پاکستان میں سوزوکی کاروں کی فروخت میں نمایاں اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, September 2025 GMT
پاکستان میں اگست 2025 کے دوران پاک سوزوکی موٹرز کی گاڑیوں کی فروخت میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
مختلف ماڈلز میں سے سب سے زیادہ فروخت سوزوکی آلٹو کی رہی، جس کی فروخت جولائی کے مقابلے میں 80 فیصد بڑگئی، یہ فروخت 2 ہزار 327 یونٹس سے بڑھ کر 4 ہزار 139 یونٹس تک پہنچ گئی۔
یہ بھی پڑھیں: ہر دل عزیز سوزوکی آلٹو کی فروخت میں اچانک بڑی کمی کیوں؟
سوزوکی کلٹس نے بھی شاندار کارکردگی دکھائی، اگست میں اس کی فروخت 239 یونٹس سے بڑھ کر 497 یونٹس رہی، جو 108 فیصد کا اضافہ ہے۔ اسی طرح سوزوکی سوِفٹ کی مانگ میں سب سے زیادہ تیزی دیکھی گئی، جس کی فروخت جولائی کے 522 یونٹس سے بڑھ کر اگست میں 1 ہزار 473 یونٹس تک جا پہنچی، یعنی 182 فیصد اضافہ۔
چھوٹی کمرشل گاڑیوں میں سوزوکی راوی کی فروخت بھی 76 فیصد اضافے کے ساتھ 337 سے بڑھ کر 593 یونٹس تک پہنچ گئی، جبکہ سوزوکی ایوری کی فروخت میں 63 فیصد اضافہ ہوا اور یہ 230 سے بڑھ کر 376 یونٹس تک جاپہنچی۔
یہ بھی پڑھیں: پاک سوزوکی موٹر کمپنی نے تمام گاڑیوں کی قیمتوں میں کتنا اضافہ کردیا؟
تاہم سوزوکی ویگن آر کی فروخت میں کمی دیکھنے کو ملی، جو جولائی کے 25 یونٹس کے مقابلے میں اگست میں گھٹ کر صرف 22 یونٹس رہی، یعنی 12 فیصد کمی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگست میں فروخت میں اضافہ ممکنہ طور پر مالی سال کے آغاز، آٹو فنانسنگ سہولتوں اور مارکیٹ میں مانگ بڑھنے کی وجہ سے ہوا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: کی فروخت میں سے بڑھ کر یونٹس تک اگست میں
پڑھیں:
شرح سود 11فیصد برقراررکھنے پر صنعت کاروں کا مایوسی کا اظہار
کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 ستمبر ۔2025 ) اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود 11فیصد پر برقرار رکھنے کے فیصلے پر صنعت کاروں نے مایوسی کا اظہار کیا ہے ایف پی سی سی آئی کے سینئیر نائب صدر ثاقب فیاض کا کہنا ہے فیصلے سے پیداواری لاگت بڑھے گی اور برآمدات میں کمی ہوگی. کراچی چیمبر کے صدر جاوید بلوانی کے مطابق حکومت نے بارہا شرح سود میں کمی کے وعدے کیے مگر عملی اقدامات سامنے نہیں آئے انہوں نے کہا کہ بزنس کمیونٹی کی توقعات پر حالیہ سیلاب نے پانی پھیر دیا ہے ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر امام پراچہ نے کہا کہ مہنگائی کے تناسب سے شرح سود میں کمی کی گنجائش موجود ہے اور اسے سنگل ڈیجٹ میں لایا جانا چاہیے.(جاری ہے)
ان کا کہنا تھا کہ خطے میں پاکستان کا شرح سود سب سے زیادہ ہے جس سے کاروبار متاثر ہورہا ہے نارتھ کراچی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے چیئرمین نے تجویز دی کہ امریکا سے ٹیرف میں کمی کے ثمرات کاروباروں کو شرح سود میں کمی کے ذریعے منتقل کیے جاسکتے ہیں فیصل معیز خان کے مطابق ملک میں کوسٹ آف ڈوئنگ بزنس بہت زیادہ ہے اور اگر شرح سود میں کمی کی جائے تو پاکستانی برآمدکنندگان خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں فائدہ حاصل کرسکتے ہیں. ان کا کہنا تھا کہ حکومت اور اسٹیٹ بینک کو شرح سود میں کمی کا وعدہ پورا کرنا ہوگا تاکہ ملکی ایکسپورٹ بڑھ سکے ادھر ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے سروے میں 72 فیصد مارکیٹ شرکا نے بھی یہی توقع ظاہر کی ہے کہ اس اجلاس میں پالیسی ریٹ میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی اور اس کی بڑی وجہ حالیہ تباہ کن سیلاب ہے. واضح رہے کہ گزشتہ روز اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے شرح سود کو 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان کیا تھا گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد کی زیر صدارت مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اجلاس میں ملکی اور غیر ملکی معاشی صورت حال کا جائزہ لیا گیا. اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ملک میں موجودہ معاشی صورتحال کو دیکھتے ہوئے فیصلہ کیا گیا ہے، سیلاب کے باعث زرعی صورتحال کو نقصان پہنچاہے، فصلیں تباہی ہوئی ہیں اقتصادی ماہرین کے مطابق سیلاب سے زرعی شعبے کو نقصان پہنچا، کئی فصلیں تباہ ہوگئیں، ملکی طلب پوری کرنے کے لیے کچھ اجناس درآمد کرنا پڑ سکتی ہیں، جس سے نہ صرف درامدی بل بڑھت گا بلکہ مہنگائی میں بھی اضافے کا خدشہ ہے اسی صورت حال کے پیش نظر اسٹیٹ بینک نے آئندہ 2 ماہ کے لیے بنیادی شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھا ہے اسٹیٹ بینک نے پالیسی ریٹ مسلسل تیسری بار برقرار رکھا ہے ایک سروے رپورٹ میں 92 فیصد نے رائے دی تھی کہ شرح سود مستحکم رہے گی.