پناہ گزینوں کو واپس نہ لینے والے ممالک کے لیے برطانیہ کا سخت انتباہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, September 2025 GMT
پناہ گزینوں کو واپس نہ لینے والے ممالک کے لیے برطانیہ کا سخت انتباہ WhatsAppFacebookTwitter 0 12 September, 2025 سب نیوز
لندن:برطانیہ کی ہوم سیکرٹری شبانہ محمود نے کہا ہے کہ اگر کوئی ملک اپنے شہریوں کو واپس لینے سے انکار کرے گا تو برطانیہ ان ممالک کے شہریوں کو ویزے جاری کرنا بند کر سکتا ہے۔
شبانہ محمود نے واضح کیا کہ برطانیہ کی سرحدوں کو محفوظ بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے اور کسی کو غیر قانونی طور پر رہنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں تعاون نہ کرنے والے ممالک میں پاکستان، بھارت اور بنگلادیش شامل ہیں۔ شبانہ محمود نے یہ بھی بتایا کہ رواں برس اب تک 30 ہزار سے زائد افراد کشتیوں کے ذریعے برطانیہ پہنچے ہیں جو ناقابل قبول ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسونے کی قیمت میں ایک دن کمی کے بعد آج پھر اضافہ، فی تولہ کتنے کا ہوگیا؟ بلاول بھٹو کا حکومت سے سیلاب متاثرین کیلئے بین الاقوامی امداد کی اپیل کا مطالبہ سی ڈی اے کو2 ہفتے میں ریڑھی بانوں کو ریگولرائز کرنے کی ہدایت وفاقی حکومت کا سیلاب متاثرین کیلیے بجلی بلز میں بڑا ریلیف دینے کا فیصلہ جنگ ستمبر 1965 کے ہیرو میجر عزیز بھٹی شہید کی بہادری کی لازوال داستان برازیل کے سابق صدر بولسونارو بغاوت کے الزام میں مجرم قرار،27 سال قید کی سزا قطری وزیراعظم کی آج امریکی صدر ٹرمپ سے اہم ملاقات، اسرائیلی حملے اور غزہ سیز فائر پر بات چیت ہوگیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
روس میں فیکٹری ملازم کو تمام ملازمین کی تنخواہیں غلطی سے وصول، واپس کرنے سے انکار
روس میں ایک فیکٹری ملازم کو غلطی سے تمام ملازمین کی تنخواہ ایک ساتھ وصول ہوگئی۔ تاہم جب کمپنی نے اس سے واپسی کا مطالبہ کیا تو اس نے انکار کردیا۔
رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ خانٹی مانسیسک میں پیش آیا جہاں ایک فیکٹری نے اپنے ورکر ولادیمیر ریچاگوف پر 7 ملین روبلز (87,000 ڈالرز) واپس کرنے سے انکار پر مقدمہ دائر کیا ہے۔ یہ رقم سافٹ ویئر کی خرابی کی وجہ سے غلطی سے ملازم کو وصول ہوگئی تھی۔
اس سال کے آغاز میں جب اسے اپنی بینکنگ ایپ سے رقم کی اطلاع موصول ہوئی تو ولادیمیر ریچاگوف کو اپنی آنکھوں پر یقین نہیں آیا۔ اس نے 7,112,254 روبل (87,000 ڈالرز) کی رقم کو بونس سمجھا۔
ملازم کے ساتھیوں کے درمیان اگرچہ یہ افواہیں پھیلی ہوئی تھیں کہ ان کی فیکٹری ان کے لیے ایک نفع بخش سال کے بعد 13ویں تنخواہ تیار کر رہی ہے، لیکن اس نے کبھی بھی اس طرح کی توقع نہیں کی تھی۔
لیکن یہ کروڑ پتی بننے کی اس کی خوشی کچھ ہی دیر کے لیے رہی کیونکہ اسے جلد ہی محکمہ اکاؤنٹنگ سے فون کالز موصول ہونے لگیں کہ اسے غلطی سے 7 ملین روبل منتقل کر دیے گئے ہیں اور اسے واپس کرنا پڑے گا۔
لیکن آن لائن کچھ تحقیق کرنے کے بعد ولادیمیر نے ایک تکنیکی error کی نشاندہی کی بنا پر رقم واپس کرنے سے انکار کردیا اور اب کیس سپریم کورٹ میں داخل کرادیا گیا ہے جہاں اس کا حتمی فیصلہ ہوگا۔