بلوچستان کابینہ کا اجلاس، پہلی ٹرانس جینڈر پالیسی متعارف، مزید کون سے اہم فیصلے کیے گئے؟
اشاعت کی تاریخ: 12th, September 2025 GMT
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 19واں اجلاس منعقد ہوا، جس میں گزشتہ اجلاس کے فیصلوں کی توثیق اور پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان کابینہ میں تبدیلیوں کا امکان، کیا وزیراعلیٰ وزرا کی کارکردگی سے خوش نہیں؟
صوبائی کابینہ کے اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے ہیں۔ اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے لیے انڈومنٹ فنڈ قائم کرنے کی منظوری دے دی گئی۔ بلوچستان میں پہلی ٹرانس جینڈر پالیسی متعارف کرانے کا فیصلہ کیا گیا۔ پروانشل ایوی ایشن اسٹریٹجی اور 2025 تا 2027 کے تین سالہ ترقیاتی منصوبے کی منظوری دی گئی۔
علاوہ ازیں ساکرن اور کربلا کو تحصیل کا درجہ دینے کی منظوری بھی دی گئی۔ قانون شہادت ترمیمی بل کی صوبائی سطح پر توثیق کی گئی۔ نفرت آمیز مواد کی اشاعت پر پابندی لگانے کا فیصلہ (محکمہ داخلہ کی سفارشات پر) کیا گیا۔ بی ٹیوٹا کے تحت ٹیکنکل انسٹی ٹیوٹ انٹی گریشن کی توثیق کی گئی۔
یہ بھی پڑھیے بلوچستان کابینہ کا اجلاس، صوبے کی پہلی سوشل میڈیا پالیسی سمیت کونسے اہم فیصلے کیے گئے؟
صوبائی کابینہ نے دالبندین میں جدید پرنس فہد اسپتال کے قیام کی منظوری دی۔ اسی طرح سپریم کورٹ فیصلے کے مطابق خالق آباد اور شہید سکندر آباد کے نام بحال کرنے کی منظوری دی گئی۔ دی ہاسپٹل ویسٹ مینجمنٹ رولز 2025 کی بھی منظوری دی گئی۔ جبکہ افغانستان جانے والے ورلڈ فوڈ پروگرام کی ترسیلات کو ڈویلپمنٹ چارجز سے استثنیٰ قرار دیا گیا۔
وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی کابینہ کے فیصلے بلوچستان کے عوامی مفاد اور دیرپا ترقی کی ضمانت ہیں۔ ہماری حکومت اقلیتوں، خواتین اور ٹرانس جینڈر کمیونٹی کے حقوق کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے۔ صوبے میں صحت، تعلیم اور انفراسٹرکچر کے بڑے منصوبے شروع کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کابینہ کے فیصلے شفافیت اور گڈ گورننس کے عملی مظہر ہیں۔ ہماری حکومت تمام طبقات کو ساتھ لے کر آگے بڑھنے پر یقین رکھتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلوچستان کابینہ ٹرانس جینڈر پالیسی وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بلوچستان کابینہ ٹرانس جینڈر پالیسی وزیراعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی بلوچستان کابینہ صوبائی کابینہ بلوچستان کا کی منظوری
پڑھیں:
کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات کا شیڈول نومبر میں جاری کرینگے، الیکشن کمیشن
صوبائی الیکشن کمشنر علی اصغر سیال نے کہا کہ بلوچستان ہائیکورٹ کے احکامات کی روشنی میں جلد ہی کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات کرائے جائینگے۔ تیاریاں آخری مراحل میں ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات کی تیاریاں آخری مراحل میں ہیں۔ نومبر کے پہلے مہینے میں انتخابات کے شیڈول جاری کر دیئے جائیں گے۔ کوئٹہ میں صوبائی الیکشن کمیشن کے آفس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی الیکشن کمشنر علی اصغر سیال نے کہا کہ بلوچستان ہائیکورٹ کے احکامات کی روشنی میں جلد ہی کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں گے۔ اس ضمن میں تیاریاں آخری مراحل میں ہیں۔ انتخابی شیڈول نومبر کے پہلے ہفتے میں جاری کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ کے 172 یونین کونسلز کے تحت 641 وارڈز میں پرانی حلقہ بندیوں کے مطابق بلدیاتی انتخابات ہوں گے۔ ووٹرز لسٹیں تیار کی جا رہی ہیں۔ سیاسی جماعتیں ووٹر لسٹیں چیک کرکے اپنے کارکنان کے ووٹ رجسٹرڈ کرائیں۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ جن کے ووٹ ابھی تک ان کے متعلقہ وارڈ میں درج نہیں ہیں، وہ جلد از جلد درج کرائیں۔ انتخابی شیڈول جاری ہونے کے بعد کسی ووٹر کا نام درج نہیں کیا جائے گا۔ صوبائی الیکشن کمشنر علی اصغر سیال نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کا انعقاد بلوچستان ہائی کورٹ کے احکامات پر کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کو پرامن طریقے سے کرانے کے لئے سکیورٹی کے فل پروف انتظامات کئے جائیں گے۔ پولیس اور ایف سی کو تعینات کیا جائے گا، جبکہ ضرورت پڑنے پر پاک فوج کی خدمات بھی طلب کی جا سکتی ہیں۔ صوبائی الیکشن کمشنر نے بلوچستان کی ایک صوبائی اسمبلی کی نشست کے انتخابات میں تاخیر سے متعلق کہا کہ سکیورٹی خدشات کی وجہ سے قلات کی صوبائی سیٹ پی بی 36 پر انتخاب تاخیر کا شکار ہو رہا ہے۔