اسلام آباد: عراقی وفد کا ایف آئی اے ہیڈکوارٹر اور اسلام آباد ایئرپورٹ کا دورہ، بارڈر مینجمنٹ تعاون پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 12th, September 2025 GMT
اسلام آباد(صغیر چوہدری )انٹرنیشنل سنٹر فار مائیگریشن پالیسی ڈویلپمنٹ (ICMPD) اور ڈنمارک باہمی تعاون سے چلنے والے “رائٹس بیسڈ بارڈر مینجمنٹ” منصوبے کے تحت
عراق کے اعلیٰ سطحی وفد نے ایف آئی اے ہیڈکوارٹر دورہ کیا۔ یہ دورہ سرحدی انتظامات کے شعبے میں دو طرفہ تعاون کو فروغ دینے کی کوششوں کا حصہ ہے۔ اس موقع پر وفد کو ایف آئی اے کے مینڈیٹ اور دائرہ کار پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وفد کو بتایا گیا کہ ایف آئی اے ملک کی مرکزی تحقیقاتی ایجنسی ہے جس کی ذمہ داریاں امیگریشن کنٹرول سے لے کر منظم جرائم کی روک تھام تک پھیلی ہوئی ہیں۔
دورے کے دوران وفد کو ایف آئی اے کے خصوصی یونٹس کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔ رسک انالیسز یونٹ (RAU) میں ڈائریکٹر امیگریشن نے وفد کو انٹیلی جنس پر مبنی رسک مینجمنٹ کے حوالے سے پاکستان کی سرحدوں پر خطرات کی نشاندہی اور ان کے سدباب کے لئے اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی۔ وفد نے فرانزک لیبارٹری کا بھی دورہ کیا جہاں ڈائریکٹر فرانزک لیب اور ڈپٹی ڈائریکٹر نے وفد کو سفری دستاویزات کی جانچ پڑتال، جعل سازی کی نشاندہی اور مقدمات کی تفتیش میں فرانزک لیب کے اہم کردار سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر وفد کو ایف آئی اے اکیڈمی کے کردار کے بارے میں بھی بتایا گیا جو عملے کی استعداد کار بڑھانے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔
پروگرام کے حصے کے طور پر عراقی وفد نے اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا بھی دورہ کیا جہاں انہیں ایف آئی اے کے جدید بارڈر کنٹرول سسٹمز کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ اس دوران وفد کو ائرپورٹ پر قائم کئے گئے سیکنڈ لائن بارڈر کنٹرول کے کام سے بھی روشناس کرایا گیا، جو جعلی سفری دستاویزات کی نشاندہی اور فرنٹ لائن افسران کی معاونت میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔عراقی وفد نےکہا کہ اس دورے نے پاکستان کے جدید بارڈر مینجمنٹ کے طریقہ کار کے حوالے سے اہم معلومات فراہم کی ہیں۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ عراق اور پاکستان کی بارڈر مینجمنٹ ایجنسیز کے درمیان تعاون کو مزید مضبوط بنایا جائے گا۔ وفد نے عراق اور پاکستان کے درمیان علم اور بہترین طریقہ کار کے تبادلے میں سہولت فراہم کرنے پر ICMPD کے کردار کو بھی سراہا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ایف آئی اے وفد نے وفد کو
پڑھیں:
عراق پر اسرائیلی حملے کی وارننگ کے بعد دفاعی اقدامات کا آغاز
سیکیورٹی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صیہونی حکومت کا دعویٰ ہے کہ عراق ایرانی سرگرمیوں کا ایک نمایاں مرکز ہے اور بغداد حزب اللہ لبنان کے لیے ایک اسٹریٹجک گہرائی ہے اور مستقبل میں کسی بھی علاقائی محاذ آرائی میں عراق بنیادی کردار ادا کر سکتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ باخبر عراقی ذرائع کا کہنا ہے کہ عراق پر اسرائیلی حملے کے امکانات بڑھ گئے ہیں، اور اس بارے میں سنگین انتباہات کے حوالے سے ملک کے وزیراعظم کو سیکورٹی رپورٹ پہنچا دی گئی ہے۔ عراقی پارلیمنٹ میں سیکورٹی اور دفاعی کمیشن کے مطابق ملک کی انٹیلی جنس اور قومی سلامتی کے اداروں نے وزیراعظم اور عراقی مسلح افواج کے کمانڈر انچیف محمد شیاع السوڈانی کو ایک تفصیلی رپورٹ پیش کی ہے، جس میں اس امکان کے بارے میں سنگین انتباہات ہیں کہ عراق نتن یاہو کی جارحیت کا اگلا نشانہ ہو سکتا ہے۔ المنار ٹی وی کے مطابق عراقی انٹیلی جنس کے اندازوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ تل ابیب خطے میں ایک نیا محاذ کھولنے پر غور کر رہا ہے اور حالیہ علاقائی تبدیلیوں کی روشنی میں عراق اس کے لیے نمایاں آپشنز میں سے ایک ہے۔
سیکیورٹی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صیہونی حکومت کا دعویٰ ہے کہ عراق ایرانی سرگرمیوں کا ایک نمایاں مرکز ہے اور بغداد حزب اللہ لبنان کے لیے ایک اسٹریٹجک گہرائی ہے اور مستقبل میں کسی بھی علاقائی محاذ آرائی میں عراق بنیادی کردار ادا کر سکتا ہے۔ ان انتباہات کے ساتھ ہی عراقی حکومت نے ایک نیا فضائی دفاعی نظام بنانے کے لیے آپریشنل اقدامات شروع کر دیئے ہیں، جو ملک کی فضائی حدود کی کسی بھی ممکنہ خلاف ورزی کا مقابلہ کرنے اور اپنی سرزمین کو بیرونی خطرات سے بچانے کے لیے دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے کی کوششوں کا حصہ ہیں۔