھ دی گئی ہیں، کندھ کوٹ اورگھوٹکی کو ملانے والا عارضی کچے کا راستہ بھی متاثر ہے۔ گھوٹکی میں کچے کے 100 سے زاید دیہات کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا، تیار فصلیں ڈوب گئیں، متاثرین کشتیوں کے ذریعے نقل مکانی کرنے لگے ہیں، پانی میں ڈوبی بستیوں کے لوگ بڑی کڑاہی اور دیگر اشیاء کو بطور کشتی استعمال کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ کشمور میں سیلابی ریلے کے باعث کچے کا علاقہ مکمل زیر آب آگیا، سیلاب زدگان کو بچے ہوئے سامان کو سیلابی ریلے سے بچانے کا چیلنج درپیش ہے، سیلاب زدہ علاقوں میں انتظامیہ کی جانب سے متاثرین کے لیے ریسکیو اور ریلیف آپریشن جاری ہیں۔ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے مطابق اب تک سندھ میں حالیہ سیلاب سے کم از کم ایک لاکھ 81 ہزار 159 افراد متاثر ہو چکے ہیں، حکومت کی جانب سے 528 امدادی کیمپ اور 184 میڈیکل کیمپ قائم کیے گئے ہیں جبکہ اب تک 4 لاکھ 71 ہزار 392 مویشی دریائی علاقوں سے محفوظ مقامات کی جانب منتقل کئے جا چکے ہیں۔ فلڈ فورکاسٹنگ ڈویڑن (ایف ایف ڈی) کے مطابق گڈو اور سکھر بیراج پر آئندہ 36 گھنٹے تک ’اونچے درجے کی سیلابی‘ صورتحال رہے گی، ادھر کوٹری بیراج میں اب پانی کی سطح ’درمیانے درجے کے سیلاب‘ تک پہنچ گئی ہے کیونکہ پانی کا بہاؤ نچلی سطح کی طرف بڑھ رہا ہے۔ ادھر دریائے ستلج کے سیلاب میں کمی کے بعد بہاولپور کی دریائی تحصیلوں میں پانی کی سطح کم ہونے لگی مگر اب بھی کئی کئی فٹ پانی موجود ہے۔ اوچ شریف، تحصیل خیرپور ٹامیوالی، تحصیل صدر بہاولپور میں درجنوں بستیاں بدستور زیر آب ہیں، قادر آباد کے علاقے میں سرکاری سکول کی عمارت میں 5 فٹ پانی بھرا ہوا ہے، متاثرہ علاقوں سے سیکڑوں افراد ریلیف کیمپ منتقل کر دیئے گئے، سیلاب میں پھنسے لوگوں کو کشتیوں کے ذریعے کھانے کی فراہمی کی جا رہی ہے۔ حکومت پنجاب کا کہنا ہے کہ ملتان کے سیلاب زدہ شہر جلالپور پیروالا سے کم از کم 24 ہزار 475 افراد کو ریسکیو کیا گیا ہے، مظفر گڑھ کے علاقے علی پور سے تقریباً 10 ہزار 796 افراد اور راجن پور کے بروس آباد سے مزید ایک ہزار 9 افراد کو بچا لیا گیا۔ ایف ایف ڈی کے مطابق پنجاب میں دریاؤں کی صورت حال معمول پر آ رہی ہے کیونکہ دریائے ستلج پر گنڈا سنگھ والا اور دریائے چناب پر پنجند بیراج میں پانی کی سطح مسلسل کم ہو رہی ہے۔